جاپان میں کام کے خواہشمند پاکستانیوں کیلیے ’’ اسکلڈ ویزا‘‘ متعارف کرانے کا فیصلہ
مفاہمت کی یادداشت پردستخط،پاکستانی 14 شعبوں میں کام کرسکیں گے،جاپانی زبان کے3 سے 6 ماہ دورانیہ کے کورس کروائے جائیں گے
ہنرمند پاکستانیوں کی جاپان میں کام کرنے کی راہ ہموار ہو گئی، پاکستان اور جاپان کے درمیان افرادی قوت کی برآمدکے حوالے سے معاہدہ پر دستخط کردیے، پاکستانی ہنرمند جاپان میں 14مختلف شعبوں میں کام کر سکیں گے جب کہ ہنرمند پاکستانیوں کے لیے اسلکلڈ ویزہ کیٹگری متعارف کروایا جائے گا۔
پاکستان اورجاپان نے ہنرمند پاکستانیوں کی جاپان میں ملازمتوں کے لیے مفاہمتی یاداشت پر دستخط کر دیے، سیکریٹری وزارت اوورسیز پاکستانیز عامرحسن اور جاپان کے سفیر ماتسوڈاکنیوری نے مفاہمت کی یادداشت پردستخط کیے، معاہدے کے تحت پاکستانی ہنرمند جاپان میں 14مختلف شعبوں میںکام کر سکیں گے۔
اس ضمن میں جاپان میں کام کے خواہشمند پاکستانیوں کیلیے اسکلڈ ویزہ کیٹگری متعارف کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، معاہدے کے تحت اسکلڈ ویزہ کے حصول کے لیے بنیادی جاپانی زبان کا علم لازمی ہو گا۔ جاپانی زبان کے 3سے 6 ماہ دورانیہ کے کورس کروائے جائیں گے۔ اس سلسلے میں جاپان پاکستان میں لینگویج یونیورسٹی کے ساتھ ایک نیٹ ورک تیار کرے گا۔
مفاہمتی یاداشت کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری نے کہا کہ جاپان کی آبادی کم ہو رہی ہے، جاپان کو مین پاورکی ضرورت ہے، پاکستان کی 65 فیصدآبادی پینتیس سال سے کم ہے۔ معاہدے کے تحت 14 شعبوں میں پاکستان کی لیبر استعمال ہوگی، یہ پاکستانیوںکیلیے بہت اچھا موقع ہے۔
انھوں نے کہاکہ اگلے 3 سال میں جاپان کو تین لاکھ ہنرمندکی ضرورت پڑے گی، جاپان کو ٹورازم کے شعبے میں سرمایہ کیلیے بھی آمادہ کریں گے۔ صدارتی مشیر خارجہ جاپان سسنورا کینٹارو نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور جاپان کے تعلقات کے تعلقات ستر سال پرانے ہیں۔
پاکستان اورجاپان نے ہنرمند پاکستانیوں کی جاپان میں ملازمتوں کے لیے مفاہمتی یاداشت پر دستخط کر دیے، سیکریٹری وزارت اوورسیز پاکستانیز عامرحسن اور جاپان کے سفیر ماتسوڈاکنیوری نے مفاہمت کی یادداشت پردستخط کیے، معاہدے کے تحت پاکستانی ہنرمند جاپان میں 14مختلف شعبوں میںکام کر سکیں گے۔
اس ضمن میں جاپان میں کام کے خواہشمند پاکستانیوں کیلیے اسکلڈ ویزہ کیٹگری متعارف کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، معاہدے کے تحت اسکلڈ ویزہ کے حصول کے لیے بنیادی جاپانی زبان کا علم لازمی ہو گا۔ جاپانی زبان کے 3سے 6 ماہ دورانیہ کے کورس کروائے جائیں گے۔ اس سلسلے میں جاپان پاکستان میں لینگویج یونیورسٹی کے ساتھ ایک نیٹ ورک تیار کرے گا۔
مفاہمتی یاداشت کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری نے کہا کہ جاپان کی آبادی کم ہو رہی ہے، جاپان کو مین پاورکی ضرورت ہے، پاکستان کی 65 فیصدآبادی پینتیس سال سے کم ہے۔ معاہدے کے تحت 14 شعبوں میں پاکستان کی لیبر استعمال ہوگی، یہ پاکستانیوںکیلیے بہت اچھا موقع ہے۔
انھوں نے کہاکہ اگلے 3 سال میں جاپان کو تین لاکھ ہنرمندکی ضرورت پڑے گی، جاپان کو ٹورازم کے شعبے میں سرمایہ کیلیے بھی آمادہ کریں گے۔ صدارتی مشیر خارجہ جاپان سسنورا کینٹارو نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور جاپان کے تعلقات کے تعلقات ستر سال پرانے ہیں۔