نازیبا ویڈیو میری نہیں ایف آئی اے میں شکایت درج کرا دی فاطمہ سہیل
فرانزک ٹیسٹ سے بھی ثابت ہوا کہ ویڈیو میں موجود لڑکی فاطمہ سہیل نہیں کوئی اور ہے، ایف آئی اے
اداکار و گلوکار محسن عباس حیدر کی سابق اہلیہ فاطمہ سہیل نے اس بات کی سختی سے تردید کی ہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی نہایت نازیبا ویڈیو ان کی ہے۔
اینکر فاطمہ سہیل نے انسٹاگرام پر اپنی ایک پوسٹ میں سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی انتہائی نازیبا ویڈیو کے حوالے سے کہا ہے کہ ویڈیو میں دکھائی دینے والی لڑکی میں نہیں ہوں لیکن یہ ویڈیو میرا نام استعمال کرکے پھیلائی جارہی ہیں جس پر ایف آئی اے میں شکایت بھی درج کرائی ہے۔
ایف آئی اے لاہور کے ڈپٹی ڈائریکٹر سرفراز چوہدری نے انڈیپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ویڈیو کے فرانزک ٹیسٹ سے فاطمہ سہیل کا دعویٰ درست ثابت ہوتا ہے، ویڈیو میں موجود لڑکی فاطمہ سہیل نہیں بلکہ کوئی اور ہے۔
یہ پڑھیں: حاملہ ہونے کے باوجود محسن نے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا، اہلیہ کا الزام
ایف آئی اے سائبر کرائم سیل کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے مزید بتایا کہ فاطمہ سہیل کی درخواست موصول ہوگئی ہے جس پر کارروائی کرتے ہوئے پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی کو سوشل میڈیا سے مذکورہ ویڈیو کو ہٹانے کے لیے خط لکھ دیا ہے۔
یہ بھی خبر پڑھیں: محسن عباس حیدراور ان کی اہلیہ کے درمیان علیحدگی ہوگئی
واضح رہے کہ فاطمہ سہیل نے چند ماہ قبل اپنی زخمی حالت میں تصاویر اپ لوڈ کی تھیں اور اپنے شوہر محسن حیدر پر تشدد کا نشانہ بنانے کا الزام عائد کیا تھا، محسن حیدر نے الزامات کی تردید کی تھی تاہم فاطمہ سہیل نے لاہور کورٹ کے ذریعے دو ماہ قبل خلع لے لی تھی۔ فاطمہ سہیل اس سے قبل بھی اپنے سابق شوہر کے خلاف ایف آئی اے میں شکایت درج کرواچکی ہیں۔
اینکر فاطمہ سہیل نے انسٹاگرام پر اپنی ایک پوسٹ میں سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی انتہائی نازیبا ویڈیو کے حوالے سے کہا ہے کہ ویڈیو میں دکھائی دینے والی لڑکی میں نہیں ہوں لیکن یہ ویڈیو میرا نام استعمال کرکے پھیلائی جارہی ہیں جس پر ایف آئی اے میں شکایت بھی درج کرائی ہے۔
ایف آئی اے لاہور کے ڈپٹی ڈائریکٹر سرفراز چوہدری نے انڈیپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ویڈیو کے فرانزک ٹیسٹ سے فاطمہ سہیل کا دعویٰ درست ثابت ہوتا ہے، ویڈیو میں موجود لڑکی فاطمہ سہیل نہیں بلکہ کوئی اور ہے۔
یہ پڑھیں: حاملہ ہونے کے باوجود محسن نے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا، اہلیہ کا الزام
ایف آئی اے سائبر کرائم سیل کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے مزید بتایا کہ فاطمہ سہیل کی درخواست موصول ہوگئی ہے جس پر کارروائی کرتے ہوئے پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی کو سوشل میڈیا سے مذکورہ ویڈیو کو ہٹانے کے لیے خط لکھ دیا ہے۔
یہ بھی خبر پڑھیں: محسن عباس حیدراور ان کی اہلیہ کے درمیان علیحدگی ہوگئی
واضح رہے کہ فاطمہ سہیل نے چند ماہ قبل اپنی زخمی حالت میں تصاویر اپ لوڈ کی تھیں اور اپنے شوہر محسن حیدر پر تشدد کا نشانہ بنانے کا الزام عائد کیا تھا، محسن حیدر نے الزامات کی تردید کی تھی تاہم فاطمہ سہیل نے لاہور کورٹ کے ذریعے دو ماہ قبل خلع لے لی تھی۔ فاطمہ سہیل اس سے قبل بھی اپنے سابق شوہر کے خلاف ایف آئی اے میں شکایت درج کرواچکی ہیں۔