اسٹیوجابزذاتی صحت و صفائی سے بے پروا رہتے تھے

اسٹیو جابز میلے لباس میں ہی جاب پر آجاتا تھا، اسےغسل کرنے سے بالکل شغف نہیں تھا اوردفترمیں ننگے پاوں پھرا کرتا تھا۔

اسٹیو جابز نے ایک دیوالیہ کمپنی کو خسارے سے نکال کر کام یاب ترین اداروں کی صف میں کھڑا کر دیا۔ فوٹو: فائل

اسٹیوجابز کے نام سے کون واقف نہیں، بالخصوص کمپیوٹر ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنے والے تو اس کرشماتی شخصیت کے بارے میں بہت کچھ جانتے ہوں گے۔

کمپیوٹر ساز کمپنی ایپل کے شریک بانی کا شمار بیسویں صدی کے کام یاب ترین افراد میں کیا جاتا ہے، اور بلاشبہ وہ اس اعزاز کا مستحق ہے۔ ایک دیوالیہ کمپنی کو خسارے سے نکال کر کام یاب ترین اداروں کی صف میں شامل کرنا کوئی معمولی بات نہیں۔ اسٹیو جابز بہ ذات خود کمپیوٹر انجنیئر نہیں تھا مگر اس میں تصورات کی تخلیق اور پھر ان تصورات کو حقیقت میں بدلنے کی غیرمعمولی صلاحیت موجود تھی۔




 

اسے اپنے ملازمین سے کام لینے اور درست منصوبہ بندی کرنے کا فن آتا تھا۔ اس کی تصوراتی تخلیقات جب آئی میک، آئی پوڈ، آئی فون اور آئی پیڈ کی شکل میں سامنے آئیں تو دنیا بھر میں تہلکہ مچ گیا۔ ان کے علاوہ بھی ایپل کی کئی مصنوعات اس کے تخلیقی ذہن کی پیداوار تھیں۔ 2011ء میں یہ غیرمعمولی انسان کینسر کے ہاتھوں شکست کھاکر دنیا سے چلاگیا۔

اسٹیوجابز کا کیریئر جدوجہد سے عبارت ہے۔ حال ہی میں اسٹیو کے اس دور کے حوالے سے دل چسپ انکشاف سامنے آیا ہے۔ 1973ء میں اسٹیونے ٹیکنیشن کی حیثیت سے کمپیوٹر گیمز بنانے والی مشہور کمپنی اٹاری میں شمولیت اختیارکی۔ کہا جاتا ہے کہ اس زمانے میں اسٹیو کی ذاتی صحت و صفائی پر کوئی توجہ نہیں ہوتی تھی۔ وہ میلے کچیلے لباس میں ہی ملازمت پر آجاتا تھا۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ اسٹیو کو غسل کرنے سے بالکل شغف نہیں تھا، اور دفتر میں وہ ننگے پاؤں پھرا کرتا تھا۔ذاتی صحت و صفائی سے بے پروائی برتنے کے باعث اسٹیو کی رات کی شفٹ میں ڈیوٹی لگادی جاتی تھی۔
Load Next Story