دہشت گردی کا خدشہ سیکیورٹی پلان پرنظرثانی کی ہدایت
وزارت داخلہ نے طالبان کے ممکنہ ردعمل کے پیش نظرچاروں صوبائی حکومتوں کوبھی سیکیورٹی انتظامات پرنظرثانی کی ہدایت کی ہے۔
وزارت داخلہ نے حکیم اللہ محسودکی ہلاکت کے بعد ممکنہ ردعمل کے پیش نظر غیرملکی سفارتکاروں،محرم الحرام کے جلوسوں اورمجالس اورعمومی سیکیورٹی کاپلان ازسرنو تشکیل دینے کیلیے چاروں صوبائی حکومتوں،اسلام آباد انتظامیہ اورقانون نافذ کرنیوالے اداروں کوخصوصی مراسلہ جاری کردیا ہے۔
اتوارکووزارت داخلہ کے ذرائع نے ''ایکسپریس'' کوبتایاکہ وزیرداخلہ چوہدری نثارنے حکیم اللہ محسودکی ہلاکت کے بعدچیف کمشنراورآئی جی اسلام آبادکو سیکیورٹی انتظامات ازسرنوتشکیل دینے کی ہدایت کی ہے ۔ وزارت داخلہ نے طالبان کے ممکنہ ردعمل کے پیش نظرچاروں صوبائی حکومتوں کوبھی سیکیورٹی انتظامات پرنظرثانی کی ہدایت کی ہے۔ ذرائع کا کہناہے کہ محرم الحرام کے جلوسوں کے موقع پرفول پروف سیکیورٹی یقینی بنانے، فضائی نگرانی کرنے اورجلوسوں کے راستوں کومکمل سیل کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔ذرائع کاکہناہے کہ وفاقی حکومت نے اہم تنصیبات ، عوامی مراکز ،غیرملکی قونصلیٹس اورسفارتکاروں کی رہائشگاہوں کی سیکیورٹی مذید موثراورفعال بنانے کی بھی ہدایت کی ہے۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق حساس اداروں کی جانب سے وزارت داخلہ کوموصول ہونیوالی رپورٹس میں کہاگیاہے کہ حکیم اللہ محسودکی ہلاکت کے بعد ملک بھر میں سیکیورٹی خدشات بڑھ گئے ہیں۔اتوار کوبھی اسلام آباد میں ریڈزون کی سیکیورٹی ہائی الرٹ رہی ،اسلام آباد میں داخل ہونے والی گاڑیوں کو چیکنگ کے بعدداخلے کی اجازت دی جارہی تھی۔دوسری طرف تحریک طالبان پاکستان سمیت9کالعدم تنظیموں کی جانب سے حکیم اللہ مسعودکی ہلاکت کا بدلہ لینے پراتفاق کے بعدپنجاب سمیت چاروں صوبوںکومحرم الحرام میں سیکیورٹی انتظامات مزیدسخت کر نے اوراحساس علاقوں میں سرچ آپر یشن کر نے کی ہدایت کردی گئی ہے۔ اتوارکونجی ٹی وی کی رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ تحر یک طالبان پاکستان ، پنجابی طالبان،انصارالمجاہدین،انصار لعسیر،لشکر جھنگوی سمیت9 تنظیموں نے حکیم اللہ محسوداوران کے ساتھیوں کی ہلاکت کا بدلہ لینے کا فیصلہ کر لیاہے جس کی اطلاع خفیہ اداروں اور وفاقی حکو مت کوبھی موصول ہو چکی ہے۔وفاقی حکو مت نے چاروں صوبوں کوسیکیورٹی انتظامات مزیدسخت کر نے کی ہدایت کر دی ہے ۔
اتوارکووزارت داخلہ کے ذرائع نے ''ایکسپریس'' کوبتایاکہ وزیرداخلہ چوہدری نثارنے حکیم اللہ محسودکی ہلاکت کے بعدچیف کمشنراورآئی جی اسلام آبادکو سیکیورٹی انتظامات ازسرنوتشکیل دینے کی ہدایت کی ہے ۔ وزارت داخلہ نے طالبان کے ممکنہ ردعمل کے پیش نظرچاروں صوبائی حکومتوں کوبھی سیکیورٹی انتظامات پرنظرثانی کی ہدایت کی ہے۔ ذرائع کا کہناہے کہ محرم الحرام کے جلوسوں کے موقع پرفول پروف سیکیورٹی یقینی بنانے، فضائی نگرانی کرنے اورجلوسوں کے راستوں کومکمل سیل کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔ذرائع کاکہناہے کہ وفاقی حکومت نے اہم تنصیبات ، عوامی مراکز ،غیرملکی قونصلیٹس اورسفارتکاروں کی رہائشگاہوں کی سیکیورٹی مذید موثراورفعال بنانے کی بھی ہدایت کی ہے۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق حساس اداروں کی جانب سے وزارت داخلہ کوموصول ہونیوالی رپورٹس میں کہاگیاہے کہ حکیم اللہ محسودکی ہلاکت کے بعد ملک بھر میں سیکیورٹی خدشات بڑھ گئے ہیں۔اتوار کوبھی اسلام آباد میں ریڈزون کی سیکیورٹی ہائی الرٹ رہی ،اسلام آباد میں داخل ہونے والی گاڑیوں کو چیکنگ کے بعدداخلے کی اجازت دی جارہی تھی۔دوسری طرف تحریک طالبان پاکستان سمیت9کالعدم تنظیموں کی جانب سے حکیم اللہ مسعودکی ہلاکت کا بدلہ لینے پراتفاق کے بعدپنجاب سمیت چاروں صوبوںکومحرم الحرام میں سیکیورٹی انتظامات مزیدسخت کر نے اوراحساس علاقوں میں سرچ آپر یشن کر نے کی ہدایت کردی گئی ہے۔ اتوارکونجی ٹی وی کی رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ تحر یک طالبان پاکستان ، پنجابی طالبان،انصارالمجاہدین،انصار لعسیر،لشکر جھنگوی سمیت9 تنظیموں نے حکیم اللہ محسوداوران کے ساتھیوں کی ہلاکت کا بدلہ لینے کا فیصلہ کر لیاہے جس کی اطلاع خفیہ اداروں اور وفاقی حکو مت کوبھی موصول ہو چکی ہے۔وفاقی حکو مت نے چاروں صوبوں کوسیکیورٹی انتظامات مزیدسخت کر نے کی ہدایت کر دی ہے ۔