نابینا افراد کیلیے اسلامی دنیا کا پہلا بریل قرآن مجید تیار
ڈھائی سال کی محنت سے بریل لینگویج میں نابیناافرادکیلیے قرآن مرتب کیا،مخیرحضرات کی مددسے بغیرہدیہ قرآن فراہم کرتے ہیں
بصارت سے محروم افراد کی فلاح و بہبود اور تعلیم وتربیت کے ذریعے انہیں معاشرے کا مفید شہری بنانے والے ادارے بلائنڈ ریسورس فاؤنڈیشن پاکستان نے نابینا افراد کے لیے اسلامی دنیا کا پہلا بریل قرآن شریف تیار کرلیا ہے۔
نابینا افراد عام طباعت شدہ قرآن شریف پڑھ نہیں سکتے اس لیے ان کے لیے بریل لینگویج میں ابھرے ہوئے نقاط پر مبنی خصوصی قرآن پاک کراچی میں تیار کیا گیا ہے، بلائنڈ ریسورس فاؤنڈیشن پاکستان کے روح رواں محمد شکیل (جو خود بھی بصارت سے محروم ہیں) نے ایکسپریس کو بتایا کہ پاکستان میں نابینا افراد کی تعداد 5 لاکھ سے زائد ہیں جن کے لیے پڑھنے کا مواد نہ ہونے کے برابر ہے بلائنڈ ریسورس فاؤنڈیشن نابینا افراد کو علم کے زیور سے آراستہ کرنے کے لیے مصروف عمل ہے اور ان میں تکنیکی صلاحیتوں کے فروغ کے لیے کوشاں ہے۔
ادارے نے دینی تعلیم پر خصوصی توجہ دی ہے اس مقصد کے لیے ڈھائی سال کی محنت سے بریل لینگویج میں ابھرے ہوئے نقاط کے ذریعے نابینا افراد کے لیے قرآن پاک مرتب کیا گیا ہے، گزشتہ سال سے اب تک 100 جلدیں بصارت سے محروم افراد میں تقسیم کی جاچکی ہیں جبکہ ملائیشیا اور سری لنکا میں بھی قرآن شریف بھجوائے گئے ہیں جنھیں بے حد پذیرائی ملی ہے۔
محمد شکیل کے مطابق پوری اسلامی دنیا میں نابینا افراد کے لیے بریل لینگویج کے قرآن پاک کی ضرورت تھی اس لیے اور ان کا ادارہ پاکستان کی ضرورت پوری کرنے کے بعد اسلامی ملکوں کو بھی قرآن پاک فراہم کرے گا، بلائنڈ ریسورس فاؤنڈیشن مخیرحضرات کی مدد سے بصارت سے محروم افراد کو ہدیہ کے بغیر قرآن پاک فراہم کرتا ہے۔
بریل قرآن پاک کی چھپائی کی لاگت ساڑھے 4 ہزار روپے ہے
بصارت سے محروم افراد کے لیے قرآن پاک پرنٹ کرنے میں پورا ایک روز لگتا ہے قرآن پاک 6 جلدوں پر مشتمل ہوتا ہے ہر جلد میں پانچ سپارے ہوتے ہیں کیونکہ بریل لینگویج کا کارڈ موٹا ہونے کی وجہ سے تمام سپارے ایک جلد میں مرتب نہیں کیے جا سکتے، یہ بات بلائنڈ ریسورس فاؤنڈیشن پاکستان کے روح رواں محمد شکیل نے گفتگو میں بتائی انھوں نے کہا کہ ایک قرآن پاک پر پرنٹنگ کی مد میں ساڑھے 4 ہزار روپے کی لاگت آتی ہے، پرنٹنگ کے لیے خصوصی پرنٹر درآمد کیا گیا ہے جو جنوبی افریقہ میں نابینا افراد کی فلاح و بہبود کے لیے سرگرم پاکستانی وقار یونس کی وساطت سے سوئیڈن سے درآمد کی گئی ہے۔
محمد شکیل کے مطابق وہ پوری اسلامی دنیا میں نابینا افراد کے لیے قرآن پاک مہیا کرنا چاہتے ہیں جس کے لیے مخیر حضرات کی مدد اور تعاون ناگزیر ہے، نیکی کا کام ہے، مخیر حضرات مل جائیں اور قرآن پاک کی تیاری میں حصہ ڈالیں تو ہم سب کو اس کا اجر ملے گا۔
