تازہ ڈرون حملے سے طالبان سے مذاکرات متاثر نہیں ہوں گے مولانا فضل الرحمان
وزیراعظم نے دورہ امریکا کے دوران پہلی مرتبہ ڈرون حملوں پرعوامی نکتہ نظر پیش کیا، سربراہ جے یو آئی (ف)
لاہور:
جمیعت علماءاسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ڈرون حملےانتہائی قابل مذمت ہیں تاہم تازہ امریکی ڈرون حملے سے طالبان سے مذاکرات متاثر نہیں ہوں گے۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈرون حملےانتہائی قابل مذمت ہیں، ڈرون حملوں سے بےگناہوں کاخون بہتا ہے اور امن کے لئے کی جانے والی کوششوں کو شدید نقصان پہنچتا ہے، اس کے باوجود امریکا اور اس کے اتحادی ڈرون حملے کرکے عالمی قوانین کی دھجیاں اڑا رہے ہیں، وزیراعظم نوازشریف نے دورہ امریکا کے دوران پہلی مرتبہ ڈرون حملوں کے حوالے سے متفقہ عوامی اور حکومتی نکتہ نظر پیش کیا،ضروری نہیں کہ پہلی ہی ملاقات کے نتیجے میں ڈرون حملے رک جائیں تاہم عالمی سطح پر ڈرون حملوں کے حوالے سے پاکستانی موقف کو نئی جہت ملی ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ طالبان کی طرف سے بار بار یہ مطالبہ کیا گیا ہے کہ ڈرون حملے روکے جانے چاہئیں، انہیں امید ہے حالیہ ڈرون حملے سے مذاکرات متاثر نہیں ہوں گے، ہم حکومت کو مذاکرات میں ہر طرح کی معاونت فراہم کرنے کے لئے تیار ہیں کیونکہ پوری قوم امن چاہتی ہے ۔
جمیعت علماءاسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ڈرون حملےانتہائی قابل مذمت ہیں تاہم تازہ امریکی ڈرون حملے سے طالبان سے مذاکرات متاثر نہیں ہوں گے۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈرون حملےانتہائی قابل مذمت ہیں، ڈرون حملوں سے بےگناہوں کاخون بہتا ہے اور امن کے لئے کی جانے والی کوششوں کو شدید نقصان پہنچتا ہے، اس کے باوجود امریکا اور اس کے اتحادی ڈرون حملے کرکے عالمی قوانین کی دھجیاں اڑا رہے ہیں، وزیراعظم نوازشریف نے دورہ امریکا کے دوران پہلی مرتبہ ڈرون حملوں کے حوالے سے متفقہ عوامی اور حکومتی نکتہ نظر پیش کیا،ضروری نہیں کہ پہلی ہی ملاقات کے نتیجے میں ڈرون حملے رک جائیں تاہم عالمی سطح پر ڈرون حملوں کے حوالے سے پاکستانی موقف کو نئی جہت ملی ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ طالبان کی طرف سے بار بار یہ مطالبہ کیا گیا ہے کہ ڈرون حملے روکے جانے چاہئیں، انہیں امید ہے حالیہ ڈرون حملے سے مذاکرات متاثر نہیں ہوں گے، ہم حکومت کو مذاکرات میں ہر طرح کی معاونت فراہم کرنے کے لئے تیار ہیں کیونکہ پوری قوم امن چاہتی ہے ۔