نمائش چورنگی انڈر پاس کے اوپر کا حصہ کھولنے کا اعلان
20 دسمبرسے بریٹو روڈ تا شاہراہ قائدین اور گرومندر تا نمائش چورنگی دوطرفہ راستہ ٹریفک کیلیے کھول دیا جائے گا
زیر تعمیر نمائش چورنگی انڈر پاس کے اوپر کا حصہ بلاآخر جزوی طور پر ٹریفک کے لیے کھولا جارہا ہے، یہ منصوبہ مختلف وجوہات کے باعث مسلسل تاخیر کا شکار ہے تاہم 20 دسمبرکو بریٹو روڈ تا شاہراہ قائدین اور گرومندر تا نمائش چورنگی دوطرفہ راستہ ٹریفک کے لیے کھول دیا جائے گا۔
نمائش چورنگی سے منسلک شاہراہ قائدین کے دونوں ٹریک پر کارپیٹنگ کا کام مکمل کرلیا گیا ہے البتہ بریٹو روڈ پر تعمیراتی کام جاری ہے، گرومندر سے نمائش چورنگی مزار قائد والی سائیڈ پر فائنل کارپیٹنگ ہوگئی ہے، نمائش چورنگی تا گرومندر والا ٹریک زیر تعمیر ہے ،گرومندر تا امام بارگاہ علی رضا جانے والا ٹریک عارضی طور ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے تاہم یہاں ترقیاتی کام بھی جاری ہے اور پارکنگ بھی ہوتی ہے، اس تنگ سڑک پر دو طرفہ ٹریفک بے ہنگم طریقے سے گزررہا ہے جس کی وجہ سے ٹریفک حادثات کاخطرہ ہے۔
ترقیاتی کاموں کی وجہ سے ٹرک اور ڈمپر لوڈرز کی آمد ورفت بھی جاری رہتی ہے، کیپری سینما سے نمائش چورنگی والا ٹریک مکمل طور پر ٹریفک کے لیے بدستور بند ہے،وفاقی حکومت کی زیر نگرانی بس ریپیڈ ٹرانزٹ گرین لائن منصوبہ سرجانی ٹاؤن عبداللہ موڑ تا میونسپل پارک (جامع کلاتھ مارکیٹٰ) کی تعمیر کا آغاز جنوری 2016 میں کیا گیا تھا اور اسے دسمبر 2017 میں مکمل کیا جانا تھا تاہم وفاقی حکومت کی سست روی ، ڈیزائین میں ہونے والی بار بار تبدیلی اور وفاقی و صوبائی حکومتوں کے درمیان اختلاف رائے کے سبب یہ منصوبہ تاخیر کا شکار ہے۔
گرین لائن بس منصوبہ کے فیز ون کا پہلا مرحلہ سرجانی ٹاؤن تا گرومندر 17کلومیٹر تک محیط ہے، اس مرحلے میں سول ورکس 100 فیصد مکمل ہے جبکہ اسٹیشنوں اور ڈپو کا کام 95فیصد مکمل کرلیا گیا ہے،گرین لائن بس منصوبہ کے فیز ون کا دوسرا حصہ نمائش چورنگی تا تاج میڈیکل کمپلیکس گذشتہ تین سال سے تاخیر کا شکار ہے جبکہ فیز ٹو تاج میڈیکل کمپلیکس تا میونسپل پارک کا ترقیاتی کام ابھی تک شروع ہی نہیں ہوسکا ہے۔
نمائش چورنگی پر تعمیراتی کام کئی بار التواکا شکار ہوا،وفاقی حکومت کی اوریجنل منصوبہ بندی کے تحت یہاں ایلیوٹیڈ اسٹرکچر تعمیر کرنا تھا تاہم قائد اعظم مزار مینجمنٹ بورڈ کے اعتراض کے بعد ڈیزائین تبدیل کرکے یہاں انڈر پاس تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا گیا، 2017 کے آخر میں جب انڈ رپاس تعمیر کرنے کے لیے ٹینڈر ایوارڈ کردیا گیا اور کے جی اے گراؤنڈ کے سامنے والا median کھود دیا گیا، تب سندھ حکومت نے اعتراض جمع کرایا کہ یہاں مستقبل میں بس ریپڈ ٹرانزٹ کی ریڈ لائن، بلیو لائن سمیت دیگر لائنیں گذریں گی، لہذا وفاقی حکومت ان لائنوں کے لیے بھی انڈر پاس میں جگہ فراہم کرے، اس اعتراض کے باعث انڈر پاس کا کام کئی مہینے بند رہا۔
سندھ حکومت کی درخواست پر وفاقی حکومت نے منصوبہ میں پھر تبدیلی کی ، منصوبے کے ڈیزائین میں تبدیلی اور نئے کنٹریکٹ ایوارڈ ہونے میں8 ماہ ضائع ہوئے اور بالا آخر مین نمائش چورنگی کو اکتوبر 2018 میں ٹریفک کے لیے مکمل طور پر بند کرکے انڈر پاس کا ترقیاتی کام شروع کیا گیا،واضح رہے کہ نمائش چورنگی پر جاری ترقیاتی کاموں کی وجہ سے ایم اے جناح روڈ اور اطراف کی تمام لنک سڑکیں بند ہیں جس کی وجہ سے شہریوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے، نمائش چورنگی شہر کی مصروف ترین انٹرسیکشن ہے اور CBD areas صدر، ٹاور اور آئی آئی چندریگر روڈ جانے والی ٹریفک یہاں سے گذرتی ہے، یہاں 10 راستے انٹرلنک کرتے ہیں جن میں تین اہم شاہراہیں ہیں اور دو چھوٹی سڑکیں ہیں۔
ایم اے جناح روڈ گرومندر تا نمائش اور کیپری سینما تا نمائش اہم ترین شاہراہ ہے جبکہ شاہراہ قائدین اور بریٹو روڈ بھی دو رویہ سڑک ہیں ، علاوہ ازیں دو چھوٹی سڑکیں پارسی کالونی روڈ اور نظامی روڈ سے بھی ٹریفک نمائش چورنگی پر آکر ملتا ہے، یہاں گذرنی والی گاڑیوں کی تعداد ڈیڑھ لاکھ ریکارڈ کی گئی ہے جو ترقیاتی کاموں کی وجہ سے متبادل راستوں سولجر بازار و گارڈن، شاہراہ فیصل اور دیگر راستوں سے گذررہی ہیں جن کی وجہ سے ان اہم شاہراہوں اور دیگر سڑکوں پر بدترین ٹریفک جام رہتا ہے اور شہریوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔
سندھ انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹیڈ کے چیف ایگزیکیٹو آفیسر صالح فاروقی نے ایکسپریس کو بتایا کہ مین نمائش چورنگی پر زیر تعمیر انڈر پاس پر چھت کاکام تقریبا ً مکمل ہوگیا ہے اور اب سائیڈوں پر ترقیاتی کام جاری ہے، 20دسمبر تک بریٹو روڈ تا شاہراہ قائدین اور گرومندر تا نمائش چورنگی ٹریفک کے لیے کھول دی جائیگی، اگلے دوماہ میں بقیہ ترقیاتی کام کرلیا جائے گا اور ماہ فروری میں نمائش انٹرسیکشن کے جڑے تمام راستے بشمول ایم اے جناح روڈ، نظامی روڈ، پارسی روڈ ٹریفک کے لیے کھول دیے جائیں گے۔
ٹریفک مکمل طور پر چینلائز ہوجائے گا تاہم چھت کے نیچے انڈر پاس کا کام جاری رہے گا اور انڈر پاس کا ترقیاتی کام اگلے سال مئی میں مکمل کرلیا جائے گا، فیز ٹو تاج میڈیکل کمپلیکس تا میونسپل پارک (جامع کلاتھ مارکیٹ) کا ڈیزائین ورک مکمل کرلیا گیا،اگلے ماہ ٹینڈر طلب کیا جائے گا اور ترقیاتی کام مارچ میں شروع کیا جائے گا، دسمبر 2020 میں یہ فیز ٹو مکمل کرلیا جائے گا۔
نمائش چورنگی سے منسلک شاہراہ قائدین کے دونوں ٹریک پر کارپیٹنگ کا کام مکمل کرلیا گیا ہے البتہ بریٹو روڈ پر تعمیراتی کام جاری ہے، گرومندر سے نمائش چورنگی مزار قائد والی سائیڈ پر فائنل کارپیٹنگ ہوگئی ہے، نمائش چورنگی تا گرومندر والا ٹریک زیر تعمیر ہے ،گرومندر تا امام بارگاہ علی رضا جانے والا ٹریک عارضی طور ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے تاہم یہاں ترقیاتی کام بھی جاری ہے اور پارکنگ بھی ہوتی ہے، اس تنگ سڑک پر دو طرفہ ٹریفک بے ہنگم طریقے سے گزررہا ہے جس کی وجہ سے ٹریفک حادثات کاخطرہ ہے۔
ترقیاتی کاموں کی وجہ سے ٹرک اور ڈمپر لوڈرز کی آمد ورفت بھی جاری رہتی ہے، کیپری سینما سے نمائش چورنگی والا ٹریک مکمل طور پر ٹریفک کے لیے بدستور بند ہے،وفاقی حکومت کی زیر نگرانی بس ریپیڈ ٹرانزٹ گرین لائن منصوبہ سرجانی ٹاؤن عبداللہ موڑ تا میونسپل پارک (جامع کلاتھ مارکیٹٰ) کی تعمیر کا آغاز جنوری 2016 میں کیا گیا تھا اور اسے دسمبر 2017 میں مکمل کیا جانا تھا تاہم وفاقی حکومت کی سست روی ، ڈیزائین میں ہونے والی بار بار تبدیلی اور وفاقی و صوبائی حکومتوں کے درمیان اختلاف رائے کے سبب یہ منصوبہ تاخیر کا شکار ہے۔
گرین لائن بس منصوبہ کے فیز ون کا پہلا مرحلہ سرجانی ٹاؤن تا گرومندر 17کلومیٹر تک محیط ہے، اس مرحلے میں سول ورکس 100 فیصد مکمل ہے جبکہ اسٹیشنوں اور ڈپو کا کام 95فیصد مکمل کرلیا گیا ہے،گرین لائن بس منصوبہ کے فیز ون کا دوسرا حصہ نمائش چورنگی تا تاج میڈیکل کمپلیکس گذشتہ تین سال سے تاخیر کا شکار ہے جبکہ فیز ٹو تاج میڈیکل کمپلیکس تا میونسپل پارک کا ترقیاتی کام ابھی تک شروع ہی نہیں ہوسکا ہے۔
نمائش چورنگی پر تعمیراتی کام کئی بار التواکا شکار ہوا،وفاقی حکومت کی اوریجنل منصوبہ بندی کے تحت یہاں ایلیوٹیڈ اسٹرکچر تعمیر کرنا تھا تاہم قائد اعظم مزار مینجمنٹ بورڈ کے اعتراض کے بعد ڈیزائین تبدیل کرکے یہاں انڈر پاس تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا گیا، 2017 کے آخر میں جب انڈ رپاس تعمیر کرنے کے لیے ٹینڈر ایوارڈ کردیا گیا اور کے جی اے گراؤنڈ کے سامنے والا median کھود دیا گیا، تب سندھ حکومت نے اعتراض جمع کرایا کہ یہاں مستقبل میں بس ریپڈ ٹرانزٹ کی ریڈ لائن، بلیو لائن سمیت دیگر لائنیں گذریں گی، لہذا وفاقی حکومت ان لائنوں کے لیے بھی انڈر پاس میں جگہ فراہم کرے، اس اعتراض کے باعث انڈر پاس کا کام کئی مہینے بند رہا۔
سندھ حکومت کی درخواست پر وفاقی حکومت نے منصوبہ میں پھر تبدیلی کی ، منصوبے کے ڈیزائین میں تبدیلی اور نئے کنٹریکٹ ایوارڈ ہونے میں8 ماہ ضائع ہوئے اور بالا آخر مین نمائش چورنگی کو اکتوبر 2018 میں ٹریفک کے لیے مکمل طور پر بند کرکے انڈر پاس کا ترقیاتی کام شروع کیا گیا،واضح رہے کہ نمائش چورنگی پر جاری ترقیاتی کاموں کی وجہ سے ایم اے جناح روڈ اور اطراف کی تمام لنک سڑکیں بند ہیں جس کی وجہ سے شہریوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے، نمائش چورنگی شہر کی مصروف ترین انٹرسیکشن ہے اور CBD areas صدر، ٹاور اور آئی آئی چندریگر روڈ جانے والی ٹریفک یہاں سے گذرتی ہے، یہاں 10 راستے انٹرلنک کرتے ہیں جن میں تین اہم شاہراہیں ہیں اور دو چھوٹی سڑکیں ہیں۔
ایم اے جناح روڈ گرومندر تا نمائش اور کیپری سینما تا نمائش اہم ترین شاہراہ ہے جبکہ شاہراہ قائدین اور بریٹو روڈ بھی دو رویہ سڑک ہیں ، علاوہ ازیں دو چھوٹی سڑکیں پارسی کالونی روڈ اور نظامی روڈ سے بھی ٹریفک نمائش چورنگی پر آکر ملتا ہے، یہاں گذرنی والی گاڑیوں کی تعداد ڈیڑھ لاکھ ریکارڈ کی گئی ہے جو ترقیاتی کاموں کی وجہ سے متبادل راستوں سولجر بازار و گارڈن، شاہراہ فیصل اور دیگر راستوں سے گذررہی ہیں جن کی وجہ سے ان اہم شاہراہوں اور دیگر سڑکوں پر بدترین ٹریفک جام رہتا ہے اور شہریوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔
سندھ انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹیڈ کے چیف ایگزیکیٹو آفیسر صالح فاروقی نے ایکسپریس کو بتایا کہ مین نمائش چورنگی پر زیر تعمیر انڈر پاس پر چھت کاکام تقریبا ً مکمل ہوگیا ہے اور اب سائیڈوں پر ترقیاتی کام جاری ہے، 20دسمبر تک بریٹو روڈ تا شاہراہ قائدین اور گرومندر تا نمائش چورنگی ٹریفک کے لیے کھول دی جائیگی، اگلے دوماہ میں بقیہ ترقیاتی کام کرلیا جائے گا اور ماہ فروری میں نمائش انٹرسیکشن کے جڑے تمام راستے بشمول ایم اے جناح روڈ، نظامی روڈ، پارسی روڈ ٹریفک کے لیے کھول دیے جائیں گے۔
ٹریفک مکمل طور پر چینلائز ہوجائے گا تاہم چھت کے نیچے انڈر پاس کا کام جاری رہے گا اور انڈر پاس کا ترقیاتی کام اگلے سال مئی میں مکمل کرلیا جائے گا، فیز ٹو تاج میڈیکل کمپلیکس تا میونسپل پارک (جامع کلاتھ مارکیٹ) کا ڈیزائین ورک مکمل کرلیا گیا،اگلے ماہ ٹینڈر طلب کیا جائے گا اور ترقیاتی کام مارچ میں شروع کیا جائے گا، دسمبر 2020 میں یہ فیز ٹو مکمل کرلیا جائے گا۔