آج بھی مصر کا آئینی صدر ہوں محمد مرسی کا عدالت میں بیان
میری حکومت فوجی مارشل لا کے ذریعے گرائی گئی، حکومت گرانے والوں پرغداری اورجرائم کا مقدمہ چلایا جائے، محمد مرسی
مصر کے معزول صدر محمد مرسی کا کہنا ہے کہ وہ اب بھی ملک کے آئینی اور قانونی صدر ہیں اور ان کی حکومت ایک فوجی مارشل لا کے ذریعے سے گرائی گئی۔
محمد مرسی اور ان کے 14 ساتھیوں کو مصر میں عوام کو ہنگاموں پر اکسانے اور گزشتہ برس دسمبر میں صدارتی محل کے باہر مظاہرین کو ہلاک کرنے کے الزام میں گرفتاری کے 4ماہ بعد پہلی بار مصر کی پولیس اکیڈمی کی عدالت میں پیش کیا گیا، سماعت کے دوران معزول صدر کا کہنا تھا کہ میں آج بھی ملک کا صدر ہوں اور یہ عدالت غیر قانونی ہے، میری حکومت کو ایک فوجی مارشل لا کے ذریعے گرایا گیا اور حکومت گرانے والے فوجی رہنما پر غداری اور جرائم میں مرتکب ہونے کا مقدمہ چلایا جائے۔
محمد مرسی کو پولیس اکیڈمی کی عدالت میں پیشی کے وقت سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے، پولیس حکام کا کہنا تھا کہ محمد مرسی کی عدالت میں پیشی کے موقع پر 20 ہزار اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا تا کہ کسی بھی قسم کے حالات سے نمٹا جا سکے، عدالت نے محمد مرسی کے کیس کی سماعت 8 جنوری تک ملتوی کر دی ہے۔
محمد مرسی اور ان کے 14 ساتھیوں کو مصر میں عوام کو ہنگاموں پر اکسانے اور گزشتہ برس دسمبر میں صدارتی محل کے باہر مظاہرین کو ہلاک کرنے کے الزام میں گرفتاری کے 4ماہ بعد پہلی بار مصر کی پولیس اکیڈمی کی عدالت میں پیش کیا گیا، سماعت کے دوران معزول صدر کا کہنا تھا کہ میں آج بھی ملک کا صدر ہوں اور یہ عدالت غیر قانونی ہے، میری حکومت کو ایک فوجی مارشل لا کے ذریعے گرایا گیا اور حکومت گرانے والے فوجی رہنما پر غداری اور جرائم میں مرتکب ہونے کا مقدمہ چلایا جائے۔
محمد مرسی کو پولیس اکیڈمی کی عدالت میں پیشی کے وقت سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے، پولیس حکام کا کہنا تھا کہ محمد مرسی کی عدالت میں پیشی کے موقع پر 20 ہزار اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا تا کہ کسی بھی قسم کے حالات سے نمٹا جا سکے، عدالت نے محمد مرسی کے کیس کی سماعت 8 جنوری تک ملتوی کر دی ہے۔