جامعہ کراچی انچارج سیمسٹر سیل کی اسامی پر تقرری نہ ہوسکی
تقرری نہ ہونے سے شعبہ غیرفعال ہوگیا، سیمسٹر کی مارک شیٹ سمیت دیگر دستاویزات کے اجرا کا کام بھی رکا ہوا ہے
جامعہ کراچی کے شعبہ سیمسٹر سیل کے انچارج کی اسامی پرتقرری نہ کیے جانے کے سبب یونیورسٹی کاانتہائی کلیدی شعبہ غیرفعال ہوگیا۔
انچارج کی تقرری نہ ہونے سے شعبہ سے سیمسٹرکی مارک شیٹس سمیت دیگردستاویزات کے اجراکاسلسلہ رکا ہواہے، نتائج کی ٹیبولیشن (اندراج) اورنتائج کی تیاری کاکام بھی متاثرہورہا ہے، یہ اسامی 10روزقبل پروفیسرحیدر رضوی کے انتقال کے بعد خالی ہوگئی تھی تاہم اس اسامی پرتقرری کیلیے جامعہ کراچی کے اساتذہ کی اتنی بڑی تعدادخواہش مند ہے کہ شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر محمدقیصرکوانچارج سیمسٹرکی اسامی پرتقرری کے سلسلے میں دشواریوں کاسامناہے، بتایاجارہاہے کہ اساتذہ کمیونٹی کی جانب سے کئی خواہش مند امیدواروں کے نام سامنے آنے کے بعد سے انتظامیہ جان چھڑانے کیلیے تقرری میں تاخیر پر مجبورہوگئی کیونکہ شیخ الجامعہ پروفیسرڈاکٹرمحمد قیصراس اسامی پر کسی با اصول اوردیانتدارشخص کی تقرری چاہتے ہیں، ''ایکسپریس'' کومعلوم ہواہے کہ انچارج سیمسٹرسیل کی اسامی پرتقرری کے خواہش مند اساتذہ میں سے شعبہ طبعیات کے استاد انتخاب الفت کانام سرفہرست ہے اور شیخ الجامعہ کے ایک قریبی ساتھی بھی ان کی تقرری میں خاصی دلچسپی رکھتے ہیں۔
مزیدبراں اساتذہ کمیونٹی کے کچھ افراد کی جانب سے شعبہ سیاسیات کی پروفیسرنصرت ادریس کانام کی بھی سفارش کی جا رہی ہے، شعبہ سیاسیات کی پروفیسرانیلاامبربھی اس اسامی پر تقرری کی خواہش مندہیں تاہم مضبوط لابی اورانتظامی عہدوں پر کام کاتجربہ ہونے کے باعث دونوں خواتین اساتذہ میں سے نصرت ادریس کانام ایک مضبوط امیدوار کے طورپر سامنے آرہاہے، مزیدبراں ایک اورلابی کی جانب سے شعبہ کمپیوٹرسائنس کے ٹیچرصادق علی خان کانام بھی انچارج سیمسٹرسیل کے طورپرپیش کیا گیا ہے، دوسری جانب ''ایکسپریس''کومعلوم ہواہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ ان اساتذہ میں سے کسی کے نام کوبحیثیت انچارج سمیسٹرسیل مقررکرنے پرآمادہ نہیں اورقرعہ فال کسی اورٹیچرکے نام کانکالے جانیکا امکان ہے اوراس سلسلے میں جامعہ کراچی کے کلیہ علوم کے ایک ٹیچرکے نام پر انتظامیہ سنجیدگی سے غورکررہی ہے، امکان ہے کہ شعبہ سیمسٹرسیل کی دوبارہ اورفوری فعالی کیلیے انچارج سیمسٹرسیل کی تقرری آج یاکل میں ہی کردی جائے گئی۔
انچارج کی تقرری نہ ہونے سے شعبہ سے سیمسٹرکی مارک شیٹس سمیت دیگردستاویزات کے اجراکاسلسلہ رکا ہواہے، نتائج کی ٹیبولیشن (اندراج) اورنتائج کی تیاری کاکام بھی متاثرہورہا ہے، یہ اسامی 10روزقبل پروفیسرحیدر رضوی کے انتقال کے بعد خالی ہوگئی تھی تاہم اس اسامی پرتقرری کیلیے جامعہ کراچی کے اساتذہ کی اتنی بڑی تعدادخواہش مند ہے کہ شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر محمدقیصرکوانچارج سیمسٹرکی اسامی پرتقرری کے سلسلے میں دشواریوں کاسامناہے، بتایاجارہاہے کہ اساتذہ کمیونٹی کی جانب سے کئی خواہش مند امیدواروں کے نام سامنے آنے کے بعد سے انتظامیہ جان چھڑانے کیلیے تقرری میں تاخیر پر مجبورہوگئی کیونکہ شیخ الجامعہ پروفیسرڈاکٹرمحمد قیصراس اسامی پر کسی با اصول اوردیانتدارشخص کی تقرری چاہتے ہیں، ''ایکسپریس'' کومعلوم ہواہے کہ انچارج سیمسٹرسیل کی اسامی پرتقرری کے خواہش مند اساتذہ میں سے شعبہ طبعیات کے استاد انتخاب الفت کانام سرفہرست ہے اور شیخ الجامعہ کے ایک قریبی ساتھی بھی ان کی تقرری میں خاصی دلچسپی رکھتے ہیں۔
مزیدبراں اساتذہ کمیونٹی کے کچھ افراد کی جانب سے شعبہ سیاسیات کی پروفیسرنصرت ادریس کانام کی بھی سفارش کی جا رہی ہے، شعبہ سیاسیات کی پروفیسرانیلاامبربھی اس اسامی پر تقرری کی خواہش مندہیں تاہم مضبوط لابی اورانتظامی عہدوں پر کام کاتجربہ ہونے کے باعث دونوں خواتین اساتذہ میں سے نصرت ادریس کانام ایک مضبوط امیدوار کے طورپر سامنے آرہاہے، مزیدبراں ایک اورلابی کی جانب سے شعبہ کمپیوٹرسائنس کے ٹیچرصادق علی خان کانام بھی انچارج سیمسٹرسیل کے طورپرپیش کیا گیا ہے، دوسری جانب ''ایکسپریس''کومعلوم ہواہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ ان اساتذہ میں سے کسی کے نام کوبحیثیت انچارج سمیسٹرسیل مقررکرنے پرآمادہ نہیں اورقرعہ فال کسی اورٹیچرکے نام کانکالے جانیکا امکان ہے اوراس سلسلے میں جامعہ کراچی کے کلیہ علوم کے ایک ٹیچرکے نام پر انتظامیہ سنجیدگی سے غورکررہی ہے، امکان ہے کہ شعبہ سیمسٹرسیل کی دوبارہ اورفوری فعالی کیلیے انچارج سیمسٹرسیل کی تقرری آج یاکل میں ہی کردی جائے گئی۔