کراچی آپریشن میں 6840 ملزمان گرفتار مقابلوں میں 41 ہلاک
5ستمبر سے 27 اکتوبر تک پولیس نے 4857 اور سی آئی ڈی نے 339 چھاپے مارے.
حکومت سندھ نے کراچی آپریشن میں پولیس کی کارکردگی کی رپورٹ سپریم کورٹ آف پاکستان میں جمع کرادی ہے۔
رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ 5ستمبر کوآپریشن شروع ہونے سے 27اکتوبر تک مجموعی طور پر 6840ملزمان کو گرفتار کیاگیا،اس سلسلے میں پولیس نے 4857اور سی آئی ڈی نے 339چھاپے مارے اور گرفتاریاں کیں، آپریشن کے دوران جرائم پیشہ عناصر سے 359مرتبہ مقابلہ ہوا اورپولیس نے ہمت و جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کیاجبکہ 41ملزمان ہلاک ہوگئے ،گرفتار شدگان میں 97ملزمان قتل اور ٹارگٹ کلنگ ، 68دہشت گردی ، 37بھتہ خوری،30اغواء برائے تاوان ،476ڈکیتی اور رہزنی ،1308غیر قانونی اسلحہ، نار کوٹکس کے 990، 219اشتہاری ملزمان جبکہ 2359مفرور ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔
پولیس رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ آپریشن سے قبل کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے تو 21جولائی 2013 سے 4ستمبر تک ٹارگٹ کلنگ کی 330،ڈکیتی کے دوران قتل کی 10،ذاتی دشمنی کے 33جبکہ بم دھماکوں میں 17 افراد جاں بحق ہوئے تھے جبکہ آپریشن کے بعد کی صورتحال میں نمایاں تبدیلی آئی اور 5ستمبر سے اب تک ٹارگٹ کلنگمیں 139،ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر 14،ذاتی دشمنی کے باعث 50جبکہ دھماکوں میں صرف 2 شہری جاں بحق ہوئے ہیں ، پولیس رپورٹ میں گزشتہ سال2012میں 5ستمبر سے 27 اکتوبر تک ٹارگٹ کلنگ کی 301وارداتیں ہوئی تھیں جبکہ ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر 8ذاتی دشمنی کی وجہ سے 75 ہلاکتیں ہوئی تھیں جبکہ اس سال آپریشن کے بعد اسی مدت میں 162افراد کی ہلاکتوں میں کمی آئی ہے۔
رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ 5ستمبر کوآپریشن شروع ہونے سے 27اکتوبر تک مجموعی طور پر 6840ملزمان کو گرفتار کیاگیا،اس سلسلے میں پولیس نے 4857اور سی آئی ڈی نے 339چھاپے مارے اور گرفتاریاں کیں، آپریشن کے دوران جرائم پیشہ عناصر سے 359مرتبہ مقابلہ ہوا اورپولیس نے ہمت و جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کیاجبکہ 41ملزمان ہلاک ہوگئے ،گرفتار شدگان میں 97ملزمان قتل اور ٹارگٹ کلنگ ، 68دہشت گردی ، 37بھتہ خوری،30اغواء برائے تاوان ،476ڈکیتی اور رہزنی ،1308غیر قانونی اسلحہ، نار کوٹکس کے 990، 219اشتہاری ملزمان جبکہ 2359مفرور ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔
پولیس رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ آپریشن سے قبل کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے تو 21جولائی 2013 سے 4ستمبر تک ٹارگٹ کلنگ کی 330،ڈکیتی کے دوران قتل کی 10،ذاتی دشمنی کے 33جبکہ بم دھماکوں میں 17 افراد جاں بحق ہوئے تھے جبکہ آپریشن کے بعد کی صورتحال میں نمایاں تبدیلی آئی اور 5ستمبر سے اب تک ٹارگٹ کلنگمیں 139،ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر 14،ذاتی دشمنی کے باعث 50جبکہ دھماکوں میں صرف 2 شہری جاں بحق ہوئے ہیں ، پولیس رپورٹ میں گزشتہ سال2012میں 5ستمبر سے 27 اکتوبر تک ٹارگٹ کلنگ کی 301وارداتیں ہوئی تھیں جبکہ ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر 8ذاتی دشمنی کی وجہ سے 75 ہلاکتیں ہوئی تھیں جبکہ اس سال آپریشن کے بعد اسی مدت میں 162افراد کی ہلاکتوں میں کمی آئی ہے۔