کبوتر بازی بھی ڈوپنگ اسکینڈل کی زد میں
معصوم پرندوں کو ممنوعہ ادویہ اور منشیات استعمال کرانے کا انکشاف ہوا ہے۔
BEIJING:
کھیلوں سے دل چسپی رکھنے والوں کے لیے ' ڈوپنگ' کا لفظ اجنبی نہیں۔
ڈوپنگ سے مراد کھلاڑیوں کی جانب سے کارکردگی بڑھانے والی ادویہ کا استعمال ہے۔ کھیلوں کے قوانین کے مطابق ان ادویہ کا استعمال ممنوع ہوتا ہے۔ اب تک کرکٹ، فٹبال، سائیکلنگ، ایتھلیٹکس جیسے کھیلوں کے حوالے سے ڈوپنگ کا ذکر سننے میں آتا رہا ہے، مگر اب ممنوعہ ادویہ کے استعمال نے ایک اور کھیل کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، اور وہ ہے کبوتر بازی!
آپ یہ پڑھ کر حیران ہوئے ہوں گے مگر یہ حقیقت ہے کہ کبوتروں کو بھی کارکردگی بڑھانے والی دوائیں یا منشیات استعمال کروائی جانے لگی ہیں۔ اس کا انکشاف حال ہی میں جنوبی افریقا کی ایک لیبارٹری میں ان پرندوں کے خون کے تجزیے کے بعد ہوا ہے۔ کبوتروں کے ڈوپ ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد ''پیجن ریسنگ ورلڈ'' میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ کبوتربازی کا شمار قدیم ترین کھیلوں میں ہوتا ہے۔ دنیا کے ، کم و بیش ہر خطے میں اس کھیل کے دل دادگان پائے جاتے ہیں۔ متعدد ممالک میں قومی سطح پر کبوتروں کی اڑان کے مقابلے ہوتے ہیں، اور فاتح کبوتر کے مالک کو ایک بڑی رقم انعام میں دی جاتی ہے۔ ان مقابلوں میں سب سے زیادہ وقت تک محوپرواز رہنے والا کبوتر فاتح قرار پاتا ہے۔
کبوتربازی کئی ممالک کی طرح بیلجیممیں بھی بے انتہا مقبول ہے۔ یہاں بڑے پیمانے پر کبوتر پروری ہوتی ہے اور یہ شوق یہاں باقاعدہ ایک نفع بخش پیشہ بھی ہے۔ گھنٹوں تک فضا میں محوپرواز رہ کر مقابلے جیتنے والے کبوتر بھاری قیمت پر فروخت ہوتے ہیں۔
رواں برس مئی میں بولٹ نامی کبوتر، جس کا نام سو میٹر کی دوڑ کے ورلڈ ریکارڈ ہولڈر یوسین بولٹ کے نام پر رکھا گیا ہے، کو ایک چینی بزنس مین نے 420000 ڈالرز میں خریدا تھا۔ دنیا بھر میں آج تک کوئی کبوتر اس سے زیادہ قیمت پر فروخت نہیں ہوا۔ اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ کبوتر پروری بیلجیممیں کس قدر منافع بخش کاروبار ہے۔
بیلجیممیں قومی سطح پر کبوتر بازی کی تنظیم موجود ہے جسے '' پیجن فینسیئر ایسوسی ایشن''(Pigeon Fanciers Association) کہا جاتا ہے۔ یہ ایسوسی ایشن ملکی سطح پر کبوتربازی کے مقابلوں کا انعقاد کرتی ہے۔ پیجن فینسیئر ایسوسی ایشن نے گذشتہ دنوں 20 کبوتروں کے خون کے نمونے ڈوپنگ ٹیسٹ کی غرض سے جنوبی افریقا کی لیبارٹری کو بھجوائے تھے۔ ٹیسٹ کے نتائج دیکھ کر ایسوسی ایشن کے عہدے دار حیران رہ گئے۔
کبوتر بازی کے مقابلوں کے لیے خصوصی طور پر تیار کیے گئے ان کبوتروں کو کوکین اور دافع درد ادویہ استعمال کروائی گئی تھیں تاکہ یہ زیادہ سے زیادہ وقت تک پرواز کرسکیں۔ ٹیسٹ کے نتائج کے مطابق پانچ کبوتروں کے خون میں Mobistix نامی دوا کے اجزا پائے گئے جسے انسان دافع درد و بخار کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔ دیگر پرندوں میں سے کئی کے خون میں کوکین کے اجزا موجود تھے۔ پیجن فینسیئر ایسوسی ایشن ان کبوتروں کے مالکان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرسکے گی کیوں کہ خون کے نمونے بنا شناخت کے لے کر بھیجے گئے تھے، تاہم ڈوپنگ کی خبریں ذرائع ابلاغ میں آنے کے بعد کبوتر بازی کے آئندہ سیزن سے پہلے ڈوپنگ کے نئے قوانین کے نفاذ کے مطالبات میں تیزی آگئی ہے۔ بیلجیممیں کبوتربازی کے قومی مقابلے آئندہ برس منعقد ہوں گے۔
کھیلوں سے دل چسپی رکھنے والوں کے لیے ' ڈوپنگ' کا لفظ اجنبی نہیں۔
ڈوپنگ سے مراد کھلاڑیوں کی جانب سے کارکردگی بڑھانے والی ادویہ کا استعمال ہے۔ کھیلوں کے قوانین کے مطابق ان ادویہ کا استعمال ممنوع ہوتا ہے۔ اب تک کرکٹ، فٹبال، سائیکلنگ، ایتھلیٹکس جیسے کھیلوں کے حوالے سے ڈوپنگ کا ذکر سننے میں آتا رہا ہے، مگر اب ممنوعہ ادویہ کے استعمال نے ایک اور کھیل کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، اور وہ ہے کبوتر بازی!
