خواہشات اور ارمانوں میں جکڑے قانون کو آزاد کریں گے فردوس عاشق اعوان

آرمی چیف کے اہم عہدے پر تعیناتی پر پارلیمنٹ کی منقسم رائے قومی مفاد میں نہیں، معاون خصوصی اطلاعات

وزیراعظم کا مؤقف حکومت کا مؤقف ہوتا ہے، معاون خصوصی اطلاعات۔ فوٹو:فائل

معاون خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ خواہشات اور ارمانوں میں جکڑے قانون کو آزاد کریں گے۔

تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے معاون خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ قانونی ٹیم نے مشرف کیس کے فیصلے میں موجود قانونی سقم سے کور کمیٹی کو آگاہ کیا اور بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پرویز مشرف کیس میں قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے، جب کہ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ادارے ریاست کا ستون ہیں، ریاست کا مفاد ہر حال میں مقدم ہے، قانون و آئین کے ساتھ کھڑے ہوں گے، انصاف کی فراہمی یقینی بنانا ہمارے منشور کا اہم جزو ہے، ہر خاص و عام کے لیے یکساں قانون کی عملداری کو یقینی بنانا ہے۔

معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ مریم نواز کی بیرون ملک روانگی کی درخواست پر بھی کور کمیٹی میں بات ہوئی، مریم نوازکی بیرون ملک جانے کی خواہش پر کمیٹی کی تجویز پر فیصلہ کیا جائے گا، وزیراعظم اور کورکمیٹی نے کہا ہے قانون سے بالاتر اور مقدس گائے کوئی نہیں، مریم نواز کی بیرون ملک جانے کی خواہش کو قانون کے مطابق دیکھا جائے گا، حکومت ذیلی کمیٹی کی سفارشات کے مطابق فیصلہ کرے گی، خواہشات اور ارمانوں میں جکڑے قانون کو آزاد کریں گے۔


فردوس عاشق کا کہنا تھا کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت سے متعلق مزید مشاورت کی جائے گی، اہم عہدے پر تعیناتی پر پارلیمنٹ کی منقسم رائے قومی مفاد میں نہیں، الیکشن کمیشن کا معاملہ بھی مسلسل تاخیر کا شکار ہورہا ہے، ریگولیٹر کی تعیناتی کسی کی خواہش پر نہیں ہونی چاہئے، دو جماعتوں کا مل بیٹھ کر الیکشن کمشنر لگانا غیر منصفانہ ہے، افراد سے زیادہ ادارہ اہم ہونا چاہیے، وزیراعظم نے پارلیمانی کمیٹی کو الیکشن کمیشن کے مسلئے کو حل کرنے کے لیے ٹاسک سونپا ہے۔

معاون خصوصی نے بتایا کہ وزیراعظم کے دورہ ملائشیا کے حوالے سے کچھ غلط معلومات میڈیا کی زینت بنی رہیں، وزیراعظم عمران خان نے ملائیشیا کا دورہ منسوخ کرنے سے متعلق کور کمیٹی کو آگاہ کیا اور وجوہات بتائیں، او آئی سی کے پلیٹ فارم سے 57 مسلم ممالک جڑے ہیں اور پاکستان کسی ایک ملک کے ساتھ نہیں پوری امہ کے مفاد کے ساتھ کھڑا ہوگا، مسئلے کا حصہ بننے کے بجائے اس کا حل نکالنے کا کردار ادا کرنا چاہتے ہیں، پاکستان ملت اسلامیہ کو یکجا کرنے کا کردار ادا کرنا چاہتا ہے، اس سے پہلے ملائشیا میں ہونے والی 4 کانفرنسز میں پاکستان کو مدعو نہیں کیا گیا تھا، جب کہ پاکستان بینک دیوالیہ ہونے جا رہا تھا تو سعودی عرب نے مشکل حالات میں پاکستان کا ساتھ دیا۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزیراعظم کا مؤقف حکومت کا مؤقف ہوتا ہے، ہم عربی عجمی کے مسلئے سے نکل کر امہ کے مفاد کے ساتھ ہیں، قومی مفاد ہر چیز سے زیادہ اہم ہے، ملائشیا نہ جانے کا فیصلہ قومی مفاد میں کیا، مہاتیر محمد، محمد بن سلمان اور طیب اردوان کا پاکستان کے ساتھ خاص رشتہ ہے، مہاتیر محمد کا بیان آچکا ہے انہیں ہمارے بیانیے سے اتفاق ہے، امہ ایک خاندان کے مانند ہے اور خاندان کے افراد کو اکھٹا کیا جاتا ہے، ترک صدر طیب اردوان سے ملاقات کے مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

 
Load Next Story