امن و امان کی مکمل بحالی تک کراچی آپریشن جاری رہے گا قائم علی شاہ
محرم میں سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے جائیں،وزیراعلیٰ سندھ کی اجلاس میں ہدایت
وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کراچی میں 5 اکتوبر 2013 سے دہشت گردوں،ٹارگٹ کلرز،بھتہ خوروں اورشرپسند عناصرکے خلاف جاری ٹارگٹڈ آپریشن کے حوالے سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی اور ہونے والی پیش رفت پراپنے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ آپریشن حتمی کامیابی اورکراچی شہرمیں مکمل طور پر امن و امان کی بحالی تک جاری رہے گا تاکہ شہر میں معاشی و اقتصادی سرگرمیاں بحال ہوسکیں اورلوگ آزادی کے ساتھ کاروباراور اپنے بچوں کواسکول بھیج سکیں اوربغیرکسی خوف و خطر کے سماجی سرگرمیوں میںشرکت کرسکیں ۔
انھوں نے یہ باتیں بدھ کو وزیراعلیٰ ہائوس میں امن و امان سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہیں۔ اجلاس میں وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن اوردیگرحکام نے شرکت کی ۔وزیراعلیٰ سندھ نے سنگین جرائم میں ملوث مجرموں کوگرفتار اور بہادری کے ساتھ ان کے خلاف تحقیقات کرنے والے افسران کے لیے مالی پیکیج دینے کی تجویز سے اتفاق کیا ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ دہشت گردی ایکٹ کے تحت رجسٹرڈ ہائی پروفائل کیسزز کی سماعت سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر کراچی سے باہر کی جائے گی۔اس وقت ولی خان بابر،نعمت اللہ رندھاوا ایڈوکیٹ اور ایسے دیگرکیسزز صوبے کے مختلف اضلاع میں منتقل کیے جائیں گے۔
اجلاس میں پولیس اور رینجرز نے جاری آپریشن سے متعلق بریفنگ دی۔ اجلاس میں وائبر،ٹینگو،اسکائپ،واٹس اپ اپلیکیشنز پرپابندی کی اہمیت کے حوالے سے بھی غور کیا گیا اورفیصلہ کیا گیا کہ اس پر 3 ماہ کی پابندی کے لیے وفاقی حکومت سے ایک بار پھر رجوع کیا جائے گا۔
اجلاس میں موبائل فون کمپنیوں کی جانب سے تمام غیر قانونی سموں کو 20 اکتوبر 2013 کو بلاک کرنے پر عدم اطمینان کا اظہارکیا گیا اورفیصلہ کیا گیا کہ ان کمپنیوں سے کہا جائے گا کہ وہ اپنے کسٹمرزکو اسلحہ لائسنس کی رجسٹریشن اور تصدیق کے طریقہ کار کے تحت ایک سم کے اجراکے ساتھ رجسٹرڈکریں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے آئی جی سندھ پولیس اوررینجرز کے افسران کو ہدایت کی کہ محرم الحرام کے دوران امن وامان کے قیام کویقینی بنانے کے لیے فول پروف اقدامات کیے جائیں ۔
اجلاس کوبتایا گیا کہ محرم الحرام کے دوران امن وامان کے قیام کے سلسلے میں رینجرز کے علاوہ 1900 سے 2000 پولیس اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔ چیف سیکریٹری سندھ چوہدری محمد اعجاز نے بتایا کہ مختلف مذہبی فرقوں کے نمائندوں پرمشتمل کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے ۔وزیراعلیٰ سندھ نے گزشتہ -2- 3 دنوں کے دوران رونما ہونے والے واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پولیس سندھ کو سیکیورٹی سخت کرنے کی ہدایت کی۔دریں اثناوزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے ایرانی قونصل جنرل مہدی سبحانی نے ملاقات کی اور حکومت سندھ اور حکومت ایران کے مابین انرجی سیکٹر سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے اور مختلف منصوبے مشترکہ طور پرمکمل کرنے پر اتفاق کیا گیا ۔ایرانی قونصل جنرل مہدی سبحانی نے صوبے میں واٹر پیورفکشین پلانٹس لگانے میں دلچسپی کا اظہارکیا۔ جس پر وزیراعلیٰ سندھ نے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
انھوں نے یہ باتیں بدھ کو وزیراعلیٰ ہائوس میں امن و امان سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہیں۔ اجلاس میں وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن اوردیگرحکام نے شرکت کی ۔وزیراعلیٰ سندھ نے سنگین جرائم میں ملوث مجرموں کوگرفتار اور بہادری کے ساتھ ان کے خلاف تحقیقات کرنے والے افسران کے لیے مالی پیکیج دینے کی تجویز سے اتفاق کیا ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ دہشت گردی ایکٹ کے تحت رجسٹرڈ ہائی پروفائل کیسزز کی سماعت سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر کراچی سے باہر کی جائے گی۔اس وقت ولی خان بابر،نعمت اللہ رندھاوا ایڈوکیٹ اور ایسے دیگرکیسزز صوبے کے مختلف اضلاع میں منتقل کیے جائیں گے۔
اجلاس میں پولیس اور رینجرز نے جاری آپریشن سے متعلق بریفنگ دی۔ اجلاس میں وائبر،ٹینگو،اسکائپ،واٹس اپ اپلیکیشنز پرپابندی کی اہمیت کے حوالے سے بھی غور کیا گیا اورفیصلہ کیا گیا کہ اس پر 3 ماہ کی پابندی کے لیے وفاقی حکومت سے ایک بار پھر رجوع کیا جائے گا۔
اجلاس میں موبائل فون کمپنیوں کی جانب سے تمام غیر قانونی سموں کو 20 اکتوبر 2013 کو بلاک کرنے پر عدم اطمینان کا اظہارکیا گیا اورفیصلہ کیا گیا کہ ان کمپنیوں سے کہا جائے گا کہ وہ اپنے کسٹمرزکو اسلحہ لائسنس کی رجسٹریشن اور تصدیق کے طریقہ کار کے تحت ایک سم کے اجراکے ساتھ رجسٹرڈکریں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے آئی جی سندھ پولیس اوررینجرز کے افسران کو ہدایت کی کہ محرم الحرام کے دوران امن وامان کے قیام کویقینی بنانے کے لیے فول پروف اقدامات کیے جائیں ۔
اجلاس کوبتایا گیا کہ محرم الحرام کے دوران امن وامان کے قیام کے سلسلے میں رینجرز کے علاوہ 1900 سے 2000 پولیس اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔ چیف سیکریٹری سندھ چوہدری محمد اعجاز نے بتایا کہ مختلف مذہبی فرقوں کے نمائندوں پرمشتمل کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے ۔وزیراعلیٰ سندھ نے گزشتہ -2- 3 دنوں کے دوران رونما ہونے والے واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پولیس سندھ کو سیکیورٹی سخت کرنے کی ہدایت کی۔دریں اثناوزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے ایرانی قونصل جنرل مہدی سبحانی نے ملاقات کی اور حکومت سندھ اور حکومت ایران کے مابین انرجی سیکٹر سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے اور مختلف منصوبے مشترکہ طور پرمکمل کرنے پر اتفاق کیا گیا ۔ایرانی قونصل جنرل مہدی سبحانی نے صوبے میں واٹر پیورفکشین پلانٹس لگانے میں دلچسپی کا اظہارکیا۔ جس پر وزیراعلیٰ سندھ نے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