پنجاب کے 8 ہزاردیہات 3 لاکھ 25 ہزارگھرانے بجلی سے محروم
بہاولپور1286،بہاولنگر1239،گوجرانوالا24،اہورکے16سمیت متعد دیہات بجلی کے منتظر
صوبہ پنجاب کے 8 ہزار دیہات تاحال بجلی کی سہولت سے محروم ہیں ، 3 لاکھ 25 ہزار گھرانے بجلی کے بغیر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
بجلی سے محروم دیہات میں پہلا نمبر بہاولپور کا ہے جہاں 1286 دیہات اندھیرے میں ڈوبے ہیں ۔ محکمہ توانائی کی رپورٹ کے مطابق لاہور اور پنجاب کے 6 ہزار 5 سو دیہات تا حال بجلی سے روشن ہونے کے منتظر ہیں ، محکمہ توانائی نے آف گرڈ اور بیڈ گرڈ سے متعلق حکومت کو مفصل رپورٹ پیش کردی ، رورل الیکٹریفیکیشن پروگرام کے کھربوں روپے بھی پنجاب کو روشن نہ کر سکے اور ہزاروں دیہات تاحال بجلی سے محروم ہیں ۔ دستاویزات کے مطابق صوبہ پنجاب کے 8 ہزار دیہات تاحال بجلی سے روشن ہونے کے منتظر ہیں ، پنجاب کے 3 لاکھ 25 ہزار گھرانے بجلی کی بنیادی ترین سہولت سے محروم ہیں۔
لاہور بھی اندھیرے کی دوڑ میں پیچھے نہ رہا ، 16 دیہات زمانہ قدیم کا منظر پیش کرتے بجلی سے محروم ہیں ، بہاولنگر میں 1239 ، مظفر گڑھ میں 968 ، لیہ میں 648 ، جام پور میں 162، راجن پورمیں 162 ، لودھراں میں 154 ، گوجرانوالا میں 24 ، چک جھمرہ میں 22 ، جڑانوالامیں41 ، تاندلیانوالہ میں 26 ، سمندری میں29 ، ٹوبہ ٹیک سنگھ میں78 ، چنیوٹ میں 68 ، بھکرمیں 195 اور میانوالی کے 67 دیہات بجلی سے محروم ہیں ۔ محکمہ توانائی کے حکام کے مطابق مذکورہ گھروں کے آنگن کو روشن کرنے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔
بجلی سے محروم علاقوں میں جلد سولر پینل کی تنصیب کا آغاز کیا جائیگا ۔ حکام کا کہناہے کہ 35 ارب روپے سے لاہور سمیت صوبہ بھر میں سولر پینل لگائے جائیں گے ، اس سے 232 میگا واٹ بجلی پیدا ہوگی ۔ اس حوالے سے وزیرتوانائی پنجاب ڈاکٹر اختر ملک نے محکمانہ توانائی کی رپورٹ کے حوالے سے ''ایکسپریس''سے گفتگو میں کہا کہ ان دیہات کو سولر سسٹم کے ذریعے توانائی کی فراہمی کیلئے ہم ایشین ترقیاتی بنک سے سافٹ لون لے رہے ہیں ، اس قرض سے آف گرڈ دیہی علاقوں کو بجلی فراہم کرینگے ، ابھی ہم اس حوالے سے تجویز تیارکر رہے ہیں کہ ان دیہی علاقوں میں 50 گھروں پر ایک سسٹم لگایا جائے یا 100 گھروں پر ایک سولر سسٹم لگایا جائے ، جلد ہی اس حوالے سے تجاویزکو حتمی شکل دے دی جائیں گی ۔
بجلی سے محروم دیہات میں پہلا نمبر بہاولپور کا ہے جہاں 1286 دیہات اندھیرے میں ڈوبے ہیں ۔ محکمہ توانائی کی رپورٹ کے مطابق لاہور اور پنجاب کے 6 ہزار 5 سو دیہات تا حال بجلی سے روشن ہونے کے منتظر ہیں ، محکمہ توانائی نے آف گرڈ اور بیڈ گرڈ سے متعلق حکومت کو مفصل رپورٹ پیش کردی ، رورل الیکٹریفیکیشن پروگرام کے کھربوں روپے بھی پنجاب کو روشن نہ کر سکے اور ہزاروں دیہات تاحال بجلی سے محروم ہیں ۔ دستاویزات کے مطابق صوبہ پنجاب کے 8 ہزار دیہات تاحال بجلی سے روشن ہونے کے منتظر ہیں ، پنجاب کے 3 لاکھ 25 ہزار گھرانے بجلی کی بنیادی ترین سہولت سے محروم ہیں۔
لاہور بھی اندھیرے کی دوڑ میں پیچھے نہ رہا ، 16 دیہات زمانہ قدیم کا منظر پیش کرتے بجلی سے محروم ہیں ، بہاولنگر میں 1239 ، مظفر گڑھ میں 968 ، لیہ میں 648 ، جام پور میں 162، راجن پورمیں 162 ، لودھراں میں 154 ، گوجرانوالا میں 24 ، چک جھمرہ میں 22 ، جڑانوالامیں41 ، تاندلیانوالہ میں 26 ، سمندری میں29 ، ٹوبہ ٹیک سنگھ میں78 ، چنیوٹ میں 68 ، بھکرمیں 195 اور میانوالی کے 67 دیہات بجلی سے محروم ہیں ۔ محکمہ توانائی کے حکام کے مطابق مذکورہ گھروں کے آنگن کو روشن کرنے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔
بجلی سے محروم علاقوں میں جلد سولر پینل کی تنصیب کا آغاز کیا جائیگا ۔ حکام کا کہناہے کہ 35 ارب روپے سے لاہور سمیت صوبہ بھر میں سولر پینل لگائے جائیں گے ، اس سے 232 میگا واٹ بجلی پیدا ہوگی ۔ اس حوالے سے وزیرتوانائی پنجاب ڈاکٹر اختر ملک نے محکمانہ توانائی کی رپورٹ کے حوالے سے ''ایکسپریس''سے گفتگو میں کہا کہ ان دیہات کو سولر سسٹم کے ذریعے توانائی کی فراہمی کیلئے ہم ایشین ترقیاتی بنک سے سافٹ لون لے رہے ہیں ، اس قرض سے آف گرڈ دیہی علاقوں کو بجلی فراہم کرینگے ، ابھی ہم اس حوالے سے تجویز تیارکر رہے ہیں کہ ان دیہی علاقوں میں 50 گھروں پر ایک سسٹم لگایا جائے یا 100 گھروں پر ایک سولر سسٹم لگایا جائے ، جلد ہی اس حوالے سے تجاویزکو حتمی شکل دے دی جائیں گی ۔