2020 پاکستان کی ترقی کا سال ہوگا وزیر اعظم
ریاست مدینہ پہلے دن ہی نہیں بنی اس کے لیے سوچ کو تبدیل کیا گیا، وزیراعظم
وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ 2020 پاکستان کی ترقی کا سال ہوگا۔
اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کے دوران عمران خان نے کہا کہ سمندر پار مقیم پاکستانی ہمارا سرمایہ ہیں، یہ لوگ ملکی ترقی میں اہم کردار ادا کررہے ہیں۔ بیرون ملک محنت مزدوری کرنے والوں سے ہی پاکستان چل رہا ہے۔ ہمیں ان کی قدر کرنی چاہیے۔ ہماری کوشش ہےکہ اوورسیز پاکستانیوں کےلیےآسانیاں پیداکریں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت کا سب سے بڑا کام اپنے عوام کی زندگیوں کو آسان کرنا ہوتا ہے۔ ہم عظیم ملک اس وقت بنیں گے جب ہماری حکومت اپنے عوام کے لیے کام کریں گے۔ ہمارے عوام فرسودہ نظام میں دبے ہوئے ہیں۔ نیا پاکستان نئی سوچ کا نام ہے،مدینہ کی ریاست پہلے دن نہیں بنی تھی، رسول اللہ ﷺ نے پہلے لوگوں کے ذہن تبدیل کیے۔ جمہوری حکومت عوام کی ہوتی ہے، یہ سوچ آہستہ آہستہ تبدیل ہوگی۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں پاکستان میں میرٹ کا سسٹم لانا ہے، 2018 کا سال ہمارے لئے مشکل تھا، 2019 میں ہم نے اپنی معیشت کو استحکام دیا، 2020 پاکستان کی ترقی کا سال ہوگا۔ اس سال عوام کے لیے نوکریاں پیدا کی جائیں گی،ہم غربت کے خاتمے کے لیے احساس پروگرام پرعمل درآمد کررہےہیں۔ اب عوام کو پتہ چلے گا کہ حکومت ان کی خدمت کر رہی ہے۔
اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کے دوران عمران خان نے کہا کہ سمندر پار مقیم پاکستانی ہمارا سرمایہ ہیں، یہ لوگ ملکی ترقی میں اہم کردار ادا کررہے ہیں۔ بیرون ملک محنت مزدوری کرنے والوں سے ہی پاکستان چل رہا ہے۔ ہمیں ان کی قدر کرنی چاہیے۔ ہماری کوشش ہےکہ اوورسیز پاکستانیوں کےلیےآسانیاں پیداکریں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت کا سب سے بڑا کام اپنے عوام کی زندگیوں کو آسان کرنا ہوتا ہے۔ ہم عظیم ملک اس وقت بنیں گے جب ہماری حکومت اپنے عوام کے لیے کام کریں گے۔ ہمارے عوام فرسودہ نظام میں دبے ہوئے ہیں۔ نیا پاکستان نئی سوچ کا نام ہے،مدینہ کی ریاست پہلے دن نہیں بنی تھی، رسول اللہ ﷺ نے پہلے لوگوں کے ذہن تبدیل کیے۔ جمہوری حکومت عوام کی ہوتی ہے، یہ سوچ آہستہ آہستہ تبدیل ہوگی۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں پاکستان میں میرٹ کا سسٹم لانا ہے، 2018 کا سال ہمارے لئے مشکل تھا، 2019 میں ہم نے اپنی معیشت کو استحکام دیا، 2020 پاکستان کی ترقی کا سال ہوگا۔ اس سال عوام کے لیے نوکریاں پیدا کی جائیں گی،ہم غربت کے خاتمے کے لیے احساس پروگرام پرعمل درآمد کررہےہیں۔ اب عوام کو پتہ چلے گا کہ حکومت ان کی خدمت کر رہی ہے۔