جڑی بوٹیوںسے تیل نکالنے کیلیے خصوصی منصوبے کااعلان
جامعہ زرعیہ ایس ایم ای کے اشتراک سے تیل کوعالمی منڈیوںتک بھجوانے کا نظام قائم کریگی
جامعہ زرعیہ فیصل آبادنے جڑی بوٹیوں،پھولوں، پھلوں کے چھلکے سے تیل نکالنے کیلیے خصوصی منصوبہ شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
جس کے تحت جامعہ زرعیہ اسمال اینڈ میڈیم انٹر پرائززکے اشتراک سے صنعتی شعبے کے ساتھ مل کر زرعی شعبے میں ادویاتی جڑی بوٹیوں،پھولوں اور پھلوں کے چھلکے سے تیل نکالنے اور اسے تجارتی سطح پر مقامی مارکیٹ کے علاوہ بین الاقوامی منڈیوں تک بھجوانے کیلیے نظام قائم کرے گی تاکہ سرمایہ کاروں کو زرعی شعبے میں بین الاقوامی سطح پر دستیاب مواقع سے فائدہ اٹھانے کیلیے قابل عمل پیکیج پیش کیے جاسکیں۔
ایس ایم ای کے چیف ایگزیکٹو صدیق الرحمٰن رانا نے جامعہ زرعیہ کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹرا قراراحمد خان سے ملاقات کے دوران بتایاکہ صرف چین جڑی بوٹیوں کی صنعت کوفروغ دیکر 49ارب ڈالرسالانہ حاصل کررہاہے جبکہ پاکستان کے پاس دنیا کی نایاب اور انتہائی قیمتی ادویاتی نباتات کاوافر ذخیرہ موجودہے جسے جدیدصنعت کے طور پر متعارف کراتے ہوئے خطیر زرمبادلہ حاصل کیاجاسکتا ہے،انھوں نے بتایاکہ حال ہی میں 300جڑی بوٹیوںکاجدید سائنسی بنیادوں پر تجزیہ کرایاگیاہے جن میں سے 53انتہائی قیمتی جڑی بوٹیاں سامنے آئی ہیںجن کی دنیا بھر میںبہت زیادہ مانگ ہے جنھیںبرآمداتی مراحل سے گزار کرملکی معیشت کوسہارا دینے کا اہتمام کیا جاسکتاہے۔
انھوںنے بتایاکہ کرنڈی بوٹی کینسر کے علاج کیلیے استعمال کی جا رہی ہے جبکہ ہیپا ٹائٹس کیلیے سب سے اکثیر پوداپاکستان میں دستیاب ہے، انھوںنے بتایاکہ ہماری 20ارب ڈالرکی برآمدات ہیں جبکہ درآمدات کا حجم 40ارب ڈالر ہے لہذا اس خلاکوپر کرنے کیلیے ہمیں ہائی ویلیوفصلات اور پوسٹ ہارویسٹ ٹیکنالوجی کے فروغ کیلیے دنیا میں بہترین ماڈل متعارف کرانا ہوںگے۔
جس کے تحت جامعہ زرعیہ اسمال اینڈ میڈیم انٹر پرائززکے اشتراک سے صنعتی شعبے کے ساتھ مل کر زرعی شعبے میں ادویاتی جڑی بوٹیوں،پھولوں اور پھلوں کے چھلکے سے تیل نکالنے اور اسے تجارتی سطح پر مقامی مارکیٹ کے علاوہ بین الاقوامی منڈیوں تک بھجوانے کیلیے نظام قائم کرے گی تاکہ سرمایہ کاروں کو زرعی شعبے میں بین الاقوامی سطح پر دستیاب مواقع سے فائدہ اٹھانے کیلیے قابل عمل پیکیج پیش کیے جاسکیں۔
ایس ایم ای کے چیف ایگزیکٹو صدیق الرحمٰن رانا نے جامعہ زرعیہ کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹرا قراراحمد خان سے ملاقات کے دوران بتایاکہ صرف چین جڑی بوٹیوں کی صنعت کوفروغ دیکر 49ارب ڈالرسالانہ حاصل کررہاہے جبکہ پاکستان کے پاس دنیا کی نایاب اور انتہائی قیمتی ادویاتی نباتات کاوافر ذخیرہ موجودہے جسے جدیدصنعت کے طور پر متعارف کراتے ہوئے خطیر زرمبادلہ حاصل کیاجاسکتا ہے،انھوں نے بتایاکہ حال ہی میں 300جڑی بوٹیوںکاجدید سائنسی بنیادوں پر تجزیہ کرایاگیاہے جن میں سے 53انتہائی قیمتی جڑی بوٹیاں سامنے آئی ہیںجن کی دنیا بھر میںبہت زیادہ مانگ ہے جنھیںبرآمداتی مراحل سے گزار کرملکی معیشت کوسہارا دینے کا اہتمام کیا جاسکتاہے۔
انھوںنے بتایاکہ کرنڈی بوٹی کینسر کے علاج کیلیے استعمال کی جا رہی ہے جبکہ ہیپا ٹائٹس کیلیے سب سے اکثیر پوداپاکستان میں دستیاب ہے، انھوںنے بتایاکہ ہماری 20ارب ڈالرکی برآمدات ہیں جبکہ درآمدات کا حجم 40ارب ڈالر ہے لہذا اس خلاکوپر کرنے کیلیے ہمیں ہائی ویلیوفصلات اور پوسٹ ہارویسٹ ٹیکنالوجی کے فروغ کیلیے دنیا میں بہترین ماڈل متعارف کرانا ہوںگے۔