حکیم اللہ محسود کی ہلاکت کے بعد اتفاق رائے سے آئندہ کا لائحہ عمل طے کرنا ہوگا فضل الرحمان
ڈرون حملے میں حکیم اللہ محسود کی ہلاکت طالبان کی جانب سے مذاکراتی عمل میں تاخیر کا سبب بن رہی ہے، مولانا فضل الرحمان
جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ حکیم اللہ محسود کی ہلاکت کے بعد صورتحال تبدیل ہو چکی ہے اور اب تمام جماعتوں کو اتفاق رائے سے آئندہ کا لائحہ عمل طے کرنا ہو گا۔
قومی اسمبلی کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اے پی سی کے بعد طالبان سے مذاکرات کرنے پر تمام جماعتوں کا اتفاق رائے ہوا تھا اور حکومت کو مذاکرات سے متعلق لائحہ عمل طے کرنے کا مینڈیٹ دے دیا گیا تھا لیکن اس دوران دہشت گردی کے واقعات طالبان سے مذاکرات میں تاخیر کا سبب بنتے رہے اور اب امریکا کے ڈرون حملے میں حکیم اللہ محسود کی ہلاکت طالبان کی جانب سے مذاکراتی عمل میں تاخیر کا سبب بن رہی ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہمیں اس صورتحال میں پوری قوم کو ساتھ لے کر آگے چلنا ہے اور اجتماعی سوچ کا مظاہرہ کرنا ہے۔
قومی اسمبلی کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اے پی سی کے بعد طالبان سے مذاکرات کرنے پر تمام جماعتوں کا اتفاق رائے ہوا تھا اور حکومت کو مذاکرات سے متعلق لائحہ عمل طے کرنے کا مینڈیٹ دے دیا گیا تھا لیکن اس دوران دہشت گردی کے واقعات طالبان سے مذاکرات میں تاخیر کا سبب بنتے رہے اور اب امریکا کے ڈرون حملے میں حکیم اللہ محسود کی ہلاکت طالبان کی جانب سے مذاکراتی عمل میں تاخیر کا سبب بن رہی ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہمیں اس صورتحال میں پوری قوم کو ساتھ لے کر آگے چلنا ہے اور اجتماعی سوچ کا مظاہرہ کرنا ہے۔