امریکا نے راؤ انوار کو بلیک لسٹ قرار دیتے ہوئے پابندیاں عائد کردیں

انسانی حقوق کے عالمی دن پر راؤ انوار سمیت 18 افراد کی امریکا میں جائیداد ضبط اور لین دین پر پابندی عائد ہوچکی ہے

انسانی حقوق کے عالمی دن پر دنیا بھر سے 18 افراد کو بلیک لسٹ کیا گیا ہے (فوٹو: فائل)

امریکا نے پاکستان میں درجنوں مشکوک پولیس مقابلوں کے مرکزی کردار ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو بلیک لسٹ قرار دیتے ہوئے ان کی جائیداد کی ضبطگی اور لین دین پر مکمل پابندی عائد کردی۔

راؤ انوار کے ساتھ ہی برما، لیبیا، سلواکیہ، کانگو، جنوبی سوڈان اور دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والے افراد کو بھی اس فہرست میں شامل کیا گیا ہے جن کی کل تعداد 18 ہے، ان تمام افراد کو بلیک لسٹ قرار دیتے ہوئے ان پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔

امریکی محکمہ خزانہ کی ویب سائٹ پر دی گئی معلومات میں راؤ انوار کو انوار خان لکھتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اس نے 190 پولیس مقابلوں میں 400 افراد کو قتل کیا ہے جن میں نقیب اللہ محسود بھی شامل ہیں۔


محکمہ خزانہ نے مزید کہا ہے کہ 'انوار نے سیاسی اور جرائم پیشہ افراد کے ساتھ مل کر بھتہ خوری، زمین پر قبضے، منشیات اور قتل و غارت گری کا نیٹ ورک بھی بنا رکھا تھا، اس بنا پر وہ بالواسطہ یا بلاواسطہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی میں ملوث ہے' ۔

بلیک لسٹ اور پابندیوں کا مطلب کیا ہے؟

محکمہ خزانہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ امریکا انسانی حقوق کی پاس داری کرتے ہوئے کسی بھی فرد کو لین دین کی اجازت نہیں دیتا، بلیک لسٹ میں شامل افراد کی امریکا میں بالواسطہ یا بلاواسطہ اثاثوں، جائیداد یا کسی جائیداد میں 50 فیصد سے زائد حصے کی صورت میں انہیں مکمل طور پر ضبط کرکے محمکہ خزانہ کو رپورٹ کیا جائے گا۔ دوسری جانب کسی ممکنہ اکاؤنٹ سے رقم کے تبادلے پر مکمل پابندی بھی عائد کی جارہی ہے۔

ویب سائٹ کے مطابق ان پابندیوں کا کچھ اطلاق امریکا سے باہر دیگر ممالک میں بھی ہوسکتا ہے۔
Load Next Story