بلاول ملک میں جمہوریت لانا چاہتے ہیں تو پہلے اپنی پارٹی میں لائیں فردوس عاشق
جمہوریت سے بلاول بھٹو زرداری کی مراد بد عنوانی کے لائسنس بانٹنا ہیں، معاون خصوصی
معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری ملک میں جمہوریت لانا چاہتے ہیں تو پہلے اپنی پارٹی میں لائیں۔
سیالکوٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ہم ایک ایسے شخص کی آواز سن رہے ہیں جسے بینظیر بھٹو کی یاد صرف ان کی برسی پر ستاتی ہے، وزیراعظم کو پرچی کے ذریعے سیاست میں اترنے والے سلیکٹڈ کا طعنہ دے رہے ہیں۔
معاون خصوصی نے کہا کہ بلاول بھٹوزرداری کا جمہوریت پر بات کرنا مذاق کے مترادف ہے، وہ ٹھیک کہہ رہے ہیں کہ پاکستان میں وہ جمہوریت نہیں جس کے لئے قربانیاں دی گئیں کیونکہ ملک میں اس وقت واقعی گٹھ جوڑ اور مک مکا والی جمہوریت نہیں ہے، جمہوریت سے بلاول کی مراد بد عنوانی کے لائسنس بانٹنا ہیں، بلاول ملک میں جمہوریت لانا چاہتے ہیں تو پہلے اپنی پارٹی میں لائیں اور اپنے وزیراعلیٰ کو آزاد کریں۔
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کچھ لوگوں نے ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگایا اور کہا تھا کہ عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے، انہوں نے ووٹر سے جینے مرنے کا دعوی کیا تھا اب انہیں تنہا چھوڑ کر جارہے ہیں۔
معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ قائد اعظم نے آر ایس ایس کے انتہا پسند نظریے کو بھانپ لیا تھا، بھارت میں آج دو قومی نظریہ جیت گیا ہے، وہاں شہریت بل پر افراتفری پھیل چکی ہے، بھارت اندورنی انتشار سے توجہ ہٹانے کے لیے فالس فلیگ آپریشن کرسکتا ہے لیکن عوام اور حکومت پاک فوج کے ساتھ کھڑی ہے۔
سیالکوٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ہم ایک ایسے شخص کی آواز سن رہے ہیں جسے بینظیر بھٹو کی یاد صرف ان کی برسی پر ستاتی ہے، وزیراعظم کو پرچی کے ذریعے سیاست میں اترنے والے سلیکٹڈ کا طعنہ دے رہے ہیں۔
معاون خصوصی نے کہا کہ بلاول بھٹوزرداری کا جمہوریت پر بات کرنا مذاق کے مترادف ہے، وہ ٹھیک کہہ رہے ہیں کہ پاکستان میں وہ جمہوریت نہیں جس کے لئے قربانیاں دی گئیں کیونکہ ملک میں اس وقت واقعی گٹھ جوڑ اور مک مکا والی جمہوریت نہیں ہے، جمہوریت سے بلاول کی مراد بد عنوانی کے لائسنس بانٹنا ہیں، بلاول ملک میں جمہوریت لانا چاہتے ہیں تو پہلے اپنی پارٹی میں لائیں اور اپنے وزیراعلیٰ کو آزاد کریں۔
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کچھ لوگوں نے ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگایا اور کہا تھا کہ عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے، انہوں نے ووٹر سے جینے مرنے کا دعوی کیا تھا اب انہیں تنہا چھوڑ کر جارہے ہیں۔
معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ قائد اعظم نے آر ایس ایس کے انتہا پسند نظریے کو بھانپ لیا تھا، بھارت میں آج دو قومی نظریہ جیت گیا ہے، وہاں شہریت بل پر افراتفری پھیل چکی ہے، بھارت اندورنی انتشار سے توجہ ہٹانے کے لیے فالس فلیگ آپریشن کرسکتا ہے لیکن عوام اور حکومت پاک فوج کے ساتھ کھڑی ہے۔