چائلڈ پروٹیکشن بیورو میں مقیم لاوارث بچوں کو سردی سے بچانے کیلیے بھرپور انتظامات
ماں باپ سے دوربچوں کو تمام سہولیات دینے کی بھرپور کوشش کرتے ہیں، چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو
چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو کا کہنا ہے کہ ہم نے بچوں اوربچیوں کو ان کی پسند کی چیزیں خرید کردی ہیں اور بچوں کوسردیوں کے دو سے تین نئے جوڑے خرید کردیئے گئے ہیں۔
موسم سرما میں چائلڈ پروٹیکشن بیورو میں مقیم لاوارث اور بے سہارا بچوں کو سردی سے بچانے کے لئے ناصرف ان کے پسند کے گرم کپڑے اورجوتے خرید کردیئے گئے ہیں بلکہ بچوں کی خوراک میں تبدیلی لاتے ہوئے انہیں ایسی غذا دی جارہی ہے جس سے وہ سردی کے اثرات سے محفوظ رہ سکیں۔
لاوارث اور بے سہارا بچوں کے لیے بنائے گئے چائلڈ پروٹیکشن بیورو میں اس وقت ساڑھے تین سے بچے اور بچیاں مقیم ہیں جب کہ صوبے کے دیگراضلاع میں بنائے گئے سنٹرزمیں ان بچوں کی مجموعی تعداد 800 سے زیادہ ہے۔
ماں کی نرم اورگرم گود کوترستے ان ننھے معصوم پھولوں کو چائلڈپروٹیکیشن بیورونے ان کی پسند کے گرم کپڑے ، جوتے ،جرسیاں اور جیکٹیں خرید کردی ہیں تاکہ یہ بے سہارا اور یتیم اورلاچار بچے سردی سے محفوظ رہ سکیں۔
چائلڈپروٹیکشن بیوروکی چیئرپرسن سارہ احمد نے بتایا کہ ہم نے بچوں اوربچیوں کو مختلف شاپنگ سنٹرزپرلے جا کران کی پسند کی چیزیں خرید کردی ہیں۔ بچوں کوسردیوں کے دو سے تین نئے جوڑے خرید کردیئے گئے ہیں جب کہ جوبچے کافی عرصہ سے یہاں مقیم ہیں ان کے پاس ان کے گزشتہ کپڑے بھی موجود ہیں۔ چھوٹے بچوں کے لئے زیادہ سوٹ خریدے گئے ہیں کیونکہ وہ کپڑے جلدی گندے کرلیتے ہیں۔ اسی طرح چھوٹے بچوں کے نرم اورگرم جوتوں کے جوڑے خرید کردیئے گئے ہیں۔
سارہ احمد نے بتایا کہ ماں باپ سے دوران بچوں کی وہ کمی توپوری نہیں کی جاسکتی ہے لیکن اس کے باوجود ہماری کوشش ہے کہ ان کووہ تما م سہولتیں دی جائیں جوشاید ان کے حقیقی والدین اوراپنے بھی نہیں دے سکتے ہیں۔
چائلڈپروٹیکشن بیورولاہورکے معائنے کے دوران یہ بات بھی دیکھنے بھی آئی کہ یہاں شیرخوار اورچھوٹے بچوں کے کمرے کو میں ہیٹرلگایا گیا ہے اورکمرے کا درجہ حرارت اس حد تک رکھنے کی کوشش کی گئی ہے کہ ان ننھی جانوں کو سردی نقصان نہ پہنچاسکے، یہاں مقیم بچوں کو غذائی ماہرین کی معاونت سے ایسی غذادی جارہی ہے جو سردیوں میں بچوں کو ان کے منفی اثرات سے محفوظ رکھتی ہے۔ سردیوں میں دودھ کا استعمال بڑھا دیا گیا ہے، یہاں مقیم تمام بچوں کو روزانہ گرم دودھ بھی دیا جاتا ہے جبکہ کبھی کبھارگرم میوہ جات بھی کھلائے جاتے ہیں۔
یہاں مقیم بچوں کا کہنا ہے کہ انہیں یہاں تمام سہولتیں میسرہیں ، نہانے کے لئے گرم پانی ملتا ہے، گرم کمبل اوربسترہیں ۔چھوٹے بچوں کے کمروں میں ہیٹرلگے ہیں ۔ تما م بچوں کے جوتے ، جرابیں، گرم سویٹراورجرسیاں باقاعدہ چیک کی جاتی ہیں۔ بچوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ انہیں کھانے میں سوپ اورمچھلی بھی دی جاتی ہے
