طالب علم کی بازیابی کیلیے مختلف دیہات میں چھاپے پیش امام سمیت متعدد افراد گرفتار
گرفتار شدگان نامعلوم مقام پر منتقل، پولیس پر مال مویشی بھی لے جانے کا الزام، کوئی گرفتاری نہیں ہوئی، پولیس کی تردید
ISLAMABAD:
احسن جونیجو کی بازیابی کے لیے پولیس کے مختلف دیہاتوں میں چھاپے جاری، مسجد کا پیش امام گرفتار، نامعلوم مقام پر منتقل، کئی افراد کو حراست میں لیے جانے کی اطلاعات، کوئی گرفتاری نہیں ہوئی، پولیس ذرائع۔
تفصیلات کے مطابق 42 روز قبل اغوا ہونے والے سابق یو سی ناظم مرتضیٰ جونیجو کے بیٹے احسن جونیجو کی بازیابی کے لیے نواب شاہ پولیس کی بھاری نفری نے گزشتہ شب جام صاحب کے نواحی گاؤں صدیق شر، شاہن رند، جعفر مری، ناگن میں چھاپے مارے جہاں سے مغوی کی بازیابی تو ممکن نہ ہوسکی۔گاؤں کے مکینوں شریف اللہ نے صحافیوں کو بتایا کہ پولیس اپنے ہمراہ مسجد کے پیش امام رحیم بخش شر وک بھی لے گئی ہے جسے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔
انھوں نے الزام لگایا ہے کہ پولیس ان کے گاؤں سے سیکڑوں مال مویشی بھی لے گئی۔ دوسری جانب پولیس ذرائع نے شریف شر کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے گرفتاریوں سے لاعلمی کا اظہار کیا ہے۔ واضح رہے کہ احسن جونیجو کو گیچانی پولیس اسٹیشن کی حدود سے اسکول جاتے ہوئے مسلح افراد نے اغوا کیا تھا۔
احسن جونیجو کی بازیابی کے لیے پولیس کے مختلف دیہاتوں میں چھاپے جاری، مسجد کا پیش امام گرفتار، نامعلوم مقام پر منتقل، کئی افراد کو حراست میں لیے جانے کی اطلاعات، کوئی گرفتاری نہیں ہوئی، پولیس ذرائع۔
تفصیلات کے مطابق 42 روز قبل اغوا ہونے والے سابق یو سی ناظم مرتضیٰ جونیجو کے بیٹے احسن جونیجو کی بازیابی کے لیے نواب شاہ پولیس کی بھاری نفری نے گزشتہ شب جام صاحب کے نواحی گاؤں صدیق شر، شاہن رند، جعفر مری، ناگن میں چھاپے مارے جہاں سے مغوی کی بازیابی تو ممکن نہ ہوسکی۔گاؤں کے مکینوں شریف اللہ نے صحافیوں کو بتایا کہ پولیس اپنے ہمراہ مسجد کے پیش امام رحیم بخش شر وک بھی لے گئی ہے جسے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔
انھوں نے الزام لگایا ہے کہ پولیس ان کے گاؤں سے سیکڑوں مال مویشی بھی لے گئی۔ دوسری جانب پولیس ذرائع نے شریف شر کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے گرفتاریوں سے لاعلمی کا اظہار کیا ہے۔ واضح رہے کہ احسن جونیجو کو گیچانی پولیس اسٹیشن کی حدود سے اسکول جاتے ہوئے مسلح افراد نے اغوا کیا تھا۔