پرویز مشرف کے خلاف کیس ثابت نہیں ہوسکا جسٹس نذر اکبر کا فیصلے میں اختلافی نوٹ
شواہد کی عدم موجودگی میں 3 نومبر کے اقدامات کو سنگین غدار ی نہیں کہا جا سکتا، جسٹس نذر اکبر
آئین شکنی کیس میں سابق صدر پرویز مشرف کو سزائے موت دینے کے فیصلے کے خلاف جسٹس نذر اکبر نے اختلافی نوٹ میں لکھا ہے کہ استغاثہ پرویز مشرف کے خلاف کیس ثابت نہیں کرسکا۔
پرویز مشرف سنگین غداری کیس کے فیصلے میں جسٹس نذر اکبر نے اپنے اختلاف نوٹ میں کہا کہ استغاثہ پرویز مشرف کے خلاف کیس ثابت نہیں کر سکا جب کہ وزارت داخلہ پرویز مشرف کے خلاف قانون کے مطابق غیر جانبدار تحقیقات نہ کر سکی، 3 نومبر کی ایمر جنسی غیر قانونی اور غیر آئینی ہو سکتی ہے اور 3 نومبر کی ایمر جنسی پر سپریم کورٹ اپنا فیصلہ دے چکی ہے۔
جسٹس نذر اکبر نے کہا کہ شواہد کی عدم موجودگی میں 3 نومبر کے اقدامات کو سنگین غدار ی نہیں کہا جا سکتا، ججز کو حراست میں لینے پر پرویز مشرف 4 عدالتوں میں ٹرائل کا سامنا کررہے ہیں۔
پرویز مشرف سنگین غداری کیس کے فیصلے میں جسٹس نذر اکبر نے اپنے اختلاف نوٹ میں کہا کہ استغاثہ پرویز مشرف کے خلاف کیس ثابت نہیں کر سکا جب کہ وزارت داخلہ پرویز مشرف کے خلاف قانون کے مطابق غیر جانبدار تحقیقات نہ کر سکی، 3 نومبر کی ایمر جنسی غیر قانونی اور غیر آئینی ہو سکتی ہے اور 3 نومبر کی ایمر جنسی پر سپریم کورٹ اپنا فیصلہ دے چکی ہے۔
جسٹس نذر اکبر نے کہا کہ شواہد کی عدم موجودگی میں 3 نومبر کے اقدامات کو سنگین غدار ی نہیں کہا جا سکتا، ججز کو حراست میں لینے پر پرویز مشرف 4 عدالتوں میں ٹرائل کا سامنا کررہے ہیں۔