سندھ حکومت کابریل مواد مرتب کرنے کا مرکز فعال نہ ہوسکا
سندھ حکومت نے نابینا افراد کے لیے بریل لینگویج میں تعلیمی مواد مرتب کرنے کے لیے خصوصی مرکز قائم کیا تاہم اس مرکز کو تاحال فعال نہیں کیا گیا، بصارت سے محروم افراد کے ادارے بی آر ایف پی نے سندھ حکومت کو باضابطہ طور پر پیشکش کی ہے کہ اگر اس مرکز کو بی آر ایف پی کی نگرانی میں چلایا جائے تو ایک سال کے عرصے میں پہلی جماعت سے بارہویں جماعت تک کے تمام تدریسی مواد اور کتابوں کو بریل لینگویج میں تیار کردیں گے جس سے بصارت سے محروم افراد کے لیے تعلیم کا حصول آسان ہوگا اس وقت تدریسی مواد کی شدید کمی کی وجہ سے بصارت سے محروم بچوں کو عام اسکولوں میں پڑھنا پڑتا ہے اور کتابوں کے بجائے آڈیو لیکچر سن کر یاد کرنے پڑتے ہیں اور امتحان دینے میں بھی شدید دشواری ہوتی ہے۔
بی آر ایف نے 20 بریل کتابیں مرتب کر لیں، بریل لینگویج میں میگزین بھی شائع ہوتا ہے
بلائنڈ ریسورس فاؤنڈیشن پاکستان کا واحد ادارہ ہے جو بصارت سے محروم افراد کی تعلیمی ضروریات کو پورا کرنے اور روز مرہ زندگی سے متعلق تحریری مواد مرتب کرکے ان کی زندگیاں آسان بنارہا ہے، ادارہ اب تک 20 سے زائد کتابیں مرتب کرچکا ہے بریل لینگویج میں بنائی گئی ان کتابوں میں کھانے پینے کی تراکیب پر مبنی کتابیں، دینی کتابیں، ٹیکنالوجی کے بارے میں معلوماتی کتابیں شامل ہیں۔
ادارے نے بصارت سے محروم افراد کے لیے بریل لینگویج میں تحریر کے لیے خصوصی پلیٹ بھی تیار کرائی ہے اس کے علاوہ ایک سہ ماہی جریدے کا اجرا بھی کیا جارہا ہے جو پاکستان کا واحد بریل میگزین ہے اس جریدے کی ایڈیٹر عروج فاطمہ ہیں اور بصارت سے محروم افراد کے آرٹیکل ہی اس میں شامل کیے جاتے ہیں۔
بصارت سے محروم افراد کیلیے کورسز اور اداروںکاقیام بی آرایف کاہدف ہے
بی آر ایف پی نے پاکستان میں بصارت سے محروم افراد کے لیے کلینڈر بھی جاری کیے ہیں اور اس سال یوم اقبال پر علامہ محمد اقبال کی نظموں کو بریل لینگویج میں مرتب کرکے بصارت سے محروم بچوں کوکتابچے فراہم کیے ہیں۔، یہ ادارہ اگلے ایک سال میں پاکستان کی پہلی آڈیو لائبریری بھی تشکیل دے رہا ہے جس میں پہلی کلاس سے نویں جماعت تک کی تمام کتب آڈیو میں دستیاب ہوں گی اسی طرح بصارت سے محروم افراد کی صلاحیتوں کی بہتری کے لیے مختلف کورسز اور انسٹی ٹیوٹس کا قیام بھی ادارے کے اہداف میں شامل ہے۔
بی آرایف نے مدارس اورمساجدمیں نابینا افراد کیلیے دینی تعلیم شروع کر دی