نومبراوردسمبرکے لئے بنائے گئے مینیومیں بریڈمکھن ، جیم ، فرائی انڈہ، پراٹھا، دودھ پتی ، ساگ ،مکھن ، پٹھورے ، حلوہ، نان ،چنے ، چکن ویجی ٹیبل رول، مختلف پھلوں کے جوس، مٹن ،روٹی ، چکن روسٹ، فرائی فش، آلوگوشت مٹن، وائٹ قورمہ، ویجیٹیبل مکس پلاؤ، چکن کڑاہی شامل ہے۔ ہر روز صبح ، دوپہراورشام کے کھانے کا مینیوتیارکیا گیا ہے۔ ہفتے میں دوبارخشک میوہ جات بھی مینیومیں شامل ہیں
موسم سرما میں چائلڈ پروٹیکشن بیورو میں مقیم لاوارث اور بے سہارا بچوں کو سردی سے بچانے کے لئے ناصرف ان کے پسند کے گرم کپڑے اورجوتے خرید کردیئے گئے ہیں بلکہ بچوں کی خوراک میں تبدیلی لاتے ہوئے انہیں ایسی غذا دی جارہی ہے جس سے وہ سردی کے اثرات سے محفوظ رہ سکیں۔
لاوارث اور بے سہارا بچوں کے لیے بنائے گئے چائلڈ پروٹیکشن بیورو میں اس وقت ساڑھے تین سے بچے اور بچیاں مقیم ہیں جب کہ صوبے کے دیگراضلاع میں بنائے گئے سنٹرزمیں ان بچوں کی مجموعی تعداد 800 سے زیادہ ہے۔
ماں کی نرم اورگرم گود کوترستے ان ننھے معصوم پھولوں کو چائلڈپروٹیکیشن بیورونے ان کی پسند کے گرم کپڑے ، جوتے ،جرسیاں اور جیکٹیں خرید کردی ہیں تاکہ یہ بے سہارا اور یتیم اورلاچار بچے سردی سے محفوظ رہ سکیں۔
چائلڈپروٹیکشن بیوروکی چیئرپرسن سارہ احمد نے بتایا کہ ہم نے بچوں اوربچیوں کو مختلف شاپنگ سنٹرزپرلے جا کران کی پسند کی چیزیں خرید کردی ہیں۔ بچوں کوسردیوں کے دو سے تین نئے جوڑے خرید کردیئے گئے ہیں جب کہ جوبچے کافی عرصہ سے یہاں مقیم ہیں ان کے پاس ان کے گزشتہ کپڑے بھی موجود ہیں۔ چھوٹے بچوں کے لئے زیادہ سوٹ خریدے گئے ہیں کیونکہ وہ کپڑے جلدی گندے کرلیتے ہیں۔ اسی طرح چھوٹے بچوں کے نرم اورگرم جوتوں کے جوڑے خرید کردیئے گئے ہیں۔
سارہ احمد نے بتایا کہ ماں باپ سے دوران بچوں کی وہ کمی توپوری نہیں کی جاسکتی ہے لیکن اس کے باوجود ہماری کوشش ہے کہ ان کووہ تما م سہولتیں دی جائیں جوشاید ان کے حقیقی والدین اوراپنے بھی نہیں دے سکتے ہیں۔
چائلڈپروٹیکشن بیورولاہورکے معائنے کے دوران یہ بات بھی دیکھنے بھی آئی کہ یہاں شیرخوار اورچھوٹے بچوں کے کمرے کو میں ہیٹرلگایا گیا ہے اورکمرے کا درجہ حرارت اس حد تک رکھنے کی کوشش کی گئی ہے کہ ان ننھی جانوں کو سردی نقصان نہ پہنچاسکے، یہاں مقیم بچوں کو غذائی ماہرین کی معاونت سے ایسی غذادی جارہی ہے جو سردیوں میں بچوں کو ان کے منفی اثرات سے محفوظ رکھتی ہے۔ سردیوں میں دودھ کا استعمال بڑھا دیا گیا ہے، یہاں مقیم تمام بچوں کو روزانہ گرم دودھ بھی دیا جاتا ہے جبکہ کبھی کبھارگرم میوہ جات بھی کھلائے جاتے ہیں۔
یہاں مقیم بچوں کا کہنا ہے کہ انہیں یہاں تمام سہولتیں میسرہیں ، نہانے کے لئے گرم پانی ملتا ہے، گرم کمبل اوربسترہیں ۔چھوٹے بچوں کے کمروں میں ہیٹرلگے ہیں ۔ تما م بچوں کے جوتے ، جرابیں، گرم سویٹراورجرسیاں باقاعدہ چیک کی جاتی ہیں۔ بچوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ انہیں کھانے میں سوپ اورمچھلی بھی دی جاتی ہے
نومبراوردسمبرکے لئے بنائے گئے مینیومیں بریڈمکھن ، جیم ، فرائی انڈہ، پراٹھا، دودھ پتی ، ساگ ،مکھن ، پٹھورے ، حلوہ، نان ،چنے ، چکن ویجی ٹیبل رول، مختلف پھلوں کے جوس، مٹن ،روٹی ، چکن روسٹ، فرائی فش، آلوگوشت مٹن، وائٹ قورمہ، ویجیٹیبل مکس پلاؤ، چکن کڑاہی شامل ہے۔ ہر روز صبح ، دوپہراورشام کے کھانے کا مینیوتیارکیا گیا ہے۔ ہفتے میں دوبارخشک میوہ جات بھی مینیومیں شامل ہیں