بلوچستان میں بلدیاتی انتخابات جماعتی بنیادوں پر ہونگے الیکشن کمیشن

سیاسی جماعتیں عام انتخابات والے نشان استعمال کریں گی، کاغذات نامزدگی کی فیس 2 ہزارروپے مقرر

کوئٹہ میٹروپولیٹن،خضدار،کیچ، قلعہ عبداللہ اور پشین میونسپل کارپوریشنز باقی اضلاع میں ڈسٹرکٹ کونسلزہوں گی۔ فوٹو: فائل

الیکشن کمیشن کاکہنا ہے کہ بلوچستان میں بلدیاتی انتخابات جماعتی بنیادوں پر ہوں گے اورسیاسی جماعتیں عام انتخابات والے نشان استعمال کریں گی۔

جمعے کوالیکشن کمیشن کی طرف سے جاری اعلامیے میں کہاگیا ہے کہ بلوچستان میں بلدیاتی انتخابات جماعتی بنیادوں پر ہونگے۔ مسلم لیگ(ن) شیر، پیپلزپارٹی تیر، تحریک انصاف بلا جبکہ مسلم لیگ(ق) سائیکل کے انتخابی نشان پرالیکشن لڑیں گی۔ الیکشن کمیشن کاکہنا ہے کہ بلدیاتی انتخابات میں جنرل ممبر وارڈ 30 ہزار روپے سے زائد اخراجات نہیں کر سکے گا۔ اخراجات کی حدسے زائدرقم خرچ کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی ہو گی۔ الیکشن کمیشن کے مطابق بلدیاتی انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی فیس 2ہزار روپے مقرر کردی گئی ہے۔ الیکشن کمیشن نے کہاکہ بلوچستان میںجنرل وارڈکی سطح پر بلدیاتی انتخابات ہوں گے۔




7078جنرل وارڈ نشستوں پر براہ راست پولنگ ہو گی۔ ایک یونین کونسل کم از کم 7اور زیادہ سے زیادہ 15وارڈز پر مشتمل ہو گی۔ دیہات میں یونین کونسل اور شہروں میں میونسپل کمیٹی وارڈز پر مشتمل ہو گی۔ دوسری طرف الیکشن کمیشن کی طرف سے پنجاب اور سندھ میں بلدیاتی انتخابات کیلیے درخواست جلد سپریم کورٹ میں جمع کرائی جائے گی اور موقف اختیار کیا جائے گاکہ پنجاب اور سندھ نے رولز تیار کیے نہ ہی حلقہ بندیاں مکمل کیں۔ قانونی طور پر انتخابی شیڈول جاری نہیں کرسکتے۔ سرکاری پرنٹنگ کارپوریشن نے بیلٹ پیپرز کی تیاری کے لیے 4 ماہ جبکہ پی سی ایس آئی آر نے مقناطیسی سیاہی کی تیاری کے لیے 2 ماہ کا وقت مانگا ہے۔ صوبائی الیکشن کمشنر سید سلطان بایزید نے کہاہے کہ صوبہ بلوچستان میں 33لاکھ ووٹرز7دسمبر کوحق رائے استعمال کریںگے۔ بلوچستان میںبلدیاتی انتخابات جماعتی بنیادوںپر ہوں گے۔ عوام تمام ارکان کا براہ راست انتخاب کریںگے ۔
Load Next Story