بلائنڈ ریسورس فاؤنڈیشن نے کراچی میں مختلف مدارس اور مساجد میں نابینا افراد کے لیے دینی تعلیم کا سلسلہ بھی شروع کیا ہے۔ 6 علاقوں میں نابینا افراد کو قرآن اور دین کی تعلیم کا اہتمام کرنے کا مقصد نابینا افراد کو ان کے گھروں کے قریب دینی تعلیم فراہم کرنا ہے ان مساجد میں بریل لینگویج کے قرآن کریم اور دینی کتابیں بھی مہیا کی گئی ہیں اس سلسلے کو مزید وسیع کیا جارہا ہے۔
نابینا افراد عام طباعت شدہ قرآن شریف پڑھ نہیں سکتے اس لیے ان کے لیے بریل لینگویج میں ابھرے ہوئے نقاط پر مبنی خصوصی قرآن پاک کراچی میں تیار کیا گیا ہے، بلائنڈ ریسورس فاؤنڈیشن پاکستان کے روح رواں محمد شکیل (جو خود بھی بصارت سے محروم ہیں) نے ایکسپریس کو بتایا کہ پاکستان میں نابینا افراد کی تعداد 5 لاکھ سے زائد ہیں جن کے لیے پڑھنے کا مواد نہ ہونے کے برابر ہے بلائنڈ ریسورس فاؤنڈیشن نابینا افراد کو علم کے زیور سے آراستہ کرنے کے لیے مصروف عمل ہے اور ان میں تکنیکی صلاحیتوں کے فروغ کے لیے کوشاں ہے۔
ادارے نے دینی تعلیم پر خصوصی توجہ دی ہے اس مقصد کے لیے ڈھائی سال کی محنت سے بریل لینگویج میں ابھرے ہوئے نقاط کے ذریعے نابینا افراد کے لیے قرآن پاک مرتب کیا گیا ہے، گزشتہ سال سے اب تک 100 جلدیں بصارت سے محروم افراد میں تقسیم کی جاچکی ہیں جبکہ ملائیشیا اور سری لنکا میں بھی قرآن شریف بھجوائے گئے ہیں جنھیں بے حد پذیرائی ملی ہے۔
محمد شکیل کے مطابق پوری اسلامی دنیا میں نابینا افراد کے لیے بریل لینگویج کے قرآن پاک کی ضرورت تھی اس لیے اور ان کا ادارہ پاکستان کی ضرورت پوری کرنے کے بعد اسلامی ملکوں کو بھی قرآن پاک فراہم کرے گا، بلائنڈ ریسورس فاؤنڈیشن مخیرحضرات کی مدد سے بصارت سے محروم افراد کو ہدیہ کے بغیر قرآن پاک فراہم کرتا ہے۔
بریل قرآن پاک کی چھپائی کی لاگت ساڑھے 4 ہزار روپے ہے
بصارت سے محروم افراد کے لیے قرآن پاک پرنٹ کرنے میں پورا ایک روز لگتا ہے قرآن پاک 6 جلدوں پر مشتمل ہوتا ہے ہر جلد میں پانچ سپارے ہوتے ہیں کیونکہ بریل لینگویج کا کارڈ موٹا ہونے کی وجہ سے تمام سپارے ایک جلد میں مرتب نہیں کیے جا سکتے، یہ بات بلائنڈ ریسورس فاؤنڈیشن پاکستان کے روح رواں محمد شکیل نے گفتگو میں بتائی انھوں نے کہا کہ ایک قرآن پاک پر پرنٹنگ کی مد میں ساڑھے 4 ہزار روپے کی لاگت آتی ہے، پرنٹنگ کے لیے خصوصی پرنٹر درآمد کیا گیا ہے جو جنوبی افریقہ میں نابینا افراد کی فلاح و بہبود کے لیے سرگرم پاکستانی وقار یونس کی وساطت سے سوئیڈن سے درآمد کی گئی ہے۔
محمد شکیل کے مطابق وہ پوری اسلامی دنیا میں نابینا افراد کے لیے قرآن پاک مہیا کرنا چاہتے ہیں جس کے لیے مخیر حضرات کی مدد اور تعاون ناگزیر ہے، نیکی کا کام ہے، مخیر حضرات مل جائیں اور قرآن پاک کی تیاری میں حصہ ڈالیں تو ہم سب کو اس کا اجر ملے گا۔
سندھ حکومت کابریل مواد مرتب کرنے کا مرکز فعال نہ ہوسکا
