کوئٹہ کے رہائشی احمد اللہ کا عبد الستار ایدھی سے اظہار محبت
دکھی انسانوں کے مسیحا کے لیے اپنے ہاتھوں سے تیار کردہ مزار کا ڈیزائن لے کر کراچی پہنچ گیا
RAWALPINDI:
انسانیت کے مسیحا عبدالستار ایدھی کی خدمات کے باعث پاکستان کی عوام ان کے مرنے کے بعد بھی ان سے بے پناہ محبت کرتے ہیں جس طرح عبدالستار ایدھی بے سہارا اور یتیم لوگوں کے وارث ہوتے تھے عام لوگ بھی اسی طرح اپنے آپ کو ایدھی کا وارث سمجھتے ہیں۔
کوئٹہ کے رہائشی احمداللہ کا شمار بھی ایسے ہی لوگوں میں ہوتا ہے، ان کی عبدالستار ایدھی کے ساتھ محبت کا انداز بھی ایسا ہی جیسے کسی وارث کا ہوتا ہے، احمداللہ کافی عرصے سے یہ سوچ رہے تھے کہ عبدالستار ایدھی کا مزار کیسا ہونا چاہیے۔
انھوں نے اپنے ذہن میں کچھ ڈیزائن سوچے اور آخرکار ایک ڈیزائن کو حتمی شکل دے کر عبدالستار ایدھی کی مزار کا ایک خوبصورت ماڈل تیار کرلیا، مختلف رنگوں کے موتیوں سے تیار کردہ اس ماڈل میں انھوں نے چھوٹے چھوٹے بلب نصب کیے اور پھر ان میں بجلی کا کنکشن جوڑدیا، جس کے بعد ان کا تیار کردہ رنگین ماڈل روشنیوں سے جگمگانے لگا، اب وہ اپنا تیار کردہ ماڈل لے کر کوئٹہ سے کراچی پہنچ گئے۔
کراچی پریس کلب میں ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا جس طرح عبدالستار ایدھی غریب اور بے سہارا لوگوں کی خدمت کے لیے چندہ جمع کرتے تھے وہ بھی اسی طرح ان کے مزار کی تیاری کے لیے چندہ جمع کرنے کی مہم کا حصہ بنے، فیصل ایدھی کے صاحبزادے سعد ایدھی نے ایکسپریس کو بتایا کہ وہ ایدھی صاحب کا مزار بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں اور مناسب وقت پر اس کا کام شروع کیا جائے گا۔
انسانیت کے مسیحا عبدالستار ایدھی کی خدمات کے باعث پاکستان کی عوام ان کے مرنے کے بعد بھی ان سے بے پناہ محبت کرتے ہیں جس طرح عبدالستار ایدھی بے سہارا اور یتیم لوگوں کے وارث ہوتے تھے عام لوگ بھی اسی طرح اپنے آپ کو ایدھی کا وارث سمجھتے ہیں۔
کوئٹہ کے رہائشی احمداللہ کا شمار بھی ایسے ہی لوگوں میں ہوتا ہے، ان کی عبدالستار ایدھی کے ساتھ محبت کا انداز بھی ایسا ہی جیسے کسی وارث کا ہوتا ہے، احمداللہ کافی عرصے سے یہ سوچ رہے تھے کہ عبدالستار ایدھی کا مزار کیسا ہونا چاہیے۔
انھوں نے اپنے ذہن میں کچھ ڈیزائن سوچے اور آخرکار ایک ڈیزائن کو حتمی شکل دے کر عبدالستار ایدھی کی مزار کا ایک خوبصورت ماڈل تیار کرلیا، مختلف رنگوں کے موتیوں سے تیار کردہ اس ماڈل میں انھوں نے چھوٹے چھوٹے بلب نصب کیے اور پھر ان میں بجلی کا کنکشن جوڑدیا، جس کے بعد ان کا تیار کردہ رنگین ماڈل روشنیوں سے جگمگانے لگا، اب وہ اپنا تیار کردہ ماڈل لے کر کوئٹہ سے کراچی پہنچ گئے۔
کراچی پریس کلب میں ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا جس طرح عبدالستار ایدھی غریب اور بے سہارا لوگوں کی خدمت کے لیے چندہ جمع کرتے تھے وہ بھی اسی طرح ان کے مزار کی تیاری کے لیے چندہ جمع کرنے کی مہم کا حصہ بنے، فیصل ایدھی کے صاحبزادے سعد ایدھی نے ایکسپریس کو بتایا کہ وہ ایدھی صاحب کا مزار بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں اور مناسب وقت پر اس کا کام شروع کیا جائے گا۔