مذاکرات نہیں بلکہ حکیم اللہ محسود کی موت کا بدلہ لیا جائے گا کالعدم تحریک طالبان

ہم نے صبر کیا مگر مذاکرات کے بجائے ہمیں اپنے امیر کی شہادت کا تحفہ ملا، ترجمان کالعدم تحریک طالبان پاکستان

کیم اللہ محسود کی موت کا تحفہ ملا جس کا ذمہ دار امریکا اور اس کے حواری ہیں، ترجمان کالعدم تحریک طالبان پاکستان فوٹو: فائل

کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے حکومت کو امریکی غلام قرار دیتے ہوئے کسی بھی قسم کے مذاکرات کرنے سے انکار کردیا ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان کی جانب سے جاری کئے بیان میں کہا گیا ہے کہ تنظیم کی شوریٰ نے عصمت اللہ شاہین کو کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان کا نگراں سربراہ مقرر کیا ہے جو نئے سربراہ کی تقرری تک عبوری طور پر اس عہدے پر فائض رہیں گے۔


کالعدم تنظیم کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم نے بہت صبر کیا مگر مذاکرات کے بجائے ہمیں اپنے امیر حکیم اللہ محسود کی موت کا تحفہ ملا جس کا ذمہ دار امریکا اور اس کے حواری ہیں، ان سے کسی بھی قسم کے مذاکرات نہیں ہوسکتے بلکہ اب ان سے حکیم اللہ محسود کی موت کا بھرپور انداز میں انتقام لیا جائے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ جمعہ کو شمالی وزیرستان میں حکیم اللہ محسود امریکی ڈرون حملے کا نشانہ بن گئے تھے، جس پر پاکستان کی جانب سے امریکا کے خلاف شدید ردعمل کا اظہار کیا گیا تھا۔

Recommended Stories

Load Next Story