سندھ حکومت نے نابینا افراد کے لیے بریل لینگویج میں تعلیمی مواد مرتب کرنے کے لیے خصوصی مرکز قائم کیا تاہم اس مرکز کو تاحال فعال نہیں کیا گیا، بصارت سے محروم افراد کے ادارے بی آر ایف پی نے سندھ حکومت کو باضابطہ طور پر پیشکش کی ہے کہ اگر اس مرکز کو بی آر ایف پی کی نگرانی میں چلایا جائے تو ایک سال کے عرصے میں پہلی جماعت سے بارہویں جماعت تک کے تمام تدریسی مواد اور کتابوں کو بریل لینگویج میں تیار کردیں گے جس سے بصارت سے محروم افراد کے لیے تعلیم کا حصول آسان ہوگا اس وقت تدریسی مواد کی شدید کمی کی وجہ سے بصارت سے محروم بچوں کو عام اسکولوں میں پڑھنا پڑتا ہے اور کتابوں کے بجائے آڈیو لیکچر سن کر یاد کرنے پڑتے ہیں اور امتحان دینے میں بھی شدید دشواری ہوتی ہے۔
بی آر ایف نے 20 بریل کتابیں مرتب کر لیں، بریل لینگویج میں میگزین بھی شائع ہوتا ہے
بلائنڈ ریسورس فاؤنڈیشن پاکستان کا واحد ادارہ ہے جو بصارت سے محروم افراد کی تعلیمی ضروریات کو پورا کرنے اور روز مرہ زندگی سے متعلق تحریری مواد مرتب کرکے ان کی زندگیاں آسان بنارہا ہے، ادارہ اب تک 20 سے زائد کتابیں مرتب کرچکا ہے بریل لینگویج میں بنائی گئی ان کتابوں میں کھانے پینے کی تراکیب پر مبنی کتابیں، دینی کتابیں، ٹیکنالوجی کے بارے میں معلوماتی کتابیں شامل ہیں۔
ادارے نے بصارت سے محروم افراد کے لیے بریل لینگویج میں تحریر کے لیے خصوصی پلیٹ بھی تیار کرائی ہے اس کے علاوہ ایک سہ ماہی جریدے کا اجرا بھی کیا جارہا ہے جو پاکستان کا واحد بریل میگزین ہے اس جریدے کی ایڈیٹر عروج فاطمہ ہیں اور بصارت سے محروم افراد کے آرٹیکل ہی اس میں شامل کیے جاتے ہیں۔
بصارت سے محروم افراد کیلیے کورسز اور اداروںکاقیام بی آرایف کاہدف ہے
بی آر ایف پی نے پاکستان میں بصارت سے محروم افراد کے لیے کلینڈر بھی جاری کیے ہیں اور اس سال یوم اقبال پر علامہ محمد اقبال کی نظموں کو بریل لینگویج میں مرتب کرکے بصارت سے محروم بچوں کوکتابچے فراہم کیے ہیں۔، یہ ادارہ اگلے ایک سال میں پاکستان کی پہلی آڈیو لائبریری بھی تشکیل دے رہا ہے جس میں پہلی کلاس سے نویں جماعت تک کی تمام کتب آڈیو میں دستیاب ہوں گی اسی طرح بصارت سے محروم افراد کی صلاحیتوں کی بہتری کے لیے مختلف کورسز اور انسٹی ٹیوٹس کا قیام بھی ادارے کے اہداف میں شامل ہے۔
بی آرایف نے مدارس اورمساجدمیں نابینا افراد کیلیے دینی تعلیم شروع کر دی
بلائنڈ ریسورس فاؤنڈیشن نے کراچی میں مختلف مدارس اور مساجد میں نابینا افراد کے لیے دینی تعلیم کا سلسلہ بھی شروع کیا ہے۔ 6 علاقوں میں نابینا افراد کو قرآن اور دین کی تعلیم کا اہتمام کرنے کا مقصد نابینا افراد کو ان کے گھروں کے قریب دینی تعلیم فراہم کرنا ہے ان مساجد میں بریل لینگویج کے قرآن کریم اور دینی کتابیں بھی مہیا کی گئی ہیں اس سلسلے کو مزید وسیع کیا جارہا ہے۔