دنیا کی طاقتور ترین شخصیات کی فہرست میں روسی صدر امریکی صدر سے آگے

پیوٹن نے شام کے معاملےمیں اہم کردار ادا کرنے اور ملکی سیاست پر مضبوط گرفت کی وجہ سےاوباما کو دوسری پوزیشن پردھکیل دیا۔

تیسری پوزیشن پر چینی صدر زی جن پنگ کی ہے جن کی قیادت میں چین دینا کی سب سے بڑی معاشی منڈی بن چکی ہے. فوٹو: اے ایف پی/ فائل

روسی صدر ولادمیر پیوٹن نے شام کے معاملے میں اہم کردارادا کرنے اور امریکا کو مطلوب ایڈورڈ سنوڈن کو ملک میں پناہ دینے کی وجہ سے دنیا کی طاقتورترین شخصیات میں امریکی صدر باراک اوباما کو پیچھے چھوڑ دیا۔


بین الاقوامی شہرت یافتہ جریدے فاربس کی جانب سے مرتب کی گئی فہرست میں روسی صدرولادمیر پیوٹن نے شام کے معاملے پر اہم کردار ادا کرنے اور ملکی سیاست پر مضبوط گرفت کی وجہ سے امریکی صدر باراک اوباما کو دوسری پوزیشن پر دھکیل دیا۔ جریدے کے مطابق روسی صدر نے 2012 میں دوبارہ صدر منتخب ہونے کے بعد ملکی صورت حال پر کنٹرول حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ امریکا کی دھمکیوں کے باوجود سی آئی اے کی اہم معلومات افشاں کرنے والے کنٹریکٹر ایڈورڈسنوڈن کو اپنے ملک میں پناہ دی اور شام کے مسئلے کا پرامن حل نکالنے میں اہم کردار ادا کیا۔ پیوٹن کے مقابلے میں باراک اوباما دوسری مربتہ صدر منتخب ہونے کے بعد 16 روزہ شٹ ڈاؤن اور بجٹ پاس کرانے جیسے گھمبیر مسائل کا شکار رہے جس کی وجہ سے ان کی گرفت ملکی صورت حال پر کمزور رہی۔

فہرست میں صدر پیوٹن پہلی، باراک اوباما دوسری پوزیشن پر جب کہ چینی صدرشی جن پنگ دنیا کی تیسری طاقت ور ترین شخصیت ہیں۔ دنیا کی طاقتور ترین شخصیات کی فہرست میں امسال سام سنگ کے چیرمین لی کن ہی اور نائیجیریا کے ارب پتی الیکو ڈینگوتی سمیت13 نئی شخصیات نے اپنی جگہ بنائی ہے۔
Load Next Story