غبن کرنے والوں کا پیٹ پھاڑ کر وصولیاں کرینگے قائمہ کمیٹی

منصوبے میں پیپرا رولز کی خلاف ورزی ہوئی،کارروائی ہوگی، زاہد خان، تعاون نہ کرنیوالے ملازمین کی معطلی کی سفارش

سیکریٹری سوالات کاجواب دینے میں ناکام رہے،کاغذات پر تفصیلات موجود ہیں، چیئرمین نیپرا،ممبران کارویے پراحتجاج ۔فوٹو: فائل

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پانی وبجلی کے اجلاس میںسیکریٹری وزارت پانی وبجلی نیلم جہلم منصوبے کے آغازسے ٹینڈرکرنے تک منصوبہ بندی کمیشن سے منصوبہ شروع کرنے کی اجازت اوروزارت پانی وبجلی کے لکھے گئے خطوط کے حوالے سے ممبران کے سوالات کاجواب دینے میں ناکام رہے۔

قائمہ کمیٹی کااجلاس جمعرات کو چیئرمین سینیٹر زاہد خان کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہائوس میںہوا،اس موقع پرچیئرمین این ٹی ڈی سی اور منصوبہ بندی کمشن کے نمائندے منصوبے کی اجازت حاصل کرنے کے سرکاری طریقہ کارسے آگاہ کرنے کے حوالے سے منصوبہ بندی کمیشن اور این ٹی ڈی سی، وزارت پانی وبجلی لکھے گئے خط کی گمشدگی کاثبوت بھی فراہم نہ کرسکے۔ چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ قوم کے ایک بھی پیسے کا غبن کرنے والوںکا پیٹ پھاڑکروصولیاںکرینگے اورعوامی نمائندگی کاحق اداکرتے ہوئے قوم کااربوں روپے کے نقصان کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کر کے مجرمان کوسزادلواکرمثال بنادیاجائے گا۔پارلیمانی کمیٹی کے ممبران قومی مجرموں کے خلاف گھیراتنگ کریں۔ انھوں نے مزیدکہاکہ نیلم جہلم منصوبے میں پیپرارولزکی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے پہلے ٹینڈرکیا گیا بعد میں صرف ایک کمپنی کوٹینڈرجاری کر دیا گیا۔




11 بلین کامنصوبہ22بلین سے28بلین تک جانے کی اطلاع ہے۔ چیئرمین کمیٹی نے سفارش کی کہ غلط معلومات فراہم کرنے اورکمیٹی سے تعاون نہ کرنے والے سرکاری ملازمین کومعطل کرکے کمیٹی کورپورٹ پیش کی جائے اورہدایت دی کہ کمیٹی کی سفارشات،تجاویز اوراحکامات اورفیصلوںسے قبل متعلقہ منصوبے کے فنڈزکااجرا روک دیاجائے۔ چیئرمین کمیٹی نے منصوبہ بندی کمشن ،این ٹی ڈی سی اوروزارت پانی وبجلی کے خفیہ خط کو میڈیاکے سامنے پیش کیا۔سینیٹرنثارخان نے سیکریٹری وزارت بجلی اور چیئرمین این ٹی ڈی سی کے غیرمناسب رویے پراحتجاج کیا۔

اجلاس میں آگاہ کیاگیاکہ ہائیڈرل بجلی پیداکرنے کی قیمت 1.39اورگیس سے 6 روپے، ڈیزل21روپے ،فرنس آئل18روپے ہے۔ اجلاس میں چیئرمیں نیپرا نے بتایا کہ کاغذات پرتفصیلات موجود ہیںکتاب نہیں پڑھ سکتا، کتاب یادنہیں، چیئرمین کمیٹی زاہد خان نے ہواسے پیدا ہونیوالی بجلی کے بارے میں غلط بیانی پرکہاکہ کمیٹی منصوبوںکاموقع پرمعائنہ کریگی۔سیکریٹری وزارت پانی وبجلی نے بتایاکہ مظفرگھڑھ اور لاکھڑا بجلی منصوبہ جات کی پرائیوٹائزیشن کے لیے مشترکہ مفادات کونسل نے2011ء میںاجازت دیدی تھی۔ کمیٹی نے سفارش کی کہ صوبہ بلوچستان میںتوانائی کے جاری منصوبہ جات کوجلد مکمل کیاجائے،آئندہ اجلاس میں منصوبہ بندی کمیشن ،وزارت خزانہ کے سیکریٹریزکوطلب کرلیاگیااورنیلم جہلم پروجیکٹ کے علاوہ نیپرااین ٹی ڈی سی اوربجلی کی مجودہ پیداوارلاگت اوراستعمال کی صوبہ وارتفصیل بھی طلب کرلی۔
Load Next Story