آپ یہ پڑھ کر حیران ہوئے ہوں گے مگر یہ حقیقت ہے کہ کبوتروں کو بھی کارکردگی بڑھانے والی دوائیں یا منشیات استعمال کروائی جانے لگی ہیں۔ اس کا انکشاف حال ہی میں جنوبی افریقا کی ایک لیبارٹری میں ان پرندوں کے خون کے تجزیے کے بعد ہوا ہے۔ کبوتروں کے ڈوپ ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد ''پیجن ریسنگ ورلڈ'' میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ کبوتربازی کا شمار قدیم ترین کھیلوں میں ہوتا ہے۔ دنیا کے ، کم و بیش ہر خطے میں اس کھیل کے دل دادگان پائے جاتے ہیں۔ متعدد ممالک میں قومی سطح پر کبوتروں کی اڑان کے مقابلے ہوتے ہیں، اور فاتح کبوتر کے مالک کو ایک بڑی رقم انعام میں دی جاتی ہے۔ ان مقابلوں میں سب سے زیادہ وقت تک محوپرواز رہنے والا کبوتر فاتح قرار پاتا ہے۔
کبوتربازی کئی ممالک کی طرح بیلجیممیں بھی بے انتہا مقبول ہے۔ یہاں بڑے پیمانے پر کبوتر پروری ہوتی ہے اور یہ شوق یہاں باقاعدہ ایک نفع بخش پیشہ بھی ہے۔ گھنٹوں تک فضا میں محوپرواز رہ کر مقابلے جیتنے والے کبوتر بھاری قیمت پر فروخت ہوتے ہیں۔
رواں برس مئی میں بولٹ نامی کبوتر، جس کا نام سو میٹر کی دوڑ کے ورلڈ ریکارڈ ہولڈر یوسین بولٹ کے نام پر رکھا گیا ہے، کو ایک چینی بزنس مین نے 420000 ڈالرز میں خریدا تھا۔ دنیا بھر میں آج تک کوئی کبوتر اس سے زیادہ قیمت پر فروخت نہیں ہوا۔ اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ کبوتر پروری بیلجیممیں کس قدر منافع بخش کاروبار ہے۔
بیلجیممیں قومی سطح پر کبوتر بازی کی تنظیم موجود ہے جسے '' پیجن فینسیئر ایسوسی ایشن''(Pigeon Fanciers Association) کہا جاتا ہے۔ یہ ایسوسی ایشن ملکی سطح پر کبوتربازی کے مقابلوں کا انعقاد کرتی ہے۔ پیجن فینسیئر ایسوسی ایشن نے گذشتہ دنوں 20 کبوتروں کے خون کے نمونے ڈوپنگ ٹیسٹ کی غرض سے جنوبی افریقا کی لیبارٹری کو بھجوائے تھے۔ ٹیسٹ کے نتائج دیکھ کر ایسوسی ایشن کے عہدے دار حیران رہ گئے۔
کبوتر بازی کے مقابلوں کے لیے خصوصی طور پر تیار کیے گئے ان کبوتروں کو کوکین اور دافع درد ادویہ استعمال کروائی گئی تھیں تاکہ یہ زیادہ سے زیادہ وقت تک پرواز کرسکیں۔ ٹیسٹ کے نتائج کے مطابق پانچ کبوتروں کے خون میں Mobistix نامی دوا کے اجزا پائے گئے جسے انسان دافع درد و بخار کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔ دیگر پرندوں میں سے کئی کے خون میں کوکین کے اجزا موجود تھے۔ پیجن فینسیئر ایسوسی ایشن ان کبوتروں کے مالکان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرسکے گی کیوں کہ خون کے نمونے بنا شناخت کے لے کر بھیجے گئے تھے، تاہم ڈوپنگ کی خبریں ذرائع ابلاغ میں آنے کے بعد کبوتر بازی کے آئندہ سیزن سے پہلے ڈوپنگ کے نئے قوانین کے نفاذ کے مطالبات میں تیزی آگئی ہے۔ بیلجیممیں کبوتربازی کے قومی مقابلے آئندہ برس منعقد ہوں گے۔