گلشن بونیر قبائلی علاقہ بن گیا تحریک طالبان کا پولیس کو ہدف بنانے کا فیصلہ

کالعدم تنظیم پولیس سے پریشان،پولیس کو جواب دینے کی حکمت عملی بنالی گئی

کالعدم تنظیم پولیس سے پریشان،پولیس کو جواب دینے کی حکمت عملی بنالی گئی. فوٹو:فائل

قائد آباد گلشن بونیر میں پولیس کی جارحانہ کارروائیوں کو روکنے اور پولیس اہلکاروں کو سبق سکھانے کے لیے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا خفیہ اجلاس منعقد ہوا ہے۔

جس میں علاقائی کمانڈر کی ہلاکت کے بعد قائم مقام کمانڈر کو ذمے داریاں سونپی گئی ہیں،گلشن بونیر میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے 2 گروپوں کے درمیان بھتے کی رقم پر شروع ہونے والے جھگڑے میں دونوں گروپوں کے اہم کارندے مارے جا چکے ہیں،گلشن بونیر رات ہوتے ہی قبائلی علاقے کا منظر پیش کرتا ہے، پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ گلشن بونیر میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے اہم کارندوں کا خفیہ اجلاس منعقد ہوا ہے۔

جس میں ایس ایس پی ملیر ناصر آفتاب کی جانب سے ان کے خلاف کارروائیوں کو روکنے اور پولیس اہلکاروں کو سبق سکھانے کے حوالے سے بات چیت ہوئی ہے اور اس بات کا فیصلہ کیا گیا ہے کہ پولیس کو کارروائیوں پر بھرپور جواب دیا جائے اور دوبارہ پولیس کو علاقے میں داخلے سے روک کر گلشن بونیر اور زیر اثر علاقوں میں پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا جائے،پولیس ذرائع کے مطابق ایس ایس پی ناصر آفتاب نے ضلع ملیر میں تعیناتی کے بعد گلشن بونیر میں کئی آپریشن کر کے طالبان کے اہم کارندوں کو گرفتار کیا ہے۔




جبکہ بھتے کے تنازع پر کالعدم تنظیم کے2 گروپوں کے تصادم میں علاقائی کمانڈر میر حاتم مارا گیا ہے جس کے بعد سمیع اﷲ کو گلشن بونیر کا کمانڈر مقرر کرنے کے لیے اس کا نام طالبان قیادت کو بھیجا گیا تاہم وہ بھی دونوں گروپوں کی چپقلش میں مارا گیا ہے جس پر خفیہ اجلاس میں خورشید کو گلشن بونیر کا قائم مقام کمانڈر بنایا گیا ہے، کالعدم تنظیم کے خفیہ اجلاس کے بعد پولیس اہلکاروں کو اہدافی قتل (ٹارگٹ کلنگ) سے بچانے اور ملزمان کیخلاف کارروائی کیلیے پولیس نے حکمت عملی مرتب کرلی۔

ایس ایس پی ناصر آفتاب کی جانب سے پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنائے جانے کے بعد گلشن بونیر میں ٹارگٹڈ آپریشن سے کالعدم تنظیم کے کارندے پریشان ہیں جبکہ پولیس نے علاقے میں ریتی بجری ، جوئے و سٹے ، منشیات فروشی اور زمینوں پر قبضے سمیت دیگر جرائم کو بھی ختم کیا ہے، تحریک طالبان کے کارندے لاکھوں روپے بھتہ وصول کرتے تھے اور یہی بھتہ وصولی ان کے 2 گروپوں میں مسلح تصادم کا نتیجہ بنی ہے،سورج ڈھلنے کے بعد گلشن بونیر قبائلی علاقہ نظر آتا ہے جہاں مسلح افراد کھلے گھومتے دکھائی دیتی ہے،گلشن بونیر میں پولیس نے مخبری کے نیٹ ورک فعال بنادیا ہے۔
Load Next Story