فواد کی روٹھی قسمت کب مانے گی

کراچی ٹیسٹ میں شائقین فواد عالم کے کھیلنے کی آس لگائے بیٹھے ہیں۔

کراچی ٹیسٹ میں شائقین فواد عالم کے کھیلنے کی آس لگائے بیٹھے ہیں۔ فوٹو: فائل

''وسیم خان آج بنگلہ دیش کے دورئہ پاکستان کی خوشخبری سنائیں گے'' نیشنل اسٹیڈیم میں آتے ہی جب ایک صحافی نے مجھ سے یہ کہا تو میں نے اس کی بات کو زیادہ اہمیت نہیں دی کیونکہ وہ ان 2،3 رپورٹرز میں شامل نہیں تھا جو سی ای اوکے رائٹ ہینڈ سمیع الحسن برنی کے انتہائی قریب ہیں۔

خیر جب پریس کانفرنس میں وسیم خان نے کہا کہ وہ ایک اہم اعلان کرنے والے ہیں تو مجھے لگا شاید میں غلط تھا واقعی بنگلہ دیش کے ٹور کا اعلان ہونے والا ہے لیکن انھوں نے ایم سی سی کے آنے کی خوشخبری سنائی،شاید سی ای او بھول گئے کہ 10روز قبل لاہور میں چند صحافیوں سے ملاقات کے وقت وہ سنگاکارا کی زیرقیادت ٹیم کے آنے کا اعلان کر چکے تھے۔

ابھی ان کی پریس کانفرنس جاری تھی کہ پی سی بی نے اس حوالے سے بنی بنائی خبر بھی میڈیا کو جاری کر دی، بنگلہ دیش سے سیریز کے حوالے سے انھوں نے زیادہ حوصلہ افزا بات نہیں کی اور ٹیسٹ کھیلنے میں مہمان ٹیم کی عدم دلچسپی سے آگاہ کیا، وسیم خان کی پریس کانفرنس پورے49 منٹ جاری رہی مگر مجھ سمیت کسی نے ان کی تنخواہ کا سوال نہیں کیاکیونکہ جب کوئی پوچھے کہ وہ25،30لاکھ روپے ماہانہ کیوں لیتے ہیں تو وہ اس کا بُرا مانتے ہیں،5منٹ انھوں نے 3 ہفتے کے اپنے دورئہ آسٹریلیا کی وضاحتوں پر صرف کیے۔


زیادہ تر وقت اپنے فیصلوں کا دفاع ہی کرتے رہے اور کرکٹ کی بہتری کیلیے کسی ٹھوس منصوبے کے بارے میں بتانے سے قاصر دکھائی دیے، خیر اب احسان مانی منگل کو میڈیا سے بات کریں گے دیکھتے ہیں وہ کیا کہتے ہیں۔آج اظہر علی بھی میڈیا سے بات چیت کیلیے آئے، وہ اپنی بیٹنگ کارکردگی سے پریشان ہیں لیکن اس حوالے سے ہونے والے کئی سوالات کے جوابات اچھے انداز میں دیے، اظہر پاکستان کے اہم بیٹسمین ہیں، ان کی فارم میں واپسی ٹیم کیلیے بہت ضروری ہو گی، نیشنل اسٹیڈیم میں میچ کی تیاریاں مکمل ہو چکی ہیں۔

پی سی بی نے 50روپے ٹکٹ کی قیمت رکھی تھی جو شاید زیادہ فروخت نہیں ہوئے اس لیے اب کئی انکلوژرز میں مفت انٹری کا اعلان کیا ہے، یہ خوش آئند بات ہے ایسا پہلے ہی کر لینا چاہیے تھا تاکہ زیادہ لوگ اسٹیڈیم آئیں اور10سال بعد ملک میں کرکٹ کی واپسی پر دنیا کو اچھا پیغام جائے۔

کراچی ٹیسٹ میں شائقین فواد عالم کے کھیلنے کی آس لگائے بیٹھے ہیں البتہ اب تک کی اطلاعات کے مطابق شاید وہ بدستور باہر ہی رہیں،10 سال قبل جب نیشنل اسٹیڈیم میں آخری ٹیسٹ ہوا تھا تب فواد 12 ویں کھلاڑی تھے، اب ایک بار پھر ساتھیوں کو پانی پلاتے ہی نظر آئیں گے، نجانے ان کی روٹھی قسمت کب مانے گی۔
Load Next Story