اپوزیشن کا قومی اسمبلی میں اسیراراکین کولانے تک اجلاس میں شرکت سے انکار
اسپیکرکے جاری کردہ پروڈکشن آرڈرزپرعمل درآمد کیوں نہیں ہورہا، اپوزیشن رہنماؤں کا احتجاج
اپوزیشن رہنماؤں نے اسیراراکین کولانے تک قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت سے انکارکرتے ہوئے واک آؤٹ کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے اراکین نے قومی اسمبلی سے اسیراراکین کولانے تک اجلاس میں شرکت سے انکار کرتے ہوئے واک آؤٹ کردیا۔ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی کے احکامات پر عملدرآمد کے لئے ہی احتجاج کررہے ہیں، پروڈکشن آرڈرزپرعمل درآمد کیوں نہیں ہورہا، خواجہ سعد رفیق کو اجلاس میں لانے میں کون رکاوٹ ہے جب کہ رانا ثناءاللہ کے پروڈکشن آرڈرجاری کیوں نہیں ہو رہے۔
وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان اپوزیشن کو منانے کی کوشش کرتے رہے لیکن اپوزیشن نے واک آؤٹ کا فیصلہ برقرار رکھا جس کے نتیجے میں ایوان کی کارروائی پیر4 بجے تک ملتوی کردی گئی ہے۔
یہ پڑھیں: حکومت کا ڈیزل پر 45 اور پٹرول پر 35 روپے فی لیٹر ٹیکس وصولی کا انکشاف
قبل ازیں وزیر پیٹرولیم نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق ایوان کو بریفنگ دی اور بتایا کہ حکومت نے ایک سال کے دوران پٹرولیم ٹیکسوں کی مد میں 206 ارب 28 کروڑ روپے عوام سے وصول کیے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے اراکین نے قومی اسمبلی سے اسیراراکین کولانے تک اجلاس میں شرکت سے انکار کرتے ہوئے واک آؤٹ کردیا۔ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی کے احکامات پر عملدرآمد کے لئے ہی احتجاج کررہے ہیں، پروڈکشن آرڈرزپرعمل درآمد کیوں نہیں ہورہا، خواجہ سعد رفیق کو اجلاس میں لانے میں کون رکاوٹ ہے جب کہ رانا ثناءاللہ کے پروڈکشن آرڈرجاری کیوں نہیں ہو رہے۔
وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان اپوزیشن کو منانے کی کوشش کرتے رہے لیکن اپوزیشن نے واک آؤٹ کا فیصلہ برقرار رکھا جس کے نتیجے میں ایوان کی کارروائی پیر4 بجے تک ملتوی کردی گئی ہے۔
یہ پڑھیں: حکومت کا ڈیزل پر 45 اور پٹرول پر 35 روپے فی لیٹر ٹیکس وصولی کا انکشاف
قبل ازیں وزیر پیٹرولیم نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق ایوان کو بریفنگ دی اور بتایا کہ حکومت نے ایک سال کے دوران پٹرولیم ٹیکسوں کی مد میں 206 ارب 28 کروڑ روپے عوام سے وصول کیے۔