الیکشن کمیشن نے ملک میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کا اعلان کردیا
ووٹوں کی تصدیق کے عمل میں آسانی کے لئے اب صرف مقناطیسی سیاہی ہی استعمال کی جائے گی، اشتیاق احمد
الیکشن کمیشن نے ملک بھر میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کا اعلان کردیا جس کے تحت پہلے مرحلے میں بلوچستان میں 7 دسمبر کو بلدیاتی انتخابات ہوں گے۔
اسلام آباد میں میڈیا بریفنگ کے دوران سیکریٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کا انعقاد عام انتخابات کے مقابل میں 2 سے 3 گنا زیادہ وسیع عمل ہے، جس کے لئے موثر حکمت عملی اور انتظامات کرنا پڑیں گے، پرنٹنگ کارپوریشن آف پاکستان نے 50 کروڑ بیلٹ پیپرز چھاپنے کے لئے 4 ماہ کا وقت مانگا ہے اس کے علاوہ پی سی ایس کیو آر نے بھی دیگر مواد کی تیاری کے لئے اتنا ہی وقت مانگا ہے، نادرا کا کہنا ہے کہ بلدیاتی انتخابات کے لئے نئی انتخابی فہرستیں تیار کی جانی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبوں اور وفاق نے سپریم کورٹ کے سامنے بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کی حامی بھری ہے لیکن بلوچستان کے علاوہ سندھ اور پنجاب میں حلقہ بندیوں کا عمل بھی مکمل نہیں، پنجاب 7 نومبر جبکہ سندھ 13 نومبر کو حلقہ بندیوں سے متعلق نوٹی فکیشن فراہم کریں گے جبکہ اسلام آباد اور خیبر ختونخوا میں بلدیاتی قوانین وضع کئے جارہے ہیں۔
اشتایق احمد کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن تمام معاملات کو سپریم کورٹ کے سامنے رکھے گا اور مزید ہدایات لے گا تاہم سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل کرتے ہوئے آج سے ملک بھر میں بلدیاتی انتخابی عمل شروع کئے جانے کا اعلان کیا جارہا جس کے تحت پہلے مرحلے میں بلوچستان میں بلدیاتی انتخابات ہوں گے، جس کے لئے کاغذات نامزدگی 6 نومبر کو جاری کئے جائیں گے اور 7 دسمبر کو انتخابات ہوجائیں گے، پرنٹنگ کارپوریشن آف پاکستان کو احکامات جاری کردیئے گئے ہیں کہ وہ50 کروڑ بیلٹ پیپرز چھاپنے کی تیاری کریں، اس مرتبہ ضابطہ اخلاق کو الیکشن شیڈول کا حصہ بنادیا گیا ہے۔
سیکریٹری الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ الیشکن کمیشن نے فیصلہ کیا ہے کہ عام انتخابات میں ووٹرز کے انگوٹھوں کے نشانات کی تصدیق کا عمل مزید آگے بڑھاتے ہوئے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ اس مرتبہ پورے انتخابی عمل میں صرف مقناطیسی سیاہی ہی استعمال کی جائے گی تاکہ شفاف انتخابی عمل کو ممکن بنایا جاسکے، پولنگ کا عملہ وفاقی اور صوبائی ملازمین پر مشتمل ہوگا، عام انتخابات میں الیکشن کمیشن نے انتخابی عزرداریوں کی سماعت کے لئے الیکشن ٹریبونل قائم کئے تھے تاہم اس مرتبہ ریٹرننگ آفیسر کے فیصلوں کے خلاف اپیلیں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سنیں گے۔
اسلام آباد میں میڈیا بریفنگ کے دوران سیکریٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کا انعقاد عام انتخابات کے مقابل میں 2 سے 3 گنا زیادہ وسیع عمل ہے، جس کے لئے موثر حکمت عملی اور انتظامات کرنا پڑیں گے، پرنٹنگ کارپوریشن آف پاکستان نے 50 کروڑ بیلٹ پیپرز چھاپنے کے لئے 4 ماہ کا وقت مانگا ہے اس کے علاوہ پی سی ایس کیو آر نے بھی دیگر مواد کی تیاری کے لئے اتنا ہی وقت مانگا ہے، نادرا کا کہنا ہے کہ بلدیاتی انتخابات کے لئے نئی انتخابی فہرستیں تیار کی جانی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبوں اور وفاق نے سپریم کورٹ کے سامنے بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کی حامی بھری ہے لیکن بلوچستان کے علاوہ سندھ اور پنجاب میں حلقہ بندیوں کا عمل بھی مکمل نہیں، پنجاب 7 نومبر جبکہ سندھ 13 نومبر کو حلقہ بندیوں سے متعلق نوٹی فکیشن فراہم کریں گے جبکہ اسلام آباد اور خیبر ختونخوا میں بلدیاتی قوانین وضع کئے جارہے ہیں۔
اشتایق احمد کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن تمام معاملات کو سپریم کورٹ کے سامنے رکھے گا اور مزید ہدایات لے گا تاہم سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل کرتے ہوئے آج سے ملک بھر میں بلدیاتی انتخابی عمل شروع کئے جانے کا اعلان کیا جارہا جس کے تحت پہلے مرحلے میں بلوچستان میں بلدیاتی انتخابات ہوں گے، جس کے لئے کاغذات نامزدگی 6 نومبر کو جاری کئے جائیں گے اور 7 دسمبر کو انتخابات ہوجائیں گے، پرنٹنگ کارپوریشن آف پاکستان کو احکامات جاری کردیئے گئے ہیں کہ وہ50 کروڑ بیلٹ پیپرز چھاپنے کی تیاری کریں، اس مرتبہ ضابطہ اخلاق کو الیکشن شیڈول کا حصہ بنادیا گیا ہے۔
سیکریٹری الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ الیشکن کمیشن نے فیصلہ کیا ہے کہ عام انتخابات میں ووٹرز کے انگوٹھوں کے نشانات کی تصدیق کا عمل مزید آگے بڑھاتے ہوئے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ اس مرتبہ پورے انتخابی عمل میں صرف مقناطیسی سیاہی ہی استعمال کی جائے گی تاکہ شفاف انتخابی عمل کو ممکن بنایا جاسکے، پولنگ کا عملہ وفاقی اور صوبائی ملازمین پر مشتمل ہوگا، عام انتخابات میں الیکشن کمیشن نے انتخابی عزرداریوں کی سماعت کے لئے الیکشن ٹریبونل قائم کئے تھے تاہم اس مرتبہ ریٹرننگ آفیسر کے فیصلوں کے خلاف اپیلیں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سنیں گے۔