طالبان سے جھڑپوں میں اپریل سے اب تک2ہزار52 اہلکار ہلاک ہو چکے ہیں افغان نائب وزیر داخلہ
حملوں میں ایک ہزار 273 نیشنل پولیس اور779 مقامی اہلکارہلاک ہوئےجبکہ 885 معصوم شہری بھی مارے گئے،افغان حکام
DERA GHAZI KHAN:
افغان نائب وزیر داخلہ نے کہنا ہے کہ اپریل سے لے کراب تک طالبان کے ساتھ جھڑپوں میں 2 ہزار 52 سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہو چکے ہیں۔
افغانستان کے نائب وزیر داخلہ جنرل سلیم احساس نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ طالبان نے رواں برس اب تک 6 ہزار 604 کارروائیاں کیں جن میں 50 خود کش حملے اور عام شہریوں پر ایک ہزار 704 براہ راست حملے شامل ہیں، ان حملوں میں ایک ہزار 273 افغان نیشنل پولیس اور 779 مقامی پولیس اہلکارہلاک ہوئے جب کہ 885 معصوم شہری بھی ان حملوں میں اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ساتھ ہی ان حملوں میں پولیس اہلکاروں اورشہریوں سمیت 5 ہزار500 افراد زخمی بھی ہوئے۔
دوسری جانب افغان وزارت دفاع کے ترجمان کا کہنا تھا کہ رواں برس اب تک افغان سیکیورٹی فورسز کے لئے انتہائی خطرناک اور مشکل ترین سال رہا ہے ، ان کا کہنا تھا کہ افغان سیکیورٹی اداروں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا تھا اور کہا جا رہا تھا کہ سیکیورٹی ادارے صورت حال کو کنٹرول میں ناکام ہو جائیں گے لیکن افغان سیکورٹی اہلکاروں نے ثابت کیا کہ وہ عوام کی جان و مال کا تحفظ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
افغان نائب وزیر داخلہ نے کہنا ہے کہ اپریل سے لے کراب تک طالبان کے ساتھ جھڑپوں میں 2 ہزار 52 سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہو چکے ہیں۔
افغانستان کے نائب وزیر داخلہ جنرل سلیم احساس نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ طالبان نے رواں برس اب تک 6 ہزار 604 کارروائیاں کیں جن میں 50 خود کش حملے اور عام شہریوں پر ایک ہزار 704 براہ راست حملے شامل ہیں، ان حملوں میں ایک ہزار 273 افغان نیشنل پولیس اور 779 مقامی پولیس اہلکارہلاک ہوئے جب کہ 885 معصوم شہری بھی ان حملوں میں اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ساتھ ہی ان حملوں میں پولیس اہلکاروں اورشہریوں سمیت 5 ہزار500 افراد زخمی بھی ہوئے۔
دوسری جانب افغان وزارت دفاع کے ترجمان کا کہنا تھا کہ رواں برس اب تک افغان سیکیورٹی فورسز کے لئے انتہائی خطرناک اور مشکل ترین سال رہا ہے ، ان کا کہنا تھا کہ افغان سیکیورٹی اداروں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا تھا اور کہا جا رہا تھا کہ سیکیورٹی ادارے صورت حال کو کنٹرول میں ناکام ہو جائیں گے لیکن افغان سیکورٹی اہلکاروں نے ثابت کیا کہ وہ عوام کی جان و مال کا تحفظ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