ہارٹ آف ایشیا کانفرنس پاکستان کا بھارتی سفیر کی تقریر کا بائیکاٹ
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی استنبول میں منعقدہ اجلاس میں انڈین وزیرکی تقریر شروع ہوتے ہی احتجاجاً اٹھ کر باہرچلے گئے
لاہور:
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے استنبول میں جاری ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے دوران بھارتی وزیرکی تقریرکا بائیکاٹ کر دیا۔
ترکی کے شہر استنبول میں منعقدہ 14ممالک کے وزراء خارجہ کا اجلاس ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کانفرنس جاری ہے۔گزشتہ روز کانفرنس سے بھارتی وزیر کے خطاب کے دوران وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے انکی تقریرکا بائیکاٹ کر دیا۔
شاہ محمود قریشی نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں جاری بھارتی مظالم کے پیش نظر بھارتی وزیر کی تقریرکا بائیکاٹ کیا، شاہ محمود قریشی انڈین وزیرکی تقریرشروع ہوتے ہی احتجاجاً ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے دوران اجلاس سے اٹھ کر باہرچلے گئے۔
علاوہ ازیں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے دوران امریکا کی قائم مقام معاون وزیر خارجہ ایلس ویلزسے ملاقات کی، جس میں پاکستان اور افغانستان کے مابین دوطرفہ تجارت سے متعلقہ امورتبادلہ خیال کیا گیا۔ پاکستان، جنوری 2020 میں کابل میں متوقع اپیپس اجلاس کا منتظر ہے۔ پاکستان افغانستان کی تعمیر و ترقی کیلیے امریکا کے ساتھ معاونت کیلئے تیار ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کانفرنس کے دوران ترک صدر اردگان، ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف، افغان قائم مقام وزیرخارجہ ادریس زمان سے بھی ملاقات کی۔
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے استنبول میں جاری ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے دوران بھارتی وزیرکی تقریرکا بائیکاٹ کر دیا۔
ترکی کے شہر استنبول میں منعقدہ 14ممالک کے وزراء خارجہ کا اجلاس ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کانفرنس جاری ہے۔گزشتہ روز کانفرنس سے بھارتی وزیر کے خطاب کے دوران وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے انکی تقریرکا بائیکاٹ کر دیا۔
شاہ محمود قریشی نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں جاری بھارتی مظالم کے پیش نظر بھارتی وزیر کی تقریرکا بائیکاٹ کیا، شاہ محمود قریشی انڈین وزیرکی تقریرشروع ہوتے ہی احتجاجاً ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے دوران اجلاس سے اٹھ کر باہرچلے گئے۔
علاوہ ازیں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے دوران امریکا کی قائم مقام معاون وزیر خارجہ ایلس ویلزسے ملاقات کی، جس میں پاکستان اور افغانستان کے مابین دوطرفہ تجارت سے متعلقہ امورتبادلہ خیال کیا گیا۔ پاکستان، جنوری 2020 میں کابل میں متوقع اپیپس اجلاس کا منتظر ہے۔ پاکستان افغانستان کی تعمیر و ترقی کیلیے امریکا کے ساتھ معاونت کیلئے تیار ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کانفرنس کے دوران ترک صدر اردگان، ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف، افغان قائم مقام وزیرخارجہ ادریس زمان سے بھی ملاقات کی۔