کم وقت میں بلدیاتی انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کیلئے چیلنج ہے قائم مقام چیف الیکشن کمشنر

بلدیاتی انتخابات میں ڈسٹرکٹ ریٹرنگ افسران کے فرائض ضلعی انتظامیہ کا افسر انجام دے گا، جسٹس تصدق حسین جیلانی

سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے لیے یکم نومبر تک ریٹرنگ افسران کے پاس انتخابی فہرستیں اور کاغذات نامزدگی ہونا ضروری ہیں، سیکریٹری الیکشن کمیشن فوٹو: فائل

قائم مقام چیف الیکشن کمشنر جسٹس تصدق حسین جیلانی نے کہا ہے کہ یہ وقت دیگر باتوں میں جانے کا نہیں، کم وقت میں بلدیاتی انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کے لیے ایک چیلنج ہے۔



قائم مقام چیف الیکشن کمشنر جسٹس تصدق جیلانی کی صدارت میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے الیکشن کمیشن کا اجلاس ہوا جس میں انتخابات کے لئے صوبوں نے اپنی تیاریوں کی رپورٹس پیش کی، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس تصدق جیلانی نے کہا کہ یہ وقت دیگر معاملات میں الجھنے کے بجائے انتخابات کے چیلنج کا سامنا کرنے کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات میں ڈسٹرکٹ ریٹرنگ افسران کے فرائض ضلعی انتظامیہ کا افسر انجام دے گا، سرکاری افسران سیاسی وابستگیوں کے بجائے اپنے حلف کی پاسداری کریں۔


سیکریٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمد نے اجلاس کو بتایا کہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے لیے یکم نومبر تک ریٹرنگ افسران کے پاس انتخابی فہرستیں اور کاغذات نامزدگی ہونا ضروری ہیں۔ سیکرٹری خزانہ نے اجلاس کے دوران کہا کہ سیکریٹری الیکشن کمیشن نے انتخابات کے لئے اخراجات کا تخمینہ بھیج دیا ہے جو ساڑھے 6ارب روپے کا ہے۔ انہوں نے اجلاس کو یقین دلایا کہ وزیر اعظم اور وزیر خزانہ کے غیر ملکی دورے کے باوجود الیکشن کمیشن کو بلدیاتی انتخابات کے لیے تمام وسائل فراہم کیے جائیں گے۔


اس موقع پر چیف سیکریٹری سندھ نے صوبائی حکومت کی جانب سے ڈسٹرکٹ سیشن ججوں کو ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران بنانے کی درخواست واپس لے لی۔

Load Next Story