حکیم اللہ ہلاکت سیاسی قیادت سے حکومتی مشاورت مکمل

24 گھنٹے میں اعلیٰ سطح اجلاس متوقع، دوسری اے پی سی بھی بلائی جاسکتی ہے، ذرائع

24 گھنٹے میں اعلیٰ سطح اجلاس متوقع، دوسری اے پی سی بھی بلائی جاسکتی ہے، ذرائع. فوٹو : فائل

وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے وزیراعظم نوازشریف کی ہدایت پرایک مرتبہ پھرملک کی تمام جماعتوں سے رابطہ کرکے طالبان کے ساتھ مذاکرات کا عمل کامیاب کرنے پرمشاورت کی ہے جس میں پوری سیاسی قیادت نے مذاکرات کاعمل جاری رکھنے کی حمایت کی جبکہ اہم مذہبی رہنماؤں نے اس سلسلے میں اپنی خدمات کی بھی پیشکش کردی ہے۔

آئندہ24گھنٹوں میں وزیراعظم کی سربراہی میں اعلیٰ سطح کااجلاس ہوگاجس میں وزیرداخلہ کومذاکرات کے حوالے سے خصوصی ٹاسک دیاجائیگا،وزیرداخلہ اہم سیاسی ومذہبی رہنمائوں کوبھی اس میںشریک کریں گے۔ ذمے دارذرائع نے اتوارکو''ایکسپریس''کوبتایاکہ حکیم اللہ محسودکی ڈرون حملے میں ہلاکت کے بعدمشاورت کاعمل ہفتہ اوراتوار کومکمل کیاگیاجس کے بعدآئندہ 24گھنٹوں میں حکومت طالبان کیساتھ مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کیلیے اعلیٰ سطح کااجلاس منعقدکرے گی۔ ذرائع نے بتایاکہ وزیراعظم نے واضح طور پروزیرداخلہ کوحکم دیاہے کہ جہاں سے طالبان کیساتھ مذاکرات میں تعطل آیاوہیں سے ہی مذاکرات دوبارہ شروع کیے جائیں اورکسی بھی صورت مذاکرات کاعمل ڈی ریل نہ ہو۔




ذرائع کاکہناہے کہ ملک کی تمام سیاسی جماعتیں اور فوجی قیادت طالبان کیساتھ مذاکرات کی حامی ہے اور ان کا اورحکومت کاموقف ایک ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے مشاورت میں مذہبی وسیاسی قیادت کا یہ مشترکہ موقف سامنے آیا کہ امریکہ پاکستان میں خانہ جنگی کی کیفیت پیدا کرناچاہتاہے کیونکہ ایسے وقت میں جب حکومت کے طالبان قیادت کیساتھ مزاکرات شروع ہوچکے تھے، امریکانے ڈرون حملہ کرکے پاکستان کوکھلاپیغام دیا ہے ، اس لئے حکومت طالبان کیساتھ مذاکرات میں ایک منٹ کی بھی تاخیرنہ کرے ۔ ادھر آن لائن کے مطابق وزیرداخلہ آج مختلف جماعتوں کے پارلیمانی لیڈروں سے ملاقات کریں گے، اس دوران حکیم اللہ محسود کی ہلاکت کے بعدکی صورتحال پرغور کیا جائیگا، ذرائع کے مطابق حکومت ایک اورآل پارٹیز کانفرنس طلب کرسکتی ہے۔

Recommended Stories

Load Next Story