پرویز مشرف کی  سزائے موت کے فیصلے پر سوشل میڈیا پر بحث

خصوصی عدالت نے آرٹیکل 6 کے تحت ملک سے غداری کا جرم ثابت ہونے پر سابق صدر جنرل پرویز مشرف کو سزائے موت سنائی ہے

سابق صدر جنرل مشرف نے 3 نومبر 2007 کو ملک میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے آئین معطل کردیا تھا فوٹوفائل

سابق صدر اور آرمی چیف جنرل پرویز مشرف کو خصوصی عدالت کی جانب سے سزائے موت سنائے جانے کے فیصلے پر سوشل میڈیا پر بحث کا آغاز ہوگیا۔

خصوصی عدالت نے آرٹیکل 6 کے تحت ملک سے غداری کا جرم ثابت ہونے پر سابق صدر جنرل پرویز مشرف کو سزائے موت سنائی ہے۔ عدالت کا فیصلہ آتے ہی پرویز مشرف کا نام سوشل میڈیا پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔ سوشل میڈیا پر عدالتی فیصلے پر بحث چھڑ گئی اور صارفین دو حصوں میں تقسیم ہوگئے۔ کچھ صارفین نے عدالتی فیصلے کا خیرمقدم کیا جب کہ کچھ صارفین نے پرویز مشرف کے حق میں ٹوئٹ کی۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: سنگین غداری کیس میں پرویز مشرف کو سزائے موت کا حکم

ایک صارف نے فیصلے پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا تین جنگیں لڑنے والے کو سزائے موت اور تین بار ملک لوٹنے والے کو 50 روپے میں آزادی واہ ہمارا عدالتی نظام۔



ذوالفقار منگریو نامی صارف نے عدالتی فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ''جمہوریت بہترین انتقام ہے۔''



محسن خان نامی ٹوئٹر صارف نے لکھا یہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ہے کہ کسی صدر کو سزائے موت سنانے کا حکم دیا گیا ہو۔



اوکاشا نامی صارف نے لکھا پرویزمشرف کچھ بھی ہوسکتے ہیں لیکن غدار نہیں ہوسکتے اور نہ ہی غداری کے مرتکب ہوسکتے ہیں۔




خادم حسین نامی شخص نے فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا پرویز مشرف نے آئین معطل کیا اور غریب عوام کو سیدھا فائدہ دیا جب کہ نام کے جمہوریوں نے 70 سال سے آئین اپنے فائدے کے لیے معطل رکھا۔



سلمان سکندر نے ملکی اور عدالتی نظام پر طنز کرتے ہوئے کہا شکر ہے پہلی بار عوام کے علاوہ بھی کوئی غدار ٹہرا۔ بس اسی بات کی خوشی ہے۔



فراز وہاب نامی صارف عدالتی فیصلے سے خوش نظر نہیں آئے انہوں نے لکھا پرویز مشرف صاحب کے خلاف آنے والے فیصلے کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ پرویز مشرف کے خلاف آنے والے فیصلے میں جانبداری اور انتقام کی بو آرہی ہے جس جنرل نے ملک کی سلامتی کے لیے جنگیں لڑیں ہوں 40 سال سرحدوں کی حفاظت کی اسے غدار قرار دے دیا گیا۔



امامہ بلوچ نامی صارف نے لکھا مشرف کا سب سے بڑا گناہ یہ تھا کہ عدالتوں کو لگام ڈالی تھی اور آج یہی عدالتیں مشرف کے سامنے کھڑے ہوکر اچھل رہی ہیں۔



محمد شایان نے لکھا پاکستان کا قانون چور، لٹیرے، غدار کو تو تحفظ فراہم کرتا ہے جب کہ پاکستان کے لیے جس نے قربانیاں دیں اس کو موت کی سزا سناتا ہے۔



واضح رہے کہ سابق صدر جنرل مشرف نے 3 نومبر 2007 کو ملک میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے آئین معطل کردیا تھا اور میڈیا پر پابندی عائد کردی تھی جب کہ اس وقت کے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سمیت سپریم کورٹس اورہائی کورٹس کے ججز کو گھروں میں نظر بند کردیا تھا۔ بعد ازاں 2013 میں مسلم لیگ (ن) نے پرویز مشرف کے خلاف آئین شکنی کا مقدمہ درج کرایا تھا اسی مقدمے میں خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کو سزائے موت سنائی ہے۔
Load Next Story