چیک جمہوریہ میں مسلح شخص کی اسپتال میں فائرنگ 6 افراد ہلاک
حملہ آور نے خود کو بھی گولی مار کر اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا
چیک جمہوریہ میں مسلح شخص نے اسپتال میں گھس کر اندھا دھند فائرنگ کرکے 6 افراد کو ہلاک کرنے کے بعد خود کو بھی گولی مار کر اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق چیک جمہوریہ کے مشرقی شہر اوسٹراوا میں ایک مسلح شخص نے اسپتال میں داخل ہو کر انتظار گاہ میں بیٹھے ہوئے 6 افراد کو بھون ڈالا۔ بعد ازاں نامعلوم حملہ آور نے خود کو بھی گولی مار کر خود کشی کرلی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آور کی تاحال شناخت نہیں ہوسکی ہے اور نہ ہی حملے کی وجہ کا تعین کیا جا سکا ہے، لاشیں پوسٹ مارٹم کیلیے اسپتال منتقل کردی گئی ہیں۔ ہلاک ہونے والوں کا قاتل سے کوئی تعلق ثابت نہیں ہوسکا ہے۔ مکمل تفیشی عمل کے بعد ہی درست صورت حال سامنے آسکے گی۔
واضح رہے کہ جمہوریہ چیک میں 2015 کے بعد فائرنگ کا یہ سب سے بڑا واقعہ ہے، 2015 میں اروسکی براڈ نامی شہر میں فائرنگ کے ایک واقعے میں 8 افراد مارے گئے تھے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق چیک جمہوریہ کے مشرقی شہر اوسٹراوا میں ایک مسلح شخص نے اسپتال میں داخل ہو کر انتظار گاہ میں بیٹھے ہوئے 6 افراد کو بھون ڈالا۔ بعد ازاں نامعلوم حملہ آور نے خود کو بھی گولی مار کر خود کشی کرلی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آور کی تاحال شناخت نہیں ہوسکی ہے اور نہ ہی حملے کی وجہ کا تعین کیا جا سکا ہے، لاشیں پوسٹ مارٹم کیلیے اسپتال منتقل کردی گئی ہیں۔ ہلاک ہونے والوں کا قاتل سے کوئی تعلق ثابت نہیں ہوسکا ہے۔ مکمل تفیشی عمل کے بعد ہی درست صورت حال سامنے آسکے گی۔
واضح رہے کہ جمہوریہ چیک میں 2015 کے بعد فائرنگ کا یہ سب سے بڑا واقعہ ہے، 2015 میں اروسکی براڈ نامی شہر میں فائرنگ کے ایک واقعے میں 8 افراد مارے گئے تھے۔