سی این جی کا بحران عوام پریشان
سندھ بھر میں گیس کی بندش سے بڑا بحران پیدا ہوگیا ہے
شہر قائد میں مسلسل کئی روز سے سی این جی اسٹیشنز بند ہونے سے بڑی بسیں، منی بسیں اور رکشے سڑکوں سے غائب ہونے کے سبب پبلک ٹرانسپورٹ پر سفرکرنے والے لاکھوں مسافر انتہائی پریشان ہیں۔
سندھ بھر میں گیس کی بندش سے بڑا بحران پیدا ہوگیا ہے، ناصرف گھریلو صارفین کو گیس سے محروم کیا گیا ہے، بلکہ صنعتوں، پاور پروجیکٹس کو بھی بند کیا گیا۔ گھریلو صارفین پریشان ہیں، صنعت کا پہیہ بند ہے اور بجلی کی پیداوار بھی متاثر ہو رہی ہے۔
اس حوالے سے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا موقف ہے کہ گیس بحران سندھ کے عوام کی روزی روٹی چھیننے کے مترادف ہے، وفاق سے فوری طور پر سندھ کی گیس بحال کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ، انھوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 158 کے تحت گیس پر پہلا حق سندھ کے عوام کا ہے،کیونکہ سندھ پاکستان کی 70 فیصد گیس پیدا کرتا ہے، پھر بھی سندھ کو محروم کیا جا رہا ہے۔
کراچی کے شہریوں کو گزشتہ سات دنوں کے دوران صرف بیس گھنٹے سی این جی ملی۔ سوئی سدرن گیس کمپنی نے منگل کو بھی سی این جی بند رکھنے کا اعلان کردیا ۔جس پر سی این جی اسٹیشن مالکان نے کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کہاکہ سی این جی اسٹیشن کی بندش کو ایک ہفتہ ہوچکا،19دسمبر کو ہفتے میں تین دن گیس دینے کی یقین دہانی ہمیں کروائی گئی تھی لیکن گزشتہ شب گیس بندش کا اعلان کرکے وعدہ خلافی کی گئی۔
سندھ میں گیس کی پیداوار 2200ایم ایم سی ایف ڈی ہے اور سندھ کے سی این جی اسٹیشنزکی صرف62 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی کھپت ہے، وفاقی حکومت کو عوامی مسائل کا ادراک کرتے ہوئے اس بحران کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنا چاہیے۔گیس کی بندش سے معمولات زندگی شدید متاثر ہوگئے ہیں۔
سندھ بھر میں گیس کی بندش سے بڑا بحران پیدا ہوگیا ہے، ناصرف گھریلو صارفین کو گیس سے محروم کیا گیا ہے، بلکہ صنعتوں، پاور پروجیکٹس کو بھی بند کیا گیا۔ گھریلو صارفین پریشان ہیں، صنعت کا پہیہ بند ہے اور بجلی کی پیداوار بھی متاثر ہو رہی ہے۔
اس حوالے سے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا موقف ہے کہ گیس بحران سندھ کے عوام کی روزی روٹی چھیننے کے مترادف ہے، وفاق سے فوری طور پر سندھ کی گیس بحال کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ، انھوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 158 کے تحت گیس پر پہلا حق سندھ کے عوام کا ہے،کیونکہ سندھ پاکستان کی 70 فیصد گیس پیدا کرتا ہے، پھر بھی سندھ کو محروم کیا جا رہا ہے۔
کراچی کے شہریوں کو گزشتہ سات دنوں کے دوران صرف بیس گھنٹے سی این جی ملی۔ سوئی سدرن گیس کمپنی نے منگل کو بھی سی این جی بند رکھنے کا اعلان کردیا ۔جس پر سی این جی اسٹیشن مالکان نے کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کہاکہ سی این جی اسٹیشن کی بندش کو ایک ہفتہ ہوچکا،19دسمبر کو ہفتے میں تین دن گیس دینے کی یقین دہانی ہمیں کروائی گئی تھی لیکن گزشتہ شب گیس بندش کا اعلان کرکے وعدہ خلافی کی گئی۔
سندھ میں گیس کی پیداوار 2200ایم ایم سی ایف ڈی ہے اور سندھ کے سی این جی اسٹیشنزکی صرف62 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی کھپت ہے، وفاقی حکومت کو عوامی مسائل کا ادراک کرتے ہوئے اس بحران کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنا چاہیے۔گیس کی بندش سے معمولات زندگی شدید متاثر ہوگئے ہیں۔