شہریوں کو4نئے منصوبوں کی تکمیل سے مزید سہولتیں ملیں گی ثاقب سومرو
ملیرہالٹ وملیر15، شاہین کمپلیکس چوراہے پرفلائی اووراور مہران ہوٹل کے نزدیک انڈر پاس کےمنصوبےنئےمالی سال میں شروع ہونگے
رواں مالی سال شہر میں4 نئے منصوبوں کا آغاز کیا جارہا ہے ان منصوبوں میں ملیر ہالٹ اور ملیر 15 پر تین تین لین کے فلائی اوورز ، شاہین کمپلیکس چوراہے پر فلائی اوور اور مہران ہوٹل چوراہے پر مادر جمہوریت انڈر پاس شامل ہیں۔
یہ بات بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ایڈمنسٹریٹر ثاقب احمد سومرو نے ہفتے کے روز اپنے دفتر میں رواں مالی سال کے دوران شروع کیے جانے والے فلائی اوورز، سڑکوں اور دیگر ترقیاتی کاموں کیلیے منصوبہ بندی فنڈ ز کی فراہمی اور منصوبوں کیلیے منعقدہ اجلاس سے خطاب میں کہی، ڈائریکٹر جنرل محکمہ انجینئرنگ نیاز احمد سومرو، مختلف منصوبوں کے پروجیکٹ ڈائریکٹر اور دیگر افسران بھی اس موقع پر موجود تھے، انھوں نے کہا کہ شارع فیصل پر مہران ہوٹل کے قریب مادر جمہوریت انڈر پاس اور شاہین کمپلیکس پر شہید بے نظیر بھٹو فلائی اوور کی فوری ضرورت ہے کیونکہ ان دونوں مقامات پر ٹریفک کا انتہائی دبائو ہے جس سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے دونوں منصوبوں کی تعمیر کیلیے 8 ماہ کا وقت مقرر کیا گیا ہے کوشش کی جائے گی کہ ان منصوبوں کو وقت مقررہ میں مکمل کیا جائے۔
مہران ہوٹل کے قریب تعمیر ہونے والا مادر جمہویت انڈر پاس کو کینٹ اسٹیشن سے صدر اور صدر سے کینٹ اسٹیشن جانے والی ٹریفک استعمال کر سکے گی، انھوںنے کہا کہ شہید بے نظیر بھٹو فلائی اوور شاہین کمپلیکس چوراہے پر تعمیر کیا جائے گا جس کی لاگت کا تخمینہ 536 ملین روپے ہے جبکہ مادر جمہوریت انڈر پاس کی تخمینی لاگت تقریباً 459 ملین روپے ہے جس کی کل لمبائی 338 میٹر ہے اور اونچائی 6 میٹر ہوگی، ان دونوں منصوبوں کیلیے حکومت سندھ فنڈز فراہم کررہی ہے اور گزشتہ دنوں وزیر بلدیات سید اویس مظفر ان منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھ چکے ہیں۔
ملیر ہالٹ اور ملیر 15 پر 3، 3 لین کے فلائی اوورپر تعمیراتی کام کا آغاز کیا جارہا ہے ملیر ہالٹ پر بننے والے فلائی اوور پر 495.649 ملین روپے خرچ کیے جائیں گے، ملیر ہالٹ پر بنائے جانے والے فلائی اوور کی لمبائی411 میٹر ہوگی اس فلائی اوور کے دونوں ریمپ 472 میٹر کی حفاظتی دیوار کے ساتھ تعمیر کیے جائیں گے جبکہ فلائی اوور کے 14 اسپن ہونگے،ڈائریکٹر جنرل محکمہ انجینئرنگ نیاز احمد سومرو نے اس موقع پر بریفنگ میں بتایا کہ دونوں مقامات پر فلائی اوورز کی تعمیر سے شہریوں کو آسانی ہوگی اور کئی کئی گھنٹے ٹریفک جام رہنے سے نجات ملے گی۔
ملیر ہالٹ اور ملیر 15 پر فلائی اوور کی تعمیر سے شارع فیصل پر ٹریفک کی روانی میں مزید بہتری آئے گی جبکہ شہر کے مختلف حصوں کے درمیان سفری فاصلہ کم کرنے میں مدد ملے گی، انھوں نے بتایا کہ ایئر پورٹ کے نزدیک جناح ٹرمینل فلائی اوور کی تعمیر کے بعد ملیر ہالٹ اور ملیر 15 پر فلائی اوور بنانے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے اور رواں مالی سال کے بجٹ میں ان فلائی اوورز کیلیے رقم بھی مختص کی گئی ہے انھوں نے بتایا کہ ان دونوں مقامات پر فلائی اوورز تعمیر ہونے کے بعد شارع فیصل پر ٹریفک بغیر کسی رکاوٹ کے نیشنل ہائی وے تک جا سکے گا جبکہ پاکستان اسٹیل پورٹ قاسم، ایکسپورٹ پروسسنگ زون، سعود آباد، قائدآباد، لانڈھی، ملیر اور مضافاتی آبادیوں میں رہنے والے شہریوں کو سہولت میسر آئے گی اور ملازمت پر جانیوالے افراد کے وقت کی بچت ہوگی ، ایڈمنسٹریٹر کراچی ثاقب سومرو نے ہدایت کی کہ ان چاروں منصوبوں کو تیزی کے ساتھ مکمل کیا جائے تاکہ شہریو ںکو سہولت فراہم کی جاسکے انھوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ رواں مالی سال میں جن منصوبوں کیلیے رقم مختص کی گئی ہے انھیں فوری شروع کیا جائے اور جن منصوبوں پر کام کا آغاز ہوچکا ہے ان کو جلد سے جلد مکمل کیا جائے۔
یہ بات بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ایڈمنسٹریٹر ثاقب احمد سومرو نے ہفتے کے روز اپنے دفتر میں رواں مالی سال کے دوران شروع کیے جانے والے فلائی اوورز، سڑکوں اور دیگر ترقیاتی کاموں کیلیے منصوبہ بندی فنڈ ز کی فراہمی اور منصوبوں کیلیے منعقدہ اجلاس سے خطاب میں کہی، ڈائریکٹر جنرل محکمہ انجینئرنگ نیاز احمد سومرو، مختلف منصوبوں کے پروجیکٹ ڈائریکٹر اور دیگر افسران بھی اس موقع پر موجود تھے، انھوں نے کہا کہ شارع فیصل پر مہران ہوٹل کے قریب مادر جمہوریت انڈر پاس اور شاہین کمپلیکس پر شہید بے نظیر بھٹو فلائی اوور کی فوری ضرورت ہے کیونکہ ان دونوں مقامات پر ٹریفک کا انتہائی دبائو ہے جس سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے دونوں منصوبوں کی تعمیر کیلیے 8 ماہ کا وقت مقرر کیا گیا ہے کوشش کی جائے گی کہ ان منصوبوں کو وقت مقررہ میں مکمل کیا جائے۔
مہران ہوٹل کے قریب تعمیر ہونے والا مادر جمہویت انڈر پاس کو کینٹ اسٹیشن سے صدر اور صدر سے کینٹ اسٹیشن جانے والی ٹریفک استعمال کر سکے گی، انھوںنے کہا کہ شہید بے نظیر بھٹو فلائی اوور شاہین کمپلیکس چوراہے پر تعمیر کیا جائے گا جس کی لاگت کا تخمینہ 536 ملین روپے ہے جبکہ مادر جمہوریت انڈر پاس کی تخمینی لاگت تقریباً 459 ملین روپے ہے جس کی کل لمبائی 338 میٹر ہے اور اونچائی 6 میٹر ہوگی، ان دونوں منصوبوں کیلیے حکومت سندھ فنڈز فراہم کررہی ہے اور گزشتہ دنوں وزیر بلدیات سید اویس مظفر ان منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھ چکے ہیں۔
ملیر ہالٹ اور ملیر 15 پر 3، 3 لین کے فلائی اوورپر تعمیراتی کام کا آغاز کیا جارہا ہے ملیر ہالٹ پر بننے والے فلائی اوور پر 495.649 ملین روپے خرچ کیے جائیں گے، ملیر ہالٹ پر بنائے جانے والے فلائی اوور کی لمبائی411 میٹر ہوگی اس فلائی اوور کے دونوں ریمپ 472 میٹر کی حفاظتی دیوار کے ساتھ تعمیر کیے جائیں گے جبکہ فلائی اوور کے 14 اسپن ہونگے،ڈائریکٹر جنرل محکمہ انجینئرنگ نیاز احمد سومرو نے اس موقع پر بریفنگ میں بتایا کہ دونوں مقامات پر فلائی اوورز کی تعمیر سے شہریوں کو آسانی ہوگی اور کئی کئی گھنٹے ٹریفک جام رہنے سے نجات ملے گی۔
ملیر ہالٹ اور ملیر 15 پر فلائی اوور کی تعمیر سے شارع فیصل پر ٹریفک کی روانی میں مزید بہتری آئے گی جبکہ شہر کے مختلف حصوں کے درمیان سفری فاصلہ کم کرنے میں مدد ملے گی، انھوں نے بتایا کہ ایئر پورٹ کے نزدیک جناح ٹرمینل فلائی اوور کی تعمیر کے بعد ملیر ہالٹ اور ملیر 15 پر فلائی اوور بنانے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے اور رواں مالی سال کے بجٹ میں ان فلائی اوورز کیلیے رقم بھی مختص کی گئی ہے انھوں نے بتایا کہ ان دونوں مقامات پر فلائی اوورز تعمیر ہونے کے بعد شارع فیصل پر ٹریفک بغیر کسی رکاوٹ کے نیشنل ہائی وے تک جا سکے گا جبکہ پاکستان اسٹیل پورٹ قاسم، ایکسپورٹ پروسسنگ زون، سعود آباد، قائدآباد، لانڈھی، ملیر اور مضافاتی آبادیوں میں رہنے والے شہریوں کو سہولت میسر آئے گی اور ملازمت پر جانیوالے افراد کے وقت کی بچت ہوگی ، ایڈمنسٹریٹر کراچی ثاقب سومرو نے ہدایت کی کہ ان چاروں منصوبوں کو تیزی کے ساتھ مکمل کیا جائے تاکہ شہریو ںکو سہولت فراہم کی جاسکے انھوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ رواں مالی سال میں جن منصوبوں کیلیے رقم مختص کی گئی ہے انھیں فوری شروع کیا جائے اور جن منصوبوں پر کام کا آغاز ہوچکا ہے ان کو جلد سے جلد مکمل کیا جائے۔