کوالاالمپور سمٹ کا بائیکاٹ 2بجلی گھروں کی نجکاری تاخیر کاشکار
وزیراعظم نہ جانے کے بعد سرمایہ کاروں کی عدم دلچسپی،ایک نے دستاویزات جمع کرائیں
وزیراعظم عمران خان کے کوالاالمپور سمٹ میں شرکت سے دستبرداری کے فیصلے کے بعدپیداہونے والی غیریقینی صورتحال سے دوبجلی گھروں کی پرائیوٹائزیشن سے پندرہ لاکھ ڈالرجمع کرنے کامنصوبہ تاخیرکاشکارہوگیاہے اورصرف ایک غیرملکی سرمایہ کار نے دستاویزات جمع کرائی ہیں۔
دو ایل این جی پاورپلانٹ کی فروخت کیلئے ہونے والی پیشکشوں میں ابتدائی طورپر ملائشیا، چین، قطر، امارات اورسعودی عرب کے سرمایہ کاروں نے دلچسپی لی تھی۔ حکومت کی طرف سے نومبر کے شروع میں اظہار دلچسپی کااشتہار دیاگیااور23دسمبر کی حتمی تاریخ مقررکی گئی تاہم 14 غیرملکی فرموں سمیت مجموعی طورپر19فرموں نیپرائیوٹائزیشن کمیشن سے دستاویزات خریدیں تاہم 23دسمبرکی ڈیڈلائن تک صرف ایک کمپنی نے کوالیفکیشن بیان جمع کرایا اس طرح حکومت کو17جنوری2020تک تاریخ میں توسیع کرنا پڑی۔
یہ ردعمل وزیراعظم عمران خان کے کوالاالمپورسمٹ سے نام واپس لئے جانے پرسامنے آیا حالانکہ حکومتی ذرائع کے مطابق قطری سرمایہ کاروں نے وزارت پرائیوٹائزیشن سے اظہاردلچسپی کی دستاویز بھی حاصل کرلی تھیں۔
حکومتی ذرائع کے مطابق20 دسمبرتک ملائشیاکی انرجی فرم کی طرف سے کوالیفکیشن کی صرف ایک درخواست جمع کرائی گئی ہے جس کا چینی سرمایہ کارمالک ہے ۔ پاکستان کی طرف سے کوالاالمپور سمٹ کے بائیکاٹ کی خبراسوقت سامنے آئی جب پاکستانی حکام خلیجی ممالک میں ممکنہ سرمایہ کاروں سے مل رہے تھے۔ پاکستانی وفد نے 14سے18دسمبر بیرون ممالک میں غیرملکی سرمایہ کاروں کوترغیب دینے کے لیے روڈشوز کئے۔
وزارت پرائیوٹائزیشن کے مطابق دلچسپی رکھنے والی پارٹیوں کی درخواست پرکوالیفکیشن بیان جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کی گئی۔ جس کی وجہ سے یہ سودہ رواں مالی سال کی چوتھی سہ ماہی تک جا پہنچاہے۔16دسمبرکووزارت پرائیوٹائزیشن نے قومی اسمبلی کو بتایاکہ حکومت نیشنل پاور پارکس کمپنی لمیٹیڈ(NPPMCL)کی نجکاری مالی سال2019-20 کی تیسری سہ ماہی تک مکمل کرناچاہتی ہے۔سودا پہلے ہی تین ماہ کی تاخیر کا شکار ہو چکا تھا کیونکہ وزیراعطم کے معیشت بارے مشیرحفیظ شیخ اسے دسمبرکے اختتام سے قبل مکمل کرناچاہتے تھے۔
اس سلسلے میں سیکرٹری نجکاری رضوان ملک سے رابطہ کیا گیاتوانہوں نے بتایاکہ کرسمس اور نئے سال کی چھٹیوں کی وجہ سے ڈیڈلائن میں توسیع کی گئی۔
وزیراعظم کے کوالاالمپورسمٹ بارے یوٹرن سے پہنچنے والے نقصان سے متعلق سوال پررضوان ملک نے کہا کہ ملائشیا اور قطری سرمایہ کار اب بھی پرجوش ہیں۔توقع ہے وہ توسیع شدہ تاریخ میں اپنی دستاویزات جمع کرادیں گے۔رضوان ملک نے توقع ظاہر کی کہ موجودہ سیاسی غیریقینی بھی جلدختم ہوجائے گی اوربولی کاعمل مارچ کے اختتام تک مکمل ہوجائے گا۔
دو ایل این جی پاورپلانٹ کی فروخت کیلئے ہونے والی پیشکشوں میں ابتدائی طورپر ملائشیا، چین، قطر، امارات اورسعودی عرب کے سرمایہ کاروں نے دلچسپی لی تھی۔ حکومت کی طرف سے نومبر کے شروع میں اظہار دلچسپی کااشتہار دیاگیااور23دسمبر کی حتمی تاریخ مقررکی گئی تاہم 14 غیرملکی فرموں سمیت مجموعی طورپر19فرموں نیپرائیوٹائزیشن کمیشن سے دستاویزات خریدیں تاہم 23دسمبرکی ڈیڈلائن تک صرف ایک کمپنی نے کوالیفکیشن بیان جمع کرایا اس طرح حکومت کو17جنوری2020تک تاریخ میں توسیع کرنا پڑی۔
یہ ردعمل وزیراعظم عمران خان کے کوالاالمپورسمٹ سے نام واپس لئے جانے پرسامنے آیا حالانکہ حکومتی ذرائع کے مطابق قطری سرمایہ کاروں نے وزارت پرائیوٹائزیشن سے اظہاردلچسپی کی دستاویز بھی حاصل کرلی تھیں۔
حکومتی ذرائع کے مطابق20 دسمبرتک ملائشیاکی انرجی فرم کی طرف سے کوالیفکیشن کی صرف ایک درخواست جمع کرائی گئی ہے جس کا چینی سرمایہ کارمالک ہے ۔ پاکستان کی طرف سے کوالاالمپور سمٹ کے بائیکاٹ کی خبراسوقت سامنے آئی جب پاکستانی حکام خلیجی ممالک میں ممکنہ سرمایہ کاروں سے مل رہے تھے۔ پاکستانی وفد نے 14سے18دسمبر بیرون ممالک میں غیرملکی سرمایہ کاروں کوترغیب دینے کے لیے روڈشوز کئے۔
وزارت پرائیوٹائزیشن کے مطابق دلچسپی رکھنے والی پارٹیوں کی درخواست پرکوالیفکیشن بیان جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کی گئی۔ جس کی وجہ سے یہ سودہ رواں مالی سال کی چوتھی سہ ماہی تک جا پہنچاہے۔16دسمبرکووزارت پرائیوٹائزیشن نے قومی اسمبلی کو بتایاکہ حکومت نیشنل پاور پارکس کمپنی لمیٹیڈ(NPPMCL)کی نجکاری مالی سال2019-20 کی تیسری سہ ماہی تک مکمل کرناچاہتی ہے۔سودا پہلے ہی تین ماہ کی تاخیر کا شکار ہو چکا تھا کیونکہ وزیراعطم کے معیشت بارے مشیرحفیظ شیخ اسے دسمبرکے اختتام سے قبل مکمل کرناچاہتے تھے۔
اس سلسلے میں سیکرٹری نجکاری رضوان ملک سے رابطہ کیا گیاتوانہوں نے بتایاکہ کرسمس اور نئے سال کی چھٹیوں کی وجہ سے ڈیڈلائن میں توسیع کی گئی۔
وزیراعظم کے کوالاالمپورسمٹ بارے یوٹرن سے پہنچنے والے نقصان سے متعلق سوال پررضوان ملک نے کہا کہ ملائشیا اور قطری سرمایہ کار اب بھی پرجوش ہیں۔توقع ہے وہ توسیع شدہ تاریخ میں اپنی دستاویزات جمع کرادیں گے۔رضوان ملک نے توقع ظاہر کی کہ موجودہ سیاسی غیریقینی بھی جلدختم ہوجائے گی اوربولی کاعمل مارچ کے اختتام تک مکمل ہوجائے گا۔