حکومت کا ڈیزل پر 45 اور پٹرول پر 35 روپے فی لیٹر ٹیکس وصولی کا اعتراف
حکومت کا سال بھر میں پیٹرولیم مصنوعات پر 206 ارب روپے ٹیکس وصولی کا اعتراف
SANAA:
حکومت کی جانب سے ایک سال کے دوران پیٹرولیم مصنوعات پر عوام سے 206 ارب روپے ٹیکس وصول کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
وزیر برائے پٹرولیم ڈویژن خسرو بختیار نے حکومت کے پہلے سال کے دوران پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کی تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کرتے ہوئے بتایا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 7 بار اضافہ جب کہ 11 بار کمی کی گئی۔
پٹرولیم ڈویژن کے اعداد و شمار کے مطابق حکومت نے ایک سال میں پٹرولیم ٹیکسوں کی مد میں 206 ارب 28 کروڑروپے عوام کی جیبوں سے نکلوا لیے۔ حکومت ڈیزل پر فی لیٹر 45 روپے 75 پیسے ٹیکس وصول کررہی ہے، پٹرول پر 35 روپے، مٹی کے تیل پر 20 روپے اور لائٹ ڈیزل پر 14 روپے 98 پیسے فی لیٹر ٹیکس وصولی ہورہی ہے۔
حکومت کی جانب سے ایک سال کے دوران پیٹرولیم مصنوعات پر عوام سے 206 ارب روپے ٹیکس وصول کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
وزیر برائے پٹرولیم ڈویژن خسرو بختیار نے حکومت کے پہلے سال کے دوران پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کی تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کرتے ہوئے بتایا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 7 بار اضافہ جب کہ 11 بار کمی کی گئی۔
پٹرولیم ڈویژن کے اعداد و شمار کے مطابق حکومت نے ایک سال میں پٹرولیم ٹیکسوں کی مد میں 206 ارب 28 کروڑروپے عوام کی جیبوں سے نکلوا لیے۔ حکومت ڈیزل پر فی لیٹر 45 روپے 75 پیسے ٹیکس وصول کررہی ہے، پٹرول پر 35 روپے، مٹی کے تیل پر 20 روپے اور لائٹ ڈیزل پر 14 روپے 98 پیسے فی لیٹر ٹیکس وصولی ہورہی ہے۔