پرکشش غیرملکی عہدے پر ٹیسٹ کے بغیربھرتی کی تیاری
اکنامک کوآپریشن آرگنائزیشن ٹریڈاینڈ ڈیولپمنٹ بینک کے نائب صدر کیلیے اگلے ہفتے انٹرویوز
HYDERABAD:
پاکستان تحریک انصاف کی حکومت ایک عالمی تنظیم کے نائب صدرکے عہدے کیلیے پینل کی منظوری دینے کیلیے تیارہے جونہ صرف قوانین کی واضح خلاف ورزی ہے بلکہ پرکشش عہدوں کیلیے میرٹ پرتقرریوں کے ضمن میں شفافیت کے دعوے کوجھٹکا لگے گا۔
ذرائع کے مطابق حکومت نے اکنامک کوآپریشن آرگنائزیشن ٹریڈاینڈ ڈیولپمینٹ بینک کے نائب صدرکے عہدے کیلئے اگلے ہفتے انٹرویوزکرنے کامنصوبہ بنایاہے۔مذکورہ ادارہ ترکی کے دارالحکومت استنبول میں ہے اورعلاقائی مالیاتی ادارے کے طورپرکام کرتاہے۔وزیراعظم کے مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ اس پینل کی سربراہی کریں گے۔کمیٹی کے دیگرارکان میں سادگی اورتجارت کے مشیر، سیکرٹری فنانس ڈویژن اوراسیٹبلشمینٹ شامل ہوں گے۔
ذرائع نے دعویٰ کیاکہ حکومت نے مذکورہ عہدے کیلئے امیدواروں کے نام شارٹ لسٹ کرنے کیلئے مروجہ طریقہ کارپرعمل نہیں کیا،جس کی تنخواہ ڈالروں میں جبکہ مراعات الگ ہیں۔اسٹیبلشمینٹ ڈویژن کی دستاویز کے مطابق انٹرویوزسے پہلے امیدواروں کاتحریری ٹیسٹوں میں شامل ہوناضروری ہے۔
سول سرونٹس رولز2016ء(عالمی تنظیموں میں نوکری) کاڈھانچہ سابق وزیراعظم کے سیکرٹری فوادحسن فواد نے تب ترتیب دیاتھا جب اس وقت کی حکومت کے چہیتے چند افسروں نے اپنی پوزیشن کاناجائزاستعمال کرتے ہوئے پرکشش غیرملکی عہدے حاصل کرنے کی کوشش کی تھی۔
ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ نے بھرتی کے طریقہ کارمیں جوڑتوڑکی کوشش کی ہے کہ ای ٹی ڈی بی جیسے حساس عالمی ادارے میںتقرری ٹیسٹوں سے مستثنی ہے۔ تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ کیاوزرات نے تحریری ٹیسٹوں کی شرط ہٹانے کیلئے وزیراعظم عمران خان سے منظوری لی یانہیں؟قوانین ''حساس اورسٹریٹجک''نوعیت کے عہدوں کیلئے استثنی کی اجازت دیتے ہیں۔
ان اداروں میں عالمی بینک، آئی ایم ایف،ایشین ترقیاتی بینک،اسلامی ترقیاتی بینک ،ڈیپارٹمینٹ فار انٹرڈویلپمینٹ، یوایس ایڈ،اوآئی سی،اکنامک کوآپریشن،آرگنائزیشن،انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی،ورلڈٹریڈآرگنائزیشن،عالمی عدالت برائے انصاف،سارک سیکرٹریٹ، دولت مشترکہ سیکرٹریٹ، ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن،انٹرنیشنل لیرآرگنائزیشن، پٹرولیم برآمد کرنے والے ممالک کی آرگنائزیشن اورانٹرنیشنل ہیومن رائٹس کمیشن شامل ہیں۔
یہ پہلی بارنہیں کہ پی ٹی آئی حکومت نے غیرملکی عہدوں پرتقرری کے دوران شفافیت کی خلاف ورزی کی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کی حکومت ایک عالمی تنظیم کے نائب صدرکے عہدے کیلیے پینل کی منظوری دینے کیلیے تیارہے جونہ صرف قوانین کی واضح خلاف ورزی ہے بلکہ پرکشش عہدوں کیلیے میرٹ پرتقرریوں کے ضمن میں شفافیت کے دعوے کوجھٹکا لگے گا۔
ذرائع کے مطابق حکومت نے اکنامک کوآپریشن آرگنائزیشن ٹریڈاینڈ ڈیولپمینٹ بینک کے نائب صدرکے عہدے کیلئے اگلے ہفتے انٹرویوزکرنے کامنصوبہ بنایاہے۔مذکورہ ادارہ ترکی کے دارالحکومت استنبول میں ہے اورعلاقائی مالیاتی ادارے کے طورپرکام کرتاہے۔وزیراعظم کے مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ اس پینل کی سربراہی کریں گے۔کمیٹی کے دیگرارکان میں سادگی اورتجارت کے مشیر، سیکرٹری فنانس ڈویژن اوراسیٹبلشمینٹ شامل ہوں گے۔
ذرائع نے دعویٰ کیاکہ حکومت نے مذکورہ عہدے کیلئے امیدواروں کے نام شارٹ لسٹ کرنے کیلئے مروجہ طریقہ کارپرعمل نہیں کیا،جس کی تنخواہ ڈالروں میں جبکہ مراعات الگ ہیں۔اسٹیبلشمینٹ ڈویژن کی دستاویز کے مطابق انٹرویوزسے پہلے امیدواروں کاتحریری ٹیسٹوں میں شامل ہوناضروری ہے۔
سول سرونٹس رولز2016ء(عالمی تنظیموں میں نوکری) کاڈھانچہ سابق وزیراعظم کے سیکرٹری فوادحسن فواد نے تب ترتیب دیاتھا جب اس وقت کی حکومت کے چہیتے چند افسروں نے اپنی پوزیشن کاناجائزاستعمال کرتے ہوئے پرکشش غیرملکی عہدے حاصل کرنے کی کوشش کی تھی۔
ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ نے بھرتی کے طریقہ کارمیں جوڑتوڑکی کوشش کی ہے کہ ای ٹی ڈی بی جیسے حساس عالمی ادارے میںتقرری ٹیسٹوں سے مستثنی ہے۔ تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ کیاوزرات نے تحریری ٹیسٹوں کی شرط ہٹانے کیلئے وزیراعظم عمران خان سے منظوری لی یانہیں؟قوانین ''حساس اورسٹریٹجک''نوعیت کے عہدوں کیلئے استثنی کی اجازت دیتے ہیں۔
ان اداروں میں عالمی بینک، آئی ایم ایف،ایشین ترقیاتی بینک،اسلامی ترقیاتی بینک ،ڈیپارٹمینٹ فار انٹرڈویلپمینٹ، یوایس ایڈ،اوآئی سی،اکنامک کوآپریشن،آرگنائزیشن،انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی،ورلڈٹریڈآرگنائزیشن،عالمی عدالت برائے انصاف،سارک سیکرٹریٹ، دولت مشترکہ سیکرٹریٹ، ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن،انٹرنیشنل لیرآرگنائزیشن، پٹرولیم برآمد کرنے والے ممالک کی آرگنائزیشن اورانٹرنیشنل ہیومن رائٹس کمیشن شامل ہیں۔
یہ پہلی بارنہیں کہ پی ٹی آئی حکومت نے غیرملکی عہدوں پرتقرری کے دوران شفافیت کی خلاف ورزی کی ہے۔