حکیم اللہ محسود کی ہلاکت کے بعد قبائلیوں کی ڈرون طیارے پر ایک گھنٹے تک فائرنگ
حکیم اللہ کی موت کے بعد علاقے بھر میں لوگ خوفزدہ ہیں اور ہر کوئی طالبان کے بدلے کی بات کر رہا ہے۔
حکیم اللہ محسود کی ڈرون حملے میں ہلاکت کے بعد مقامی قبائلی امریکی ڈرون پر ایک گھنٹے تک فائرنگ کرتے رہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق حکیم اللہ محسود کی ڈرون حملے میں ہلاکت کے بعد آج ہفتے کے روز شمالی وزیرستان کے علاقے میران شاہ میں قبائلیوں نے ایک گھنٹے تک امریکی ڈرون پر گولیاں برسائیں۔ سیکیورٹی حکام اور مقامی مکینوں نے فائرنگ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ حکیم اللہ کی موت کے بعد علاقے بھر میں لوگ خوفزدہ ہیں اور ہر کوئی طالبان کے بدلے کی بات کر رہا ہے۔
میران شاہ کے مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ حکیم اللہ محسود کی ہلاکت کے بعد قبائلیوں میں شدید غم و غصہ پایا جارہا ہے جب کہ آج ایک درجن سے زائد قبائلیوں اور جنگوؤں نے ڈرون طیاروں کی نچلی پرواز کے دوران ان پر بھاری ہتھیاروں سے تقریباً ایک گھنٹے تک فائرنگ بھی کی۔ لوگوں کا کہنا ہےکہ ڈرون طیاروں کی پروازوں کے باعث لوگوں میں شدید غم و غصہ پایا جارہا ہے جب کہ بعض لوگ خوف زدہ بھی ہیں۔
واضح رہے کہ امریکا شمالی وزیرستان کو طالبان اور القاعدہ کے جنگجوؤں کا گڑھ سمجھا جاتا ہے جبکہ امریکا یہ بھی سمجھتا ہے طالبان اور القاعدہ کی جانب سے شمالی وزیرستان میں ہی مغرب اور امریکا اور پر حملوں کی منصوبہ بندی کی جاتی ہے جس کے باعث امریکا ڈرون طیاروں کے ذریعے مذکورہ علاقوں میں طالبان اور القاعدہ کے اہم کمانڈروں کو نشانہ بناچکا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق حکیم اللہ محسود کی ڈرون حملے میں ہلاکت کے بعد آج ہفتے کے روز شمالی وزیرستان کے علاقے میران شاہ میں قبائلیوں نے ایک گھنٹے تک امریکی ڈرون پر گولیاں برسائیں۔ سیکیورٹی حکام اور مقامی مکینوں نے فائرنگ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ حکیم اللہ کی موت کے بعد علاقے بھر میں لوگ خوفزدہ ہیں اور ہر کوئی طالبان کے بدلے کی بات کر رہا ہے۔
میران شاہ کے مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ حکیم اللہ محسود کی ہلاکت کے بعد قبائلیوں میں شدید غم و غصہ پایا جارہا ہے جب کہ آج ایک درجن سے زائد قبائلیوں اور جنگوؤں نے ڈرون طیاروں کی نچلی پرواز کے دوران ان پر بھاری ہتھیاروں سے تقریباً ایک گھنٹے تک فائرنگ بھی کی۔ لوگوں کا کہنا ہےکہ ڈرون طیاروں کی پروازوں کے باعث لوگوں میں شدید غم و غصہ پایا جارہا ہے جب کہ بعض لوگ خوف زدہ بھی ہیں۔
واضح رہے کہ امریکا شمالی وزیرستان کو طالبان اور القاعدہ کے جنگجوؤں کا گڑھ سمجھا جاتا ہے جبکہ امریکا یہ بھی سمجھتا ہے طالبان اور القاعدہ کی جانب سے شمالی وزیرستان میں ہی مغرب اور امریکا اور پر حملوں کی منصوبہ بندی کی جاتی ہے جس کے باعث امریکا ڈرون طیاروں کے ذریعے مذکورہ علاقوں میں طالبان اور القاعدہ کے اہم کمانڈروں کو نشانہ بناچکا ہے۔