چین میں 10سالہ طالبعلم نے استاد کے کہنے پر 30 منزلہ عمارت سے چھلانگ لگا کرخودکشی کرلی
استاد نے طالبعلم کو کلاس میں باتیں کرنے پر 1000 الفاظ پر مشتمل معافی نامہ نہ لکھنے پر چھلانگ لگانے کا کہا، چینی ریڈیو
چین کے شمال مغربی صوبے سیچوان میں 10 سالہ طالبعلم نے اپنے استاد کے کہنے پر 30 منزلہ عمارت سے چھلانگ لگا کر خود کشی کر لی۔
چین کے قومی ریڈیو کے مطابق شمال مغربی صوبے سیچوان کے شہر چنگ دو میں پانچویں جماعت کے ایک طالبعلم کو اس کے استاد نے کلاس میں تدریس کے دوران باتیں کرنے پر سزا کے طور پر 1000 الفاط پر مشتمل معافی نامہ لکھنے کا حکم دیا اور جب طالبعلم معافی نامہ لکھنے میں ناکام ہوگیا تو استاد نے طالبعلم کو 30 منزلہ عمارت سے چھلانگ لگانے کا کہا جس پر طالبعلم نے چھلانگ لگا کر خود کشی کرلی۔
طالبعلم کے گھر والوں کا کہنا تھا کہ استاد نے ان کے بچے کو عمارت سے چھلانگ لگانے پر مجبور کیا لہذا اس کے خلاف کارروائی کی جائے۔ دوسری جانب پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے اور مکمل تحقیقات کے بعد ہی حتمی بیان جاری کیا جائے گا۔
چین کے قومی ریڈیو کے مطابق شمال مغربی صوبے سیچوان کے شہر چنگ دو میں پانچویں جماعت کے ایک طالبعلم کو اس کے استاد نے کلاس میں تدریس کے دوران باتیں کرنے پر سزا کے طور پر 1000 الفاط پر مشتمل معافی نامہ لکھنے کا حکم دیا اور جب طالبعلم معافی نامہ لکھنے میں ناکام ہوگیا تو استاد نے طالبعلم کو 30 منزلہ عمارت سے چھلانگ لگانے کا کہا جس پر طالبعلم نے چھلانگ لگا کر خود کشی کرلی۔
طالبعلم کے گھر والوں کا کہنا تھا کہ استاد نے ان کے بچے کو عمارت سے چھلانگ لگانے پر مجبور کیا لہذا اس کے خلاف کارروائی کی جائے۔ دوسری جانب پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے اور مکمل تحقیقات کے بعد ہی حتمی بیان جاری کیا جائے گا۔