ڈرون حملے سے طالبان کے ساتھ مذاکرات کو ہلاک نہیں ہونے دیں گے وفاقی وزیر اطلاعات

یہ سوچنا غلط ہے کہ نیٹو سپلائی روک کر ڈرون حملے بند کرائے جاسکتے ہیں، سینیٹر پرویز رشید

سلالہ کے معاملے پر بھی نیٹو سپلائی روکنے کے باوجود ڈرون حملے نہیں رکے تھے، پرویز رشید فوٹو: ایکسپریس نیوز

وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات پرویز رشید نے کہا ہے کہ امریکا نے پہلے بھی ڈرون حملے کرکے پاکستان کی خود مختاری کی خلاف ورزی کی لیکن اس بار جو ڈرون حملہ کیا گیا وہ دراصل حکومت اور طالبان کے درمیان ہونے والے مذاکرات پر حملہ تھا۔


لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ مذاکرات میں نشیب وفراز آتے رہتے ہیں اور ڈرون حملوں سے ہلاکتوں ہوتی رہتی ہیں تاہم ہم مذاکرات کو ہلاک نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ڈرون حملے کا تعلق وزیر اعظم نواز شریف کے دورہ امریکا سے ہرگز نہیں، ڈرون پر امریکا کا ہمیشہ اپنا مؤقف رہا ہے اور ہمارا اپنا اور ہم اسے اپنی خود مختاری کے خلاف سمجھتے ہیں۔

پرویز رشید نے کہا کہ دہشت گردوں کی کارروائیوں کے باعث ہماری فوج کے 2 اعلیٰ افسران شہید ہوئے اور ہزاروں بے گناہ شہریوں کو شہید کیا گیا تاہم ہم نے امن کے قیام کے لئے بھرپور کوشش کی اور ہم اب بھی مذاکرات کو سبوتاژ نہیں ہونے دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ سوچنا غلط ہے کہ نیٹو سپلائی روک کر ڈرون حملے بند کرائے جاسکتے ہیں، سلالہ کے معاملے پر بھی نیٹو سپلائی روکنے کے باوجود ڈرون حملے نہیں رکے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جنگ کے مقابلے میں جنگ آگ کو بھڑکاتی ہے اور ہماری حکومت آگ پر پانی ڈالنا چاہتی ہے۔
Load Next Story