سائٹ کے ریٹائرڈ ملازمین پر زندگی تنگ غیرقانونی طور پر پنشن نصف کردی

سائٹ ملازمین کا شدید احتجاج، ایم ڈی کی گاڑی کے آگے لیٹ گئے، فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ جانے کااعلان

سائٹ ملازمین کا شدید احتجاج، ایم ڈی کی گاڑی کے آگے لیٹ گئے، فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ جانے کااعلان (فوٹو؛ فائل)

KABUL:
صوبائی وزارت صنعت و تجارت کے ماتحت ادارے سائٹ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز اور ایم ڈی نے ادارے کو اپنی زندگی دے کر سندھ میں صنعت کاری کی بنیاد رکھنے والے 500 خاندانوں پر زندگی تنگ کرتے ہوئے ریٹائرڈ افراد کی پنشن نصف کردی۔

سندھ میں برسراقتدار جماعت مزدوروں اور ورکرز کی جماعت کہلاتی ہے جس کا منشور روٹی کپڑا مکان ہے لیکن سائٹ لمیٹڈ میں پیپلز پارٹی کے بنیادی فلسفہ اور منشور کی دھجیاں بکھیرنے کا سلسلہ جاری ہے اور وزیر اعلی سندھ سمیت پیپلز پارٹی کی قیادت نے آنکھیں بند کررکھی ہیں۔

سائٹ (SITE) کے ملازمین کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت ہو بورڈ یا ایم ڈی، سب کا رویہ ملازمین دشمن ہے اور پے در پے ملازمین کے لیے ملازمت دشوارتر کی جارہی ہے اور اب ریٹائرڈ ملازمین کے لیے بھی مشکلات کھڑی کردی گئی ہیں۔

سندھ انڈسٹریل ٹریڈنگ اسٹیٹ (سائٹ ) کے ریٹائرڈ ملازمین کی تعداد 500 سے زائد ہے جن میں سے کراچی کے ریٹائرڈ ملازمین کی تعداد375 پچھتر ہے، سائٹ لمیٹڈ کے 500 سے زائد ملازمین کی ماہانہ پنشن ایک کروڑ 75 لاکھ روپے بنتی ہے تاہم دسمبر کے مہینے میں نومبر کی پنشن جو 18 روز تاخیر سے ادا کی گئی وہ 50 فیصد کم کردی گئی۔


سائٹ کے شعبہ مالیات کے ذرائع کا کہنا ہے کہ بورڈ میں شامل صنعت کاروں کی جانب سے کئی سال سے فیکٹریوں کا رینٹ نہیں بڑھایا گیا اور دیگر یوٹلیٹیز کی مد میں بھی بھاری واجبات ادا نہیں کیے گئے، صنعتی زمینوں پر کمرشل عمارتیں تعمیر کی جارہی ہیں اور ایم ڈی پر دباؤ ڈال کر ملازمین کو تنگ اور ہراساں کیا جارہا ہے،پنشنرز کی پنشن کی کٹوتی بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔

سائٹ لمیٹڈ کے ریٹائرڈ ملازمین نے پنشن میں کٹوتی کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے احتجاج کیا اور ایم ڈی مہدی علی شاہ کی گاڑی کے آگے لیٹ گئے کچھ ملازمین نے ڈائریکٹر فنانس ارباب کے آفس میں داخل ہو کر احتجاج بھی ریکارڈ کرایا۔

ذرائع نے بتایا کہ ملازمین کی جانب سے ڈائریکٹر فنانس کے کمرے میں داخل ہو کر انہیں برا بھلا کہنے اور مغلظات بکنے کی بھی اطلاعات ہیں۔

ملازمین کے احتجاج پر انتظامیہ نے زبانی طور پر پنشن کو آدھا کرنے کا کہا اور اس اقدام کو قانونی قرار دیا تاہم فی الوقت کوئی نوٹی فکیشن جاری نہیں کیا۔ سائٹ کے چند ریٹائرڈ ملازمین نے ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ چالیس برس نوکری کے بعد اب بڑھاپے میں انہیں پنشن سے محروم کرکے انسانی المیہ پیدا نہ کیا جائے۔

دریں اثنا متعدد پنشن گزار نے پنشن کی مکمل بحالی نہ ہونے پر ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔
Load Next Story