ایک اور سگنل فری کوریڈور شہید ملت روڈ پر انڈر پاسز رواں ماہ کھولنے کا اعلان
سگنل فری کوریڈور سے بہت سے علاقوں میں ٹریفک جام کی صورتحال سے نجات مل جا ئے گی
شہر کی مصروف تر ین شاہراہ پر حکومت سند ھ کے تحت 2انڈر پاسز تکمیل کے آخری مرحلے میں داخل ہوگئے، کراچی میگا پر وجیکٹ کے انجینئرز اور عملے نے ریکا رڈ مد ت میں انڈر پا سنز کو تعمیر کیا ہے جس کی وجہ سے شہر کے بہت سے علاقوں میں ٹریفک جام کی صورتحال سے نجات مل جائے گی۔
کراچی کی مصروف تر ین شہید ملت روڈ جو بلوچ کالونی سے جیل چورنگی تک محیط ہے اس پر سندھ حکومت کے تحت کراچی میگا پروجیکٹ نے دونوں انڈر پاسز کو ریکارڈ مد ت میں تعمیر کیا ہے ،ما رچ میں ان منصوبو ں کا سنگ بنیاد رکھا گیا تھا لیکن کر اچی میں دو ما ہ سے زائد با رشو ں کی وجہ سے تعمیر ات میں شدید مشکلات پیش آ ئی ۔
اس کے ساتھ انڈرپاسز کی کھدائی کے دوران ٹیپو سلطا ن روڈ پر چٹا نو ں کی وجہ سے مزید مشکلات ہوئی لیکن کراچی میگا پروجیکٹ کے تحت پھر بھی شہر کے انتہائی اہم منصوبوں کو ریکارڈ مدت میں مکمل کر لیا گیا اس سے قبل کر اچی میگا پر وجیکٹ کے تحت بلوچ کا لو نی سے آگے پہلے فلا ئی اوور تعمیر کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ 1886 ملین کے یہ منصوبے تھے جس میں ایک فلا ئی اوور اور دو انڈر پاسز تھے پہلے فیز میں فلا ئی اوور تعمیر کیا گیا اس کے بعد اب طا رق روڈ اور ہل پارک انٹر سیکشن پر انڈر پاسز کو تعمیر کر ناتھا جس کی تکمیل آب آخری مراحلے میں ہے خوش آئندہ بات یہ ہے کہ انڈر پاسز تعمیر کے دوران شہید ملت روڈ جو شہر کی انتہا ئی مصروف ترین شاہراہ تصور کی جاتی ہے اس کو ٹریفک کے لیے بند نہیں کیا گیا متبا دل راستوں کو تعمیر کیا گیا۔
حالیہ دنو ں میں ریٹائر ہونے والے پر وجیکٹ ڈائریکٹر کراچی میگا پروجیکٹ نیاز سومرو اور خالد مسرور نے مسلسل کئی گھنٹے کام کر ا کے ان منصوبو ں کو ریکارڈ مدت میں مکمل کیا، اس میں سب اہم با ت یہ بھی ہے کہ اس منصوبو ں کے لیے مختص کی گئی رقم میں بھی کو ئی اضافہ نہیں کیا گیا، پو رے ملک میں ترقیاتی منصوبوں کی لا گت میں اضافہ ہوا ہے ،طا رق روڈ انڈر پاس ساڑھے پانچ سو میٹر طو یل ہے جبکہ ہل پا رک انٹر سکیشن پر تعمیر ہو نے والا انڈر پا س ساڑھے سات سو میٹر طو یل ہے تین لائن پر محیط یہ انڈر پاس تعمیر کیے گئے ہیں۔
اس میں حائل پانچ ٹریفک سگنل کو مکمل طور پر ختم کر دیا گیا ساتھ ساتھ اطراف میں نئی سڑکیں تعمیر کی گئی ہے جس سے ایک اور شہر میں سنگل فر ی کو ریڈرو بن گیا ہے قیوم آباد چورنگی سے جیل چو رنگی تک سگنل فر ی کو ریڈرو بن گیا ہے جہاں پہلے یہ راستہ گھنٹوں پر محیط تھا لیکن اب چند منٹوں میں یہ طے کیا جا سکتا ہے جبکہ طا ر ق روڈ اور بہادر آبادپر شاپنگ کے لیے آنے والے شہریوں کو بھی ٹریفک جام کی اذیت سے نجات مل جا ئے گی جبکہ جیل چورنگی سے موسمیات سے سڑک کا استعمال کیا جائے تو یہ ایک انتہائی اہم سڑک بن گئی ہے اور یہ دو منصوبوں کی تعمیر سند ھ حکومت کا کر اچی کے شہر یو ں کے لیے بہت بڑا تحفہ ہے۔ دونوں انڈر پاسز میں ایک انڈر پاس کا سوفیصد کام مکمل کر لیا گیا جبکہ دوسرے انڈر پاس کا کام نوے فیصد مکمل ہو چکا۔
کر اچی میگا پرجیکٹ ڈائر یکٹر خالد مسرور نے ایکسپریس کو بتا یا کراچی میگا پروجیکٹ کے تحت شہر میں بڑے بڑے ترقیا تی منصوبے تعمیر کیے گئے ہیں ،ان دونو ں منصوبوں کو بھی مکمل کر لیا گیا ہے، وزیر اعلیٰ سند ھ دسمبر میں ان منصوبو ں کا افتتاح کر یں گے ،انھوں بتا یا کہ ہینوپارک چورنگی سے جیل چورنگی تک کا سفر صرف دس منٹ میں طے کیا جاسکتا ہے جبکہ ما ضیٰ میں یہا ں مصروف اوقات میں کئی کئی گھنٹے لگ جا تے تھے صرف ایک سگنل پر دس دس منٹ لگ جا تے ہیں ۔
کراچی کی مصروف تر ین شہید ملت روڈ جو بلوچ کالونی سے جیل چورنگی تک محیط ہے اس پر سندھ حکومت کے تحت کراچی میگا پروجیکٹ نے دونوں انڈر پاسز کو ریکارڈ مد ت میں تعمیر کیا ہے ،ما رچ میں ان منصوبو ں کا سنگ بنیاد رکھا گیا تھا لیکن کر اچی میں دو ما ہ سے زائد با رشو ں کی وجہ سے تعمیر ات میں شدید مشکلات پیش آ ئی ۔
اس کے ساتھ انڈرپاسز کی کھدائی کے دوران ٹیپو سلطا ن روڈ پر چٹا نو ں کی وجہ سے مزید مشکلات ہوئی لیکن کراچی میگا پروجیکٹ کے تحت پھر بھی شہر کے انتہائی اہم منصوبوں کو ریکارڈ مدت میں مکمل کر لیا گیا اس سے قبل کر اچی میگا پر وجیکٹ کے تحت بلوچ کا لو نی سے آگے پہلے فلا ئی اوور تعمیر کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ 1886 ملین کے یہ منصوبے تھے جس میں ایک فلا ئی اوور اور دو انڈر پاسز تھے پہلے فیز میں فلا ئی اوور تعمیر کیا گیا اس کے بعد اب طا رق روڈ اور ہل پارک انٹر سیکشن پر انڈر پاسز کو تعمیر کر ناتھا جس کی تکمیل آب آخری مراحلے میں ہے خوش آئندہ بات یہ ہے کہ انڈر پاسز تعمیر کے دوران شہید ملت روڈ جو شہر کی انتہا ئی مصروف ترین شاہراہ تصور کی جاتی ہے اس کو ٹریفک کے لیے بند نہیں کیا گیا متبا دل راستوں کو تعمیر کیا گیا۔
حالیہ دنو ں میں ریٹائر ہونے والے پر وجیکٹ ڈائریکٹر کراچی میگا پروجیکٹ نیاز سومرو اور خالد مسرور نے مسلسل کئی گھنٹے کام کر ا کے ان منصوبو ں کو ریکارڈ مدت میں مکمل کیا، اس میں سب اہم با ت یہ بھی ہے کہ اس منصوبو ں کے لیے مختص کی گئی رقم میں بھی کو ئی اضافہ نہیں کیا گیا، پو رے ملک میں ترقیاتی منصوبوں کی لا گت میں اضافہ ہوا ہے ،طا رق روڈ انڈر پاس ساڑھے پانچ سو میٹر طو یل ہے جبکہ ہل پا رک انٹر سکیشن پر تعمیر ہو نے والا انڈر پا س ساڑھے سات سو میٹر طو یل ہے تین لائن پر محیط یہ انڈر پاس تعمیر کیے گئے ہیں۔
اس میں حائل پانچ ٹریفک سگنل کو مکمل طور پر ختم کر دیا گیا ساتھ ساتھ اطراف میں نئی سڑکیں تعمیر کی گئی ہے جس سے ایک اور شہر میں سنگل فر ی کو ریڈرو بن گیا ہے قیوم آباد چورنگی سے جیل چو رنگی تک سگنل فر ی کو ریڈرو بن گیا ہے جہاں پہلے یہ راستہ گھنٹوں پر محیط تھا لیکن اب چند منٹوں میں یہ طے کیا جا سکتا ہے جبکہ طا ر ق روڈ اور بہادر آبادپر شاپنگ کے لیے آنے والے شہریوں کو بھی ٹریفک جام کی اذیت سے نجات مل جا ئے گی جبکہ جیل چورنگی سے موسمیات سے سڑک کا استعمال کیا جائے تو یہ ایک انتہائی اہم سڑک بن گئی ہے اور یہ دو منصوبوں کی تعمیر سند ھ حکومت کا کر اچی کے شہر یو ں کے لیے بہت بڑا تحفہ ہے۔ دونوں انڈر پاسز میں ایک انڈر پاس کا سوفیصد کام مکمل کر لیا گیا جبکہ دوسرے انڈر پاس کا کام نوے فیصد مکمل ہو چکا۔
کر اچی میگا پرجیکٹ ڈائر یکٹر خالد مسرور نے ایکسپریس کو بتا یا کراچی میگا پروجیکٹ کے تحت شہر میں بڑے بڑے ترقیا تی منصوبے تعمیر کیے گئے ہیں ،ان دونو ں منصوبوں کو بھی مکمل کر لیا گیا ہے، وزیر اعلیٰ سند ھ دسمبر میں ان منصوبو ں کا افتتاح کر یں گے ،انھوں بتا یا کہ ہینوپارک چورنگی سے جیل چورنگی تک کا سفر صرف دس منٹ میں طے کیا جاسکتا ہے جبکہ ما ضیٰ میں یہا ں مصروف اوقات میں کئی کئی گھنٹے لگ جا تے تھے صرف ایک سگنل پر دس دس منٹ لگ جا تے ہیں ۔