خلیج بنگال میں روہینگیا مسلمانوں کی کشتی ڈوب گئی 60 سے زائد افراد لاپتا
کشتی رات گئے3 بجے ریاست راکھن کے گاؤں سے 70 روہینگیا مسلمانوں کو لے کر نکلی اور 4 گھنٹے کا سفر طے کرنے کے بعد ڈوب گئی۔
میانمار کے مغربی ساحل پر خلیج بنگال میں روہینگیا مسلمانوں کی کشتی پانی میں ڈوب گئی جس کے نتیجے میں کشتی میں سوار 60 سے زائد افراد لاپتا ہو گئے۔
انسانی حقوق کی تنظیم سے منسلک ایک افسر عبدل ملک نے بتایا کہ کشتی روہینگیا مسلمانوں کو لے کر بنگلہ دیش کی جانب جا رہی تھی کہ خلیج بنگال میں ڈوب گئی، امدادی ٹیموں کی جانب سے ابھی تک 8 افراد کو باحفاظت نکالا جا چکا ہے جب کہ باقی افراد لاپتا ہیں جن کی تلاش کے لئے کوششیں جاری ہیں۔ عبدل ملک نے بتایا کہ کشتی رات گئے 3 بجے ریاست راکھن کے گاؤں سے 70 روہینگیا مسلمانوں کو لے کر نکلی اور 4 گھنٹے کا سفر طے کرنے کے بعد ڈوب گئی۔ کشتی میں سوار افراد بدھ مت کے پیروکاروں کی جانب سے مسلمانوں پر تشدد اور ان کے قتل عام کے واقعات کے بعد اپنا گھر بار چھوڑ کر جا رہے تھے لیکن بد قسمتی سے حادثے کاشکار ہو گئے، ڈوبنے والوں میں عورتوں اور بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔
واضح رہے کہ میانمار 6 کروڑ سے زائد آبادی پر مشتمل ہے جہاں مسلمان اقلیتی تعداد میں موجود ہیں لیکن گزشتہ 18 ماہ سے مسلمانوں کو بدھ مت کے پیروکاروں کی جانب سے تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، بدھ مت کے مظالم کے باعث اب تک سیکڑوں کی تعداد میں افراد مارے جا چکے ہیں جب کہ 2 لاکھ 50 ہزار افراد اپنے گھر بار چھوڑ کر نقل مکانی کر چکے ہیں۔
انسانی حقوق کی تنظیم سے منسلک ایک افسر عبدل ملک نے بتایا کہ کشتی روہینگیا مسلمانوں کو لے کر بنگلہ دیش کی جانب جا رہی تھی کہ خلیج بنگال میں ڈوب گئی، امدادی ٹیموں کی جانب سے ابھی تک 8 افراد کو باحفاظت نکالا جا چکا ہے جب کہ باقی افراد لاپتا ہیں جن کی تلاش کے لئے کوششیں جاری ہیں۔ عبدل ملک نے بتایا کہ کشتی رات گئے 3 بجے ریاست راکھن کے گاؤں سے 70 روہینگیا مسلمانوں کو لے کر نکلی اور 4 گھنٹے کا سفر طے کرنے کے بعد ڈوب گئی۔ کشتی میں سوار افراد بدھ مت کے پیروکاروں کی جانب سے مسلمانوں پر تشدد اور ان کے قتل عام کے واقعات کے بعد اپنا گھر بار چھوڑ کر جا رہے تھے لیکن بد قسمتی سے حادثے کاشکار ہو گئے، ڈوبنے والوں میں عورتوں اور بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔
واضح رہے کہ میانمار 6 کروڑ سے زائد آبادی پر مشتمل ہے جہاں مسلمان اقلیتی تعداد میں موجود ہیں لیکن گزشتہ 18 ماہ سے مسلمانوں کو بدھ مت کے پیروکاروں کی جانب سے تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، بدھ مت کے مظالم کے باعث اب تک سیکڑوں کی تعداد میں افراد مارے جا چکے ہیں جب کہ 2 لاکھ 50 ہزار افراد اپنے گھر بار چھوڑ کر نقل مکانی کر چکے ہیں۔