غازی عبدالرشید قتل کیس پولیس نے اپنی رپورٹ میں پرویز مشرف کوبے گناہ قرار دیدیا

پولیس نے تفتیش میں اہم ثبوتوں کو نظر انداز کیا،پرویز مشرف لال مسجد آپریشن کے ماسٹر مائنڈ اورمرکزی ملزم ہیں، وکیل

کیس میں غازی عبدارشید کے بیٹے ہارون الرشید کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہ کرسکے،پولیس رپورٹ فوٹو: فائل

LOS ANGELES:
عدالت نے غازی عبدالرشید قتل کیس میں سابق صدر پرویز مشرف کی ضمانت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا جب کہ دوسری جانب پولیس نے پرویزمشرف کو اپنی رپورٹ میں بے گناہ قراردے دیا ہے۔



کیس کی سماعت اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج واجد علی کی عدالت میں ہوئی، سماعت کے دوران ہارون الرشید کے وکیل طارق اسد نے دلائل دیئے کہ پولیس نے تفتیش میں اہم ثبوتوں کو نظر انداز کیا، پرویز مشرف لال مسجد آپریشن کے ماسٹر مائنڈ اور مرکزی ملزم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف نے آئین پامال کرکے پوری قوم کو یرغمال بنائے رکھا، آپریشن کے دوران قرآن پاک کی بھی بے حرمتی کی گئی لہٰذا ان کی ضمانت منظور نہ کی جائے۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا جو یکم نومبر کو سنایا جائے گا۔

دوسری جانب ذرائع کے مطابق پولیس نے پرویز مشرف کو کیس میں بے گناہ قرار دے دیا ہے، پولیس رپورٹ کے مطابق کیس میں غازی عبدالرشید کے بیٹے ہارون الرشید کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہ کرسکے لہٰذا انہیں عدالتی صوابدید کے خانہ نمبر 2 میں رکھا جاتا ہے جس کا مطلب کیس میں براہ راست ملوث نہیں ہونا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ لال مسجد آپریشن کیس میں فوج، وزارت داخلہ، چیف اور ڈپٹی کمشنر کے درمیان ہونے والی خط وکتابت کو بھی چالان کا حصہ بنادیا گیا ہے۔
Load Next Story