ڈرون حملوں کاآغاز2004میں ہوانیک محمدپہلانشانہ تھے

بیت اللہ محسود2009میں،رواں سال ولی الرحمن اورمولوی نذیربھی ڈرون حملوں میں مارے گئے

نیک محمد نے پاکستانی حکام کے ساتھ شکئی امن معاہدہ بھی کیاتھا۔ فوٹو : فائل

کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے امیرحکیم اللہ محسودکوامریکی ڈرون حملے میں ہلاک کیے جانے کی اطلاعات ہیں۔

اس سے پہلے بھی کئی اہم طالبان کمانڈرزکوڈرون حملوں میں ماراجاچکاہے۔ پاکستان میں امریکی ڈرون حملوںکاآغاز 2004میں ہوا،جب امریکانے18جون2004کوڈرون حملے میں طالبان کمانڈر نیک محمد کوہلاک کردیا، قبل ازیں پاکستانی حکام نے اس کی ہلاکت کی ذمے داری قبول کی لیکن 2006 میں مغربی ذرائع ابلاغ نے تصدیق کی کہ انھیں امریکی ڈرون حملے میں ہلاک کیا گیا،نیک محمد نے پاکستانی حکام کے ساتھ شکئی امن معاہدہ بھی کیاتھا۔




تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ بیت اللہ محسود کو امریکی ڈرون طیارے نے جنوبی وزیرستان کے علاقے زنگرمیں5 اگست 2009کو اس وقت نشانہ بنایاجب وہ اپنی دوسری بیوی کے ساتھ اپنے سسرال میں تھے۔تحریک طالبان کے ڈرون حملے میں مارے جانے والے ایک اوراہم کمانڈر مولوی نذیر تھے جنھیں2 جنوری 2013 کو امریکی ڈرون طیارے نے انگوراڈہ کے علاقے میں نشانہ بنایا،وہ علاقے میں غیرملکی عسکریت پسندوں کی موجودگی کے خلاف تھے اورانھیں پاکستانی حکومت کاحامی تصورکیا جاتا تھا۔

مولوی نذیرکے بھائی حضرت عمرکوبھی اکتوبر 2011 میں امریکی ڈرون طیارے نے کئی ساتھیوں سمیت ہلاک کر دیاتھا۔جنوبی وزیرستان میں طالبان کے اہم کمانڈرولی الرحمن کو29مئی 2013کوامریکی ڈرون طیارے نے نشانہ بنایا۔انھیں میران شاہ کے علاقے چشمہ میں ہلاک کیاگیا،اس حملے میں ان کے6ساتھی بھی مارے گئے تھے۔
Load Next